مدھیہ پردیش: بی جے پی حکومت ایک بار پھر آر بی آئی سے 5000 کروڑ روپے کا لے گی قرض، عوام پر بڑھے گا بوجھ
حکومت کے قرض لینے کے بعد اپوزیشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوال پر وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے کہا کہ ’’ہم قرض ترقیاتی کام کے لیے لیتے ہیں۔ ہم اس قرض کو ادا بھی کرتے ہیں۔‘‘
صوبہ مدھیہ پردیش کی بی جے پی حکومت نے ایک بار پھر آر بی آئی سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دفعہ حکومت بازار سے 5000 کروڑ روپے کا قرض لے رہی ہے۔ حکومت 2500 کروڑ روپے کا قرض 20 سال اور 2500 کروڑ روپے کا قرض 14 سال کے لیے لے رہی ہے۔ اس قرض کے لیے حکومت نے فیصلہ کیا کہ منگل (26 نومبر) کو ای-نیلامی کے ذریعہ اسٹاک گروی رکھ کر ریزرو بینک آف انڈیا سے یہ قرض لے گی۔ یہ رقم 27 نومبر کو حکومت کے کھاتے میں پہنچ جائے گی۔
حکومت کے قرض لینے کے بعد اپوزیشن کے ذریعے اٹھائے گئے سوال پر وزیر خزانہ جگدیش دیوڑا نے کہا کہ ’’ہم قرض ترقیاتی کام کے لیے لیتے ہیں۔ ہم اس قرض کو ادا بھی کرتے ہیں۔ قرض لینا ایک عام بات ہے۔‘‘ وزیر خزانہ نے کانگریس کے دور حکومت میں لیے گئے قرض کے حوالے سے الزام عائد کیا کہ ’’کانگریس حکومت جب قرض لیتی تھی تو اس کا استعمال افسران اور ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے کرتی تھی۔ کانگریس قرض لے کر گھی پیتی تھی۔‘‘ اپنے بیان میں انہوں نے آگے کہا کہ ریاست ترقی کی راہ پر مسلسل آگے بڑھ رہی ہے۔ ہم اپنے قرض کا غلط استعمال نہیں کرتے۔
مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعہ لیے گئے قرض سے متعلق کانگریس نے حکومت پر شید حملہ کیا ہے۔ پردیش کانگریس صدر جیتو پٹواری نے کہا کہ ’’حکومت کے قرض لینے کا عوام کو کوئی فائدہ نہیں مل پا رہا ہے۔ کسانوں کو فصل کی قیمت نہیں مل رہی ہے، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے۔ ریاست کی معاشی حالت میں کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی ہے۔ قرض کے پیسوں سے بدعنوانی ہو رہی ہے۔ لیڈران کے درمیان پیسے بانٹے جا رہے ہیں۔ حکومت کو اس پر سنجیدگی سے غور و خوض کرنا چاہیے۔ آج نوجوانوں کے لیے روزگار سب سے بڑا ایشو ہے۔‘‘