کورونا سے جنگ میں ہندوستان کو ملی بڑی کامیابی، میڈ اِن انڈیا ’کووِڈ-19 ٹیسٹ کِٹ‘ تیار
کورونا وائرس انفیکشن کی روک تھام سے متعلق ہندوستان کو بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ ملک میں صرف ڈیڑھ مہینے کے اندر کووِڈ-19 کی جانچ کے لیے ‘میڈ اِن انڈیا ٹیسٹ کِٹ’ تیار ہو گیا ہے۔
کورونا وائرس انفیکشن کی روک تھام کے لیے ہندوستان کے ڈاکٹرس اور سائنسداں اپنی پوری کوشش کر رہے ہیں اور اس درمیان ہندوستان کو ایک بڑی کامیابی ہاتھ لگی ہے۔ ملک میں صرف ڈیڑھ مہینے کے اندر کووِڈ-19 کی جانچ کے لیے 'میڈ اِن انڈیا ٹیسٹ کِٹ' تیار ہو گیا ہے۔ پونے کی ایک بایوٹیکنالوجی کمپنی بدھ کی صبح تک اپنی مشینوں سے ٹیسٹ کِٹ تیار کرنے لگے گی۔ ڈاکٹر ہنسمکھ راول کی قیادت میں ٹاپ بایوٹیکنالوجسٹ کی ایک کور ٹیم نے ڈیڑھ مہینے کے اندر اس کِٹ کو تیار کیا اور انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایس آر) سے پیر کو اسے منظوری بھی مل گئی۔ ہندوستان میں تیار 4500 روپے کی لاگت والے ٹیسٹ کِٹ کے ریزلٹ صرف 2.5 گھنٹے میں سامنے آ جاتے ہیں جب کہ عام طور پر کووڈ-19 انفیکشن کی جانچ کے نتیجے آنے میں 6 سے 8 گھنٹوں کا وقت لگتا ہے۔
ڈاکٹر راول نے خبر رساں ادارہ آئی اے این ایس سے کہا کہ "ہم نے مالیوکولر ڈائگناسٹک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا اور نتیجہ کافی اچھا آیا۔ ہم نے ڈبلیو ایچ او کے جدید پیرامیٹر پر عمل کیا۔" ہندوستان میں کووڈ-19 ٹیسٹنگ کِٹ کو تیار کرنے کے منصوبہ پر راول نے کہا کہ جیسے ہی چین میں وبا کا قہر بڑھا، پونے کی ان کی لیب کے سائنسداں اس کو بنانے میں مصروف ہو گئے۔ ڈاکٹر راول نے مزید کہا کہ "بایوٹیکنالوجسٹ ڈاکٹر گوتم وانکھیڑے، ڈاکٹر شیفالی اور کئی دیگر اہم سائنسدانوں کے ساتھ جنوری (دو مہینے قبل) میں ہم نے اپنی کور ٹیم کی ایک میٹنگ کی۔ ہماری ٹیم کو پیتھوجن کا پتہ لگانے اور وائرل لوڈ مانیٹرنگ کے لیے ڈائگناسٹکس کِٹ تیار کرنے کا تجربہ تھا، اس لیے ہمارے پاس مہارت تھی اور ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کا کام تیزی سے شروع ہوا۔"
ڈاکٹر راول کا کہنا ہے کہ "کچھ ہی دنوں میں چیزیں صاف ہونے لگیں اور کچھ ہفتوں میں ہمیں پتہ چل چکا تھا کہ ہمارے بایوٹیکنالوجسٹ کِٹ کو تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔" راول نے کہا کہ انھیں اس بات کی خوشی ہے کہ پیر کی صبح ہی انھیں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف وائرولوجی سے آئی سی ایس آر کی منظوری ملی۔ بایوٹیکنالوجسٹ نے کہا کہ کوئی بھی کمپنی یہ دعویٰ کر سکتی ہے کہ اس نے ایک ٹیسٹ کِٹ تیار کیا ہے، لیکن کئی پیمانے پورے کرنے ہوتے ہیں اور آخر کار بہت ہی بہتر ریزلٹ دینے میں اہل پروڈکٹ کو ہی حکومت کے ذریعہ منظوری دی جاتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 25 Mar 2020, 9:11 AM