مندسور قتل عام برسی LIVE : راہل نے کسانوں کے حق کی لڑائی لڑنے کا کیا اعلان
6 جون 2017 کو مدھیہ پردیش کے مندسور میں پولس نے احتجاجی مظاہرہ کر رہے کسانوں پر فائرنگ کی تھی جس میں 6 کسان ہلاک ہو گئے تھے۔ آج اس کی برسی کے موقع پر کسان طبقہ زبردست احتجاجی مظاہرہ کرنے والا ہے۔
’کرناٹک کی طرح مدھیہ پردیش کے کسانوں کا بھی قرض معاف ہوگا‘
کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ سدارمیا حکومت کے دوران کرناٹک میں ہم نے جو کچھ کہا اسے کر کے دکھایا۔ ہم نے جس طرح کرناٹک کے کسانوں کا قرض معاف کیا، ٹھیک اسی طرح مدھیہ پردیش میں بھی کانگریس حکومت بننے پر کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔
ہم کھوکھلے وعدے نہیں کرتے: کانگریس صدر
راہل گاندھی نے کسانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’’ہم آپ سے جو وعدے کریں گے اسے ہم پورا کریں گے۔ ہم کھوکھلے وعدے نہیں کرتے۔ اقتدار میں آتے ہی 10 دنوں کے اندر کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا۔ ہم آپ کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے دینے جیسے جھوٹے وعدے نہیں کریں گے۔ ہم من کی بات بھی نہیں کریں گے۔ ہم آپ کے من کی بات سنیں گے اور آپ کے من کی حکومت بنائیں گے۔ ہم جو بھی کہیں گے وہ کر کے دکھائیں گے۔‘‘
مودی جی کے دل میں نفرت بھری ہے: راہل گاندھی
کانگریس صدر نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں کسانوں کے لیے نفرت ہونے کی بات کہی۔ انوھں نے کہا کہ ’’وزیر اعظم نریندر مودی نے آر ایس ایس کی پڑھائی کی ہے، اس لیے ان کے دل میں نفرت بھری ہوئی ہے۔‘‘
مودی جی کے دل میں کسانوں کے لیے تھوڑی بھی جگہ نہیں: کانگریس صدر
کانگریس صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان دونوں کو ایک ساتھ تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’’مودی جی کی حکومت ہو یا شیوراج جی کی سرکار ہو، ان سرکاروں کے دل میں کسانوں کے لیے تھوڑی سی بھی جگہ نہیں ہے، اور یہی حقیقت ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے مزید کہا کہ ’’ہندوستانیوں کو خوردنی اشیاء کسی کاروباری یا تاجر کی وجہ سے نہیں ملتا بلکہ کسان کی وجہ سے ملتا ہے۔ میں جاننا چاہتا ہوں کہ مدھیہ پردیش میں 1200 کسانوں نے خودکشی کی، آخر کسی امیر آدمی نے خودکشی کیوں نہیں کی؟‘‘
راہل پرزور طریقے سے اٹھا رہے ہیں کسانوں کے حق کی آواز
راہل گاندھی کسانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے ان کے ہر مسائل پر اپنی بات رکھ رہے ہیں اور ان کی آواز پرزور طریقے سے اٹھا رہے ہیں۔ ساتھ ہی وہ نوجوانوں میں بڑھ رہی بے روزگاری کے لیے بھی نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ نیچے دیکھیں راہل گاندھی کے خطاب کا لائیو ویڈیو...
برسراقتدار آنے پر کسانوں کا قتل کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کسانوں کے مسائل اور ان پر ہوئے مظالم کے تعلق سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’جب ہم برسراقتدار تھے، اس وقت کسانوں کا ایک نمائندہ وفد ملنے آیا تھا، اور قرض معاف کرنے کی گزارش کی تھی۔ 10 دن کے اندر حکومت نے کسانوں کا قرض معاف کر دیا تھا۔ میں کسانوں سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ جس دن ہم دوبارہ برسراقتدار ہوں گے، کسانوں کا قرض معاف کر دیا جائے گا۔‘‘ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ’’جن لوگوں نے کسانوں کا قتل کیا تھا، ان کے خلاف ہم کارروائی کریں گے۔‘‘
کسانوں کو خودکشی کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے: راہل گاندھی
راہل گاندھی نے کسانوں سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی حکومت کی غلط پالیسیوں کو نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ ’’کسانوں کو خودکشی کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے۔ نہ ہی مودی جی اور نہ ہی بی جے پی حکومت ان کے بارے میں سوچتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کارپوریٹ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے لیے وہ 2.5 لاکھ کروڑ کے قرض معافی کا اعلان کرتے ہیں لیکن کسانوں کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے۔
صرف کسان ہی نہیں مدھیہ پردیش میں ہر طبقہ کے لوگ پریشان: کمل ناتھ
کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے بھی کسانوں کے مسائل کو انتہائی اہم قرار دیا اور ساتھ ہی کہا کہ مدھیہ پردیش میں صرف کسان ہی نہیں بلکہ ہر شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگ شیوراج حکومت سے پریشان ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’صرف کسان ہی نہیں نوجوان طبقہ کو بھی مشکلات درپیش ہیں۔ نوجوان روزگار چاہتے ہیں لیکن شیوراج اپنی تشہیر پر ہی 200 کروڑ روپے خرچ کر دیتے ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’اب منصوبوں کو اعلان کرنے کا وقت ختم ہو چکا ہے اور حساب کتاب کا وقت ہے۔ آئندہ اسمبلی انتخاب کانگریس کے لیے نہیں بلکہ نوجوانوں اور ریاست کی عوام کے لیے ہے۔ ہم نظام میں تبدیلی کی لڑائی لڑ رہے ہیں۔‘‘
مندسور فائرنگ میں شہید کسانوں کا بدلہ لیا جائے گا: جیوترادتیہ سندھیا
جیوترادتیہ سندھیا نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کسانوں کے حق میں شروع اس ریلی کو دوسرا ’ستیاگرہ‘ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ لوگوں کی آنکھیں کھل چکی ہیں اور نومبر میں ہم بی جے پی کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ شہید کسانوں کے گھر والوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ’’2017 میں پولس فائرنگ میں جو ہلاک ہوئے ہیں ان کا ہم بدلہ لیں گے۔ مودی جی نے نوٹ بندی کی، شیوراج نے کسان بندی کی، ہم سب مل کر نومبر میں ووٹ بندی کریں گے۔‘‘
اپنے خطاب کے دوران کسانوں کی طرف سے جیوترادتیہ سندھیا نے کچھ مطالبات بھی رکھے جن میں مندسور فائرنگ کے قصورواروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنا، جین کمیشن کی رپورٹ جاری کرنا اور کسانوں کے خلاف رجسٹرڈ کیس کو ختم کرنا شامل ہیں۔
ایس ڈی ایم کے منع کرنے کے باوجود ابھشیک کے والد کی راہل سے ملاقات
شہید کسان ابھشیک پاٹیدار کے بھائی کو ایس ڈی ایم نے فون کر کے کہا تھا کہ اپنے والدین کو راہل گاندھی سے ملاقات کرنے سے روکے، لیکن انھوں نے شیو راج حکومت کی بربریت کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ راہل گاندھی نے ان کے علاوہ دیگر شہید کسانوں کے گھر والوں سے بھی ملاقات کی جس کی تصویریں کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل پر اَپ لوڈ کی گئی ہیں۔
راہل نے شہید کسانوں کو خراج عقیدت پیش کیا
مندسور میں جلسہ گاہ پر پہنچنے کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے فائرنگ میں شہید ہوئے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مندسور میں گزشتہ سال اپنے مطالبات کو لے کر مظاہرہ کر رہے کسانوں پر پولس نے فائرنگ کر دی تھی جس میں کنہیا لال پاٹیدار، ستیہ نارائن ٹھانگر، ابھشیک پاٹیدار، ببلو، گھنشیام دھاکڑ اور چنتامن پاٹیدار کی موت ہو گئی تھی۔ مندسور فائرنگ کی آج پہلی برسی ہے۔
کچھ ہی دیر میں راہل گاندھی لوگوں سے خطاب کریں گے
راہل گاندھی شہید کسانوں کے گھر والوں سے ملاقات کرنے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں موجود لوگوں سے خطاب کرنے کے لیے اسٹیج پر پہنچ چکے ہیں۔ اسٹیج پر راہل گاندھی کے ساتھ سابق مرکزی وزیر دگ وجے سنگھ، سینئر کانگریس لیڈر کمل ناتھ اور دیگر اہم سیاسی لیڈران موجود ہیں۔
راہل گاندھی نے شہید کسانوں کے گھر والوں کی پریشانیاں سنیں
راہل گاندھی جلسہ کے مقام پر پہنچ گئے ہیں اور انھوں نے وہاں موجود شہید کسانوں کے گھر والوں سے ملاقات کر ان کی پریشانیوں کو سنا۔ ’قومی آواز‘ کے نمائندہ وشو دیپک مقامِ جلسہ پر موجود ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ کم و بیش 50 ہزار لوگ وہاں پر موجود ہیں اور کئی ہزار لوگ سڑکوں پر ہیں۔ اطلاعات کے مطابق جلسہ کے مقام سے 6 کلو میٹر دور تک جام کی صورت حال بن چکی ہے جس کے سبب متعدد لوگ ابھی تک یہاں نہیں پہنچ سکے ہیں۔
کچھ ہی دیر میں پہنچ سکتے ہیں راہل گاندھی
مندسور میں کانگریس کے ذریعہ منعقد ’کسان سمردھی سنکلپ ریلی‘ شروع ہو چکی ہے اور اسٹیج پر سابق مرکزی وزیر دگ وجے سنگھ، سینئر کانگریس لیڈر کمل ناتھ اور جیوترادتیہ سندھیا سمیت ریاست کے کئی اہم لیڈران موجود ہیں۔ چونکہ راہل گاندھی کی آمد ہونے والی ہے اس لیے انتظامیہ نے سیکورٹی سخت کر رکھی ہے اور کسی کو بھی بغیر جانچ کیے جلسہ میں شامل نہیں ہونے دیا جا رہا ہے۔
مندسور کی شہادت ہم نہیں بھول سکتے: جیتو پٹواری
مدھیہ پردیش کانگریس کے کارگزار صدر جیتو پٹواری کا ایک ویڈیو کانگریس کے ٹوئٹر ہینڈل سے شیئر کیا گیا ہے جس میں انھوں نے 6 جون کو کسانوں کے لیے یومِ سیاہ قرار دیا ہے۔ اس ٹوئٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’کسانوں نے شہادت دی اور کسانوں کے 5000 بچوں پر مقدمے دائر کیے گئے، اس کے بعد بھی حالات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ مندسور کی شہادت کو ہم نہیں بھول سکتے۔‘‘
جلسہ میں خواتین کی بھی بڑی تعداد میں شرکت
کلکٹر نے سندیپ پاٹیدار کو راہل سے ملنے سے منع کرنے کا اعتراف کیا
ابھشیک پاٹیدار کے والد نے بھی ایس ڈی ایم کے ذریعہ اپنے دوسرے بیٹے کو فون کر کے راہل گاندھی کے جلسہ میں جانے سے روکنے کی بات کہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایک سال گزر جانے کے بعد ہمیں اس بات کا غم ہے کہ قصورواروں کو اب تک سزا نہیں ملی۔ قصوروار پولس والوں کو جب تک سزا نہیں ملتی اس وقت تک ہمیں سکون نہیں ملے گا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’ہمیں ایسا لگتا ہے کہ اس معاملے کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔‘‘
دوسری طرف مندسور کے کلکٹر او پی شریواستو نے ابھشیک پاٹیدار کے بھائی سندیپ پاٹیدار کو راہل گاندھی سے نہ ملنے کی صلاح دیے جانے کی بات کا اعتراف کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایس ڈی ایم نے انھیں جلسہ میں شامل نہ ہونے کا مشورہ دیا کیونکہ وہ ایک سرکاری ملازم ہیں اور ان کے لیے یہ مناسب نہیں۔ یہ باتیں او پی شریواستو نے ایک نیوز ویب سائٹ سے بات چیت کے دوران کہی۔
شیوراج حکومت دراصل قاتل حکومت ہے: کسان
راجوڑ سے تعلق رکھنے والے نانو رام کسان نے جلسہ کے دوران ’قومی آواز‘ کے نمائندہ سے بات چیت کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی پر کسان مخالف پالیسی پر عمل کرنے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’مودی نے ہمیں ٹھگا ہے۔ جب کسانوں نے اپنی پیداوار کے لیے صحیح قیمت کا مطالبہ کیا تو انھوں نے ان کا قتل کر دیا۔‘‘ راہل گاندھی کی حمایت کرنے کے مقصد سے 100 کلو میٹر سے زیادہ طویل سفر کر کے جلسہ میں پہنچے نانو رام نے شیوراج حکومت کے ذریعہ کسانوں پر مظالم کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’شیو راج حکومت دراصل قاتل حکومت ہے۔‘‘
ایس ڈی ایم نے مہلوک ابھشیک کے والدین کو راہل سے ملنے سے منع کیا
گزشتہ سال مندسور فائرنگ میں ہلاک ابھشیک پاٹیدار کے والدین نے خبر رساں ادارہ اے این آئی کو بتایا کہ ایس ڈی ایم (سب ڈویژنل مجسٹریٹ) ان کے دوسرے بیٹے سے پوچھا کہ راہل گاندھی سے ملنے کون جا رہا ہے۔ جب میرے بیٹے نے کہا کہ میرے والدین جا رہے ہیں، تو ایس ڈی ایم نے کہا کہ راہل گاندھی سے ملنے سے ہمیں روک لے۔
مندسور فائرنگ میں شہید کسانوں پر مبنی کتاب کا اجراء
مندسور فائرنگ میں شہید ہوئے کسانوں پر مبنی ایک کتاب کا اجراء سابق مرکزی وزیر دگ وجے سنگھ اور راج منی پٹیل کے ذریعہ کیا گیا۔ یہ کتاب سماجی کارکن اور سابق ممبر اسمبلی پارس سکھلیچا نے لکھی ہے۔ کتاب ہندی میں ہے جس کا نام ہے ’مندسور گولی ہتیا کانڈ‘۔
راہل کا خطاب سننے کے لیے کسانوں کی بڑی تعداد میں آمد
مدھیہ پردیش کے الگ الگ علاقوں سے کسانوں کی بڑی تعداد میں راہل گاندھی کا خطاب سننے کے لیے مندسور میں جمع ہو رہی ہے۔ ابھی راہل گاندھی کی آمد میں تقریباً دو گھنٹے باقی ہیں، پھر بھی جلسہ کے مقام پر پنڈال میں بھیڑ دیکھنے کو مل رہی ہے۔ گرمی کی شدت کے باوجود کسانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ نیچے دیکھیے جلسہ کے مقام پر جمع ہوتے کسانوں کی کچھ تصویریں۔
مہلوک کسانوں کی فیملی کو مل رہی دھمکی
مندسور فائرنگ میں ہلاک ابھشیک پاٹیدار کے بھائی سندیپ پاٹیدار نے انتظامیہ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ ان کے والدین کو راہل گاندھی سے ملنے سے روک رہی ہے۔ ناگپور میں فورتھ گریڈ ملازم سندیپ نے ساتھ ہی یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ اے ڈی ایم مسٹر آر کے ورما نے انھیں فون کر کے دھمکی دی ہے کہ اگر میرے والدین راہل گاندھی سے ملنے گئے تو ملازمت بھی جا سکتی ہے۔ سندیپ پاٹیدار کے اس بیان سے کانگریس لیڈر کمل ناتھ کے ان الزامات کو مضبوطی ملتی ہے جس میں انھوں نے کہا کہ شیوراج حکومت مندسور میں لوگوں کو پہنچنے سے روک رہی ہے۔
مندسور میں کسانوں لیڈروں کا مجمع
مدھیہ پردیش میں مندسور فائرنگ کی برسی کے موقع پر ریاست کے کسان لیڈروں کا مندسور میں مجمع دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہاں پہنچ چکے کسان لیڈروں کا کہنا ہے کہ وہ راہل گاندھی سے بہت پرامید ہیں اور انھیں وعدہ کرنا چاہیے کہ کانگریس حکومت بننے کے بعد مندسور اور ملتائی فائرنگ جیسا واقعہ ملک میں کہیں نہیں ہونے دیں گے۔
مندسور کے لیے کسانوں کی روانگی کا سلسلہ شروع
مندسور میں کسانوں کی بڑی تعداد پہنچنے کا امکان ہے اور الگ الگ علاقوں سے مندسور کی جانب لوگوں کی روانگی کا سلسلہ صبح سے ہی شروع ہو چکا ہے۔ مندسور-نیمچ شاہراہ پر کسانوں کو بیل گاڑیوں میں سوار ہو کر مندسور کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔
راہل گاندھی ایک بجے پہنچیں گے مندسور
ذرائع کے مطابق ’کسان سمردھی سنکلپ ریلی‘ سے کانگریس صدر راہل گاندھی دوپہر میں خطاب کریں گے۔ امید کی جا رہی ہے کہ وہ تقریباً ایک بجے پپلیامنڈی پہنچیں گے جہاں وہ لوگوں سے خطاب کرنے والے ہیں۔ راہل گاندھی کے دورہ کے پیش نظر پولس انتظامیہ نے سیکورٹی کا سخت انتظام کیا ہے۔ جگہ جگہ پر بیریکیٹس بھی لگائے گئے ہیں اور نیم فوجی دستوں کو بھی تعینات کر دیا گیا ہے۔
مندسور فائرنگ کے بعد بھی شیوراج حکومت کو سبق حاصل نہیں ہوا: دگ وجے
مندسور فائرنگ کی پہلی برسی پر کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے شیوراج حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کسانوں کی شہادت کے بعد بھی شیوراج کو کوئی نصیحت ملی؟ نہیں ملی۔ آج بھی کسان کو اس کی پیداوار کی صحیح قیمت نہیں مل رہی ہے۔ کسان خودکشی کر رہے ہیں اور مدھیہ پردیش حکومت اعداد و شمار پیش کر کے اپنی پیٹھ تھپتھپا رہی ہے۔‘‘
راہل کے جلسہ میں شریک ہوگی سبھی مہلوک کسانوں کی فیملی
مندسور فائرنگ میں ہلاک کسانوں کو خراج عقیدت پیش کیے جانے سے متعلق جلسہ میں شریک ہونے کے لیے ان کے کنبہ والوں کو راہل گاندھی کی جانب سے مدعو کیا گیا ہے اور ذرائع کے مطابق سبھی فیملی آنے کے لیے رضامند بھی ہو گئے ہیں۔ 6 کسانوں میں سے ہلاک ایک ابھشیک کی ماں الکا پاٹیدار نے اس تعلق سے کہا ہے کہ ’’راہل گاندھی کسانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے آ رہے ہیں تو ہمارا بھی فرض بنتا ہے کہ ان سے ملاقات کریں۔‘‘
مندسور میں مارے گئے کسانوں کو جیوترادتیہ سندھیا نے خراج عقیدت پیش کیا
مندور فائرنگ کی برسی کے موقع پر کانگریس کے نوجوان لیڈر جیوترادتیہ سندھیا نے مارے گئے کسانوں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ انھوں نے خراج عقیدت پیش کیے جانے سے متعلق تصویریں اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر پوسٹ بھی کیا ہے اور ساتھ ہی لکھا ہے کہ ’’میں سلام کرتا ہوں ان بے قصور کسان ساتھیوں کی جو اس مظلوم حکومت کی گولیوں سے شہید ہوئے تھے۔ میں اور میری پارٹی کا ایک ایک کارکن کسانوں کی لڑائی اس وقت تک لڑیں گے جب تک انھیں انصاف اور قصورواروں کو سزا نہیں ملتی۔ یہی میرا عزم، میری کوشش ہے۔‘‘
مدھیہ پردیش سمیت کئی ریاستوں میں کسانوں کی 10 روزہ ہڑتال بھی جاری
قرض معافی سمیت کئی مطالبات کو لے کر ملک کی کئی ریاستوں میں کسانوں کی 10 روزہ ہڑتال بھی جاری ہے۔ کسانوں نے پوری طرح سے ’گاؤں بند‘ کا اعلان کر رکھا ہے جس کی وجہ سے شہروں میں اناج، دودھ، پھل اور سبزیوں کی سپلائی رک گئی ہے۔ ایسے میں کئی شہروں میں پھلوں اور سبزیوں کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔ اس سے عام لوگوں کو کافی پریشانی ہو رہی ہے۔ اپنے کئی مطالبات کو لے کر کسانوں نے یکم جون سے 10 جون تک ’گاؤں بند‘ کا اعلان کیا تھا۔
شیو راج حکومت ریلی کو ناکام بنانے کے لیے کوشاں!
کانگریس کے سینئر لیڈر کمل ناتھ نے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں انھوں نے شیوراج سنگھ چوہان کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انھوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ ’’شیوراج سنگھ کی 30 مئی کے جلسہ کو کامیاب بنانے کے لیے مندسور میں پوری حکومت لگی ہوئی تھی۔ اب، 6 جون کو کسانوں کی آواز دبانے اور راہل جی کے جلسہ کو ناکام بنانے کی کوشش پوری حکومت کر رہی ہے۔
بی جے پی کے خلاف ریلی میں 2 لاکھ لوگ جمع ہوں گے
کانگریس نے مندسور فائرنگ کی برسی کے موقع پر منعقد ریلی میں دو لاکھ سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ چونکہ ریاست میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں، اس لیے ریلی کی اہمیت کافی بڑھ گئی ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ راہل گاندھی اس ریلی میں نریندر مودی کے ساتھ ساتھ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان کو بھی تنقید کا نشانہ بنائیں گے۔
مندسور فائرنگ کے خلاف نکلے گی ’کسان سمردھی سنکلپ ریلی‘
گزشتہ سال 6 جون کو مدھیہ پردیش کے مندسور میں جو کچھ ہوا اسے کسان طبقہ کبھی نہیں بھول سکتا۔ کسانوں پر ہوئی فائرنگ کے واقعہ کی آج پہلی برسی ہے اور اس موقع پر کانگریس صدر راہل گاندھی مندسور میں ’کسان سمردھی سنکلپ ریلی‘ سے خطاب کریں گے۔ اس ریلی میں گزشتہ سال فائرنگ میں ہلاک کسانوں کے اہل خانہ کی بھی موجودگی کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق مہلوک کسانوں کے رشتہ دار راہل گاندھی کے ساتھ اسٹیج بھی شیئر کر سکتے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔