مدھیہ پردیش: کسان کے ساتھ کلکٹر کی بدزبانی، ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ضلع ہیڈکوارٹر میں تبادلہ
کھڑی فصل کے درمیان بجلی کا پول لگانے کے معاملے پر کسان اور تحصیلدار کے درمیان کہا سنی ہوئی۔ اسی دوران کسان کے بیٹے نے انگریزی میں بات کی، جسے سنتے ہی تحصیلدار میڈم آپے سے باہر ہو گئیں
بھوپال: بی جے پی حکمرانی والی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک اور افسر نے اپنے ’سنکار‘ کا نمونہ پیش کیا۔ اس بار ایک تحصیلدار بدزبانی کرتی ہوئی نظر آئیں۔ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں دیواس ضلع کے سون کچھ کی تحصیلدار انجلی گپتا ایک کسان پر بھڑکتے ہوئے اسے ’انڈے سے نکلا ہوا چوزہ‘ کہہ رہی ہیں۔ اس سے پہلے شاجاپور کے ضلع مجسٹریٹ نے ایک ٹرک ڈرائیور کو اس کی ’اوقات‘ یاد دلائی تھی، جس کے بعد ان کا تبادلہ کر دیا گیا تھا۔
خبر کے مطابق تحصیلدار انجلی گپتا کے ذریعے کسان کے ساتھ بدزبانی کرنے کا یہ واقعہ 11 جنوری 2024 کا ہے۔ سون کچھ کے قریب کماریا گاؤں میں کھڑی فصل کے درمیان بجلی کا پول لگانے کے معاملے پر کسان اور تحصیلدار انجلی گپتا کے درمیان کہا سنی ہو گئی۔ اسی دوران کسان کے بیٹے نے تحصیلدار میڈم سے انگریزی میں کہہ دیا ’یو آر رسپانسبل‘! یہ لفظ سنتے ہی تحصیلدار میڈم آپے سے باہر ہوگئیں اور کسان کے بیٹے کو برا بھلا کہنے لگیں۔
وائرل ویڈیو میں صاف طور سے سنا جا سکتا ہے کہ محترمہ کسان کے بیٹے کو ’انڈے سے نکلا ہوا چوزہ‘ کہہ رہی ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’’انڈے سے نکلے نہیں، بڑی بڑی مارنے مرنے کی بات کرتے ہیں۔ میں ابھی تک آرام سے بات کر رہی تھی لیکن آج اس نے کیسے بول دیا کہ میں ذمہ دار ہوں؟‘‘
خبروں کے مطابق یہ معاملہ مدھیہ پردیش پاور ٹرانسمیشن کمپنی لمیٹیڈ کا ہے جو سون کچھ علاقے میں ’132کے وی‘ لائن بجلی کے ٹاور کھڑا کر رہی ہے۔ ٹاور کسانوں کے کھیتوں میں لگائے جانے ہیں جس سے فصل کا نقصان ہوگا۔ کسانوں کا مطالبہ ہے کہ ٹاور کی وجہ سے فصلوں کو ہونے والے نقصان کا مناسب معاوضہ ملنا چاہئے۔ اس معاملے میں پہلے تحصیلدار میڈم بجلی کمپنی کے افسران کے ساتھ 10 جنوری کو کسانوں سے بات چیت کرنے گئیں تھیں، لیکن کسان مناسب معاوضے پر اڑے رہے۔ پھر دوسرے روز جب وہ کسانوں کے پاس گئیں تو بدزبانی کرتے نظر آئیں۔
یہ ویڈیو 50 سیکنڈ کا ہے، جس کے وائرل ہوتے ہی تحصیلدار محترمہ کے خلاف کارروائی ہو گئی اور انہیں ہیڈکوارٹر بلا لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کے حکم پر کلٹر رشیو گپتا نے انجلی گپتا کو ضلع ہیڈکوارٹر کے انتخابی دفتر میں تبادلہ کر دیا۔ وزیر اعلیٰ موہن یادو نے پیر رات 9 بجے اس کا نوٹس لیا۔ انہوں نے کہا، ’’افسران کو عوام کے ساتھ نرم رویہ اختیار کرنا چاہئے، اس طرح کی بدزبانی قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔‘‘
یہاں یہ بات واضح رہے کہ مدھیہ پردیش میں عوام کے ساتھ سرکاری افسران کا توہین آمیز رویہ کوئی نیا نہیں ہے۔ اس سے قبل شاجاپور کے کلکٹر صاحب نے ایک ڈرائیور سے اس کی اوقات پوچھی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ڈرائیور ’ہٹ اینڈ رن‘ قانون کے خلاف ہڑتال کر رہے تھے۔ کلکٹر شاجاپور کشور کنیال نے ڈرائیوروں کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا، ’کوئی قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لے گا۔‘‘ صرف اتنا ہی نہیں وہ اتنا آگ بگولہ ہو گئے کہ انہوں نے ڈرائیور سے اس کی اوقات پوچھ ڈال۔ جواب میں ڈرائیور نے کہا ’یہ تو لڑائی ہے سر کہ ہماری کوئی اوقات نہیں!‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔