پی اے سی کے سامنے پیش نہیں ہوئیں مادھبی پوری بچ، کمیٹی کا اجلاس ملتوی

مادھبی پوری بچ کی عدم موجودگی کے باعث پی اے سی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ بی جے پی ارکان نے اس فیصلے پر اعتراض کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر سے ملاقات کی

<div class="paragraphs"><p>مادھبی پوری بُچ، تصویر یو این آئی</p></div>

مادھبی پوری بُچ، تصویر یو این آئی

user

قومی آواز بیورو

سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (سیبی) کی چیئرپرسن مادھبی پوری بچ نے ذاتی وجوہات کی بنا پر آج (24 اکتوبر 2024) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ کانگریس رہنما اور پی اے سی کے چیئرمین کے سی وینوگوپال نے ان کی عدم موجودگی کی اطلاع دینے کے بعد اجلاس کو ملتوی کر دیا۔

بی جے پی کے ارکان نے ابتدائی طور پر مادھبی بچ کو طلب کرنے کے فیصلے پر اعتراض کیا تھا، اب وینوگوپال کی طرف سے اجلاس ملتوی کیے جانے پر احتجاج کرایا ہے۔ بی جے پی لیڈران نے اس سلسلہ میں لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ملاقات کی۔ بی جے پی ارکان کا کہنا تھا کہ انہیں پی اے سی کے اجلاس کو ملتوی کرنے کے فیصلے پر شدید تحفظات ہیں اور اس معاملے کو اہم سمجھتے ہیں، خاص طور پر اڈانی-ہنڈن برگ معاملے کے پس منظر میں، جہاں سیبی کی جانب سے تحقیقات کے عمل پر سیاسی اور عوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔


اس سے قبل پی اے سی نے مادھبی بچ کو سیبی کی کارکردگی، خاص طور پر ہنڈن برگ ریسرچ کے الزامات کے تناظر میں طلب کیا تھا۔ سیبی پر الزام لگایا گیا تھا کہ اس نے اڈانی گروپ کے مالی معاملات کی مناسب جانچ نہیں کی اور یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ مادھبی پوری بچ اور ان کے شوہر کے اڈانی گروپ سے ممکنہ تعلقات سیبی کی غیرجانبدارانہ کارکردگی پر سوالی کھڑے کر رہے ہیں۔

اجلاس کی نئی تاریخ کے حوالے سے ابھی تک کوئی اعلان نہیں کیا گیا، جبکہ سیاسی حلقوں میں اس معاملے پر گفتگو جاری ہے کہ سیبی کی سربراہ کو کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہیے تاکہ ہنڈن برگ ریسرچ کی رپورٹ اور اڈانی گروپ کے تنازعے پر وضاحت دی جا سکے۔