لکھنؤ: آتشزدگی میں 4 افراد کی موت کے بعد ’ہوٹل لیوانہ‘ کو منہدم کرنے کا حکم

یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں آتشزدگی کے دوران 4 افراد کی ہلاکت کے بعد یوگی حکومت نے حضرت گنج میں واقع ’ہوٹل لیوانہ‘ کو مسمار کرنے کا حکم صادر کیا ہے

لیوانہ ہوٹل، تصویر آئی اے این ایس
لیوانہ ہوٹل، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں آتشزدگی کے دوران 4 افراد کی ہلاکت کے بعد یوگی حکومت نے مالویہ مارگ پر واقع ’ہوٹل لیوانہ‘ کو سیل کرنے اور مسمار کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے اس واقع کی تفتیش ڈویزنل کمشنر اور پولیس کمشنر کے سپرد کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق حضرت گنج میں واقع ہوٹل کو اصولوں کے خلاف تعمیر کرنے اور بغیر ضروری حفاظتی اقدامات چلانے کا مرتکب پایا گیا ہے۔

ڈویزنل کمشنر ڈاکٹر روشن جیکب نے ہوٹل لیوانہ کو سیل کرنے اور ضابطہ پر عمل کرتے ہوئے ہوٹل کو منہدم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ جن ہوٹلوں نے ایل ڈی اے (لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی) کے نوٹس موصول ہونے کے بعد بھی دستاویزات جمع نہیں کرائے ہیں، انہیں بھی سیل کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔


ڈویزنل کمشنر اور ایل ڈی اے کے صدر ڈاکٹر روشن جیکب کے مطابق ہوٹل لیوانہ کو 12 مئی کو نوٹس جاری کیا گیا تھا، جس کے جواب میں اس نے 2021 سے 2024 تک کی فائر بریگیڈ کی طرف سے جاری کردہ این او سی پیش کی ہے۔ کمشنر کا کہنا ہے کہ ہوٹل میں آگ لگنے کی صورت میں حفاظتی اقدامات کا فقدان ہے۔ اس کے باوجود این او سی کس طرح جاری کر دی گئی، اس کی جانچ ہونی چاہئے۔

اس کے علاوہ ہوٹل مالک نے ہوٹل کا ایل ڈی اے کی جانب سے منظور شدہ نقشہ بھی پیش نہیں کیا۔ زونل افسر کی جانب سے 26 مئی 2022 کو نوٹس بھیجا گیا لیکن ہوٹل نے کوئی جواب نہیں دیا۔ اس کے بعد 28 اگست 2022 کو پھر نوٹس بھیجا گیا۔ چنانچہ کمشنر نے سیلنگ کی کارروائی پر فوری عمل کرتے ہوئے انہدام کرنے کا حکم دیا ہے۔


وہیں، اس معاملہ میں ایل ڈی اے کے 22 انجینئروں کے خلاف کارروائی کے لئے حکومت کو رپورٹ پیش کی گئی ہے۔ معاملہ کی سنگینی کے پیش نظر وزیر اعلیٰ یوگی نے تمام اضلاع میں سہ روزہ مہم چلا کر آگ لگنے کی صورت میں حفاظتی اقدامات کی بنیاد پر ہوٹلوں، اسکولوں، اسپتالوں، شاپنگ مالوں، صنعتی اداروں، رہائشی کثیر منزلہ عمارتوں اور تجارتی عمارتوں کی جانچ کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔