مدھیہ پردیش: دو روز تک جمع نہیں ہوئیں ای وی ایم، بند رہے سی سی ٹی وی کیمرے
کانگریس کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ مان لیا ہے کہ ساگر میں دو روز کے بعد ای وی ایم جمع کرائی گئی ہیں، اور بھوپال میں اسٹرانگ روم میں سی سی ٹی وی کیمرے ایک گھنٹے تک بند رہے۔
مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات کے لئے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ای وی ایم کو لے کر کانگریس کی طرف سے کی گئی شکایت سچ ثابت ہوئی ہے، کانگریس کی شکایت کے بعد الیکشن کمیشن نے یہ مان لیا ہے کہ بھوپال میں جس اسٹرانگ روم میں ووٹنگ ختم ہونے کے بعد ای وی ایم مشینوں کو رکھا گیا ہے وہاں اچانک بجلی جانے کی وجہ سے سی سی ٹی وی کیمرے قریب 1 گھنٹے کے لئے بند ہوئے تھے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ’’بھوپال ڈی ایم کی رپورٹ کے مطاب 30 نومبر کو بجلی کٹنے کی وجہ سے اسٹرانگ روم کے باہر لگے سی سی ٹی وی کیمرے اور ایل ای ڈی ڈسپلے صبح 8:19 سے 9:35 تک بند رہے، جس کی وجہ سے ریکارڈنگ نہیں ہو پائی، بعد میں ایک ایل ای ڈی اسکرین، انوائٹر اور جنریٹر کا انتظام کیا گئی‘‘۔
کانگریس کی ساگر میں ای وی ایم کو دیر سے جمع کرانے کی شکایت بھی سچ ثابت ہوئی ہے، الیکشن کمیشن نے اس بات کو مان لیا کہ ساگر میں پولنگ ختم ہونے کے 2 دن بعد ای وی ایم مشینیں جمع کرائی گئی ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا کی اس معاملے میں لاپرواہی برتنے کے الزام میں ایک افسر پر کارروائی کی گئی ہے۔
غور طلب ہے کہ کانگریس نے بھوپال اور ساگر میں ای وی ایم کی حفاظت اور اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کا اندیشہ ظاہر کرتے ہوئے اس کی الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی، اس کے ساتھ ہی کانگریس نے الیکشن کمیشن سے ای وی ایم کی مزید سیکورٹی میں اضافہ کی مانگ بھی کی تھی، کانگریس کی شکایت کے بعد اب الیکشن کمیشن کا یہ بیان سامنے آیا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ بھوپال میں اسٹرانگ روم میں لگے کیمرے اب کام کر رہے ہیں اور وی ایم کی حفاظت مزید سخت کر دی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن کے اس جواب کے باوجود ایک سوال اب بھی بنا ہوا ہے کہ جس وقت بھوپال میں اسٹرانگ روم کی لائٹ گئی تھی، جس کا وقفہ تقریباً ایک گھنٹے کا بتایا جارہا ہے جس کے سبب اسٹرانگ روم میں کوئی ریکارڈنگ بھی نہیں ہوئی، یا ساگر میں دو روز کے بعد جمع کرائی گئیں ای وی ایم کے ساتھ اس دوران کوئی چھیڑچھاڑ تو نہیں کی گئی ہے؟۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 02 Dec 2018, 11:09 AM