شیوراج کے 15 سال بے مثال نہیں، ایم پی کو کر دیا بے حال: سندھیا

خطاب کے دوران سندھیا نے کہا کہ لوگ شیوراج حکومت کے خلاف ہیں، وزیر اعظم اور وزیر اعلی عوام سے آنکھیں ملانے کی ہمت نہیں کر پارہے ہیں کیوں کہ دونوں رہنما اب عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

تصویر بشکریہ ٹوئٹر / <a href="https://twitter.com/JM_Scindia">@JM_Scindia</a>
تصویر بشکریہ ٹوئٹر / @JM_Scindia
user

یو این آئی

نصراللہ گنج: سابق مرکزی وزیر جیوتی رادتیہ سندھیا نے وزیر اعظم نریندر مودی اور مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما ملک اور ریاست کے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک کر انہیں ٹھگ رہے ہیں۔

سندھیا نے ضلع سيهور کے نصراللہ گنج میں بدھنی اسمبلی سیٹ پر وزیر اعلی کے خلاف الیکشن لڑ رہے کانگریس امیدوار ارون یادو کی حمایت میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مدھیہ پردیش میں شیوراج حکومت کے خلاف اقتدار مخالف لہر ہے۔جھوٹ اور دھوکہ دہی کی سیاست کی وجہ سے ہی آج وزیر اعظم اور وزیر اعلی عوام سے آنکھیں ملانے کی ہمت نہیں کر پارہے ہیں انہوں نے کہا کہ دونوں رہنما اب عوام کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

سندھیا نے کہا کہ مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی گزشتہ 14 برسوں میں زراعت کو فائدہ کا دھندہ بنانے کی باتیں کرتے رہے ہیں۔ اس دوران تقریباً 30 ہزار کسانوں نے خود کشی کی۔ گزشتہ سال سات کسان مندسور میں پولیس کی گولیوں سے ہلاک اورریاست میں کھیتی کی جگہ ریت فائدہ کا دھندہ بن گئی ہے۔

نرمدا کے کنارے غیر قانونی ریت کی کانکنی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے سندھیا نے کہا کہ پورا بدھني علاقہ اور ریاست اس بات کا گواہ ہے کہ ریت کی غیر قانونی کھدائی کرنے والا کون ہے اور انہیں کس کا تحفظ فراہم ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان نے 14 برسوں میں ریاست کو برباد کر دیا ہے۔ خواتین محفوظ نہیں ہیں۔ نوجوان نوکری کے لئے بھٹک رہا ہے، غریب اور متوسط طبقہ عوام مہنگائی، پٹرول ڈیزل کی روز بڑھ رہی قیمتوں سے پریشان ہے۔ہر طرف دہشت گردی اور بدعنوانی کا ماحول ہے۔ ریاست میں اب تک 176 بڑے گھپلے سامنے آ چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد عوام کے ساتھ دھوکہ دہی ، لوٹ، جھوٹ، وعدہ خلافی اور گھپلہ کرنے والوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 24 Nov 2018, 11:09 PM