لکھنؤ: تبلیغی جماعت کے 17 ارکان کورونا لاک ڈاؤن کی خلاف ورزیوں کے الزامات سے بری

ان سب پر آئی پی سی، فارن ایکٹ اور وبائی امراض ایکٹ کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے کوئ ثبوت موجود نہیں ہے

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

لکھنؤ: یوپی کی راجدھانی لکھنؤ میں چیف جوڈیشل مجسٹریٹ سشیل کماری نے تبلیغی جماعت کے 17 ارکان کو کورونا کی وجہ سے نافذ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کے الزامات سے بری کر دیا۔ ان سب پر آئی پی سی، فارن ایکٹ اور وبائی امراض ایکٹ کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ ان افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لئے کوئ ثبوت موجود نہیں ہے۔

الزامات سے بری ہونے والے تبلیغی جماعت سے وابستہ ان 17 افراد میں سے 7 غیر ملکی شہری ہیں اور بقیہ 10 ہندوستانی ہیں۔ تمام غیر ملکی شہریوں کا تعلق انڈونیشیا سے ہے۔ رہا ہونے والے افراد میں ادریس عمر، ادیکوشیتوا شمس الہدی، امام شفیع، سرنو، ہنڈیرا سمبولو، ستیجو جوڈیسانو بیدجو اور ڈیڈک سکندر شامل ہیں۔ ان سب نے عدالت سے استدعا کی کہ وہ پچھلے سال 20 جنوری کو جائز ویزوں اور پاسپورٹ پر ہندوستان آئے تھے اور 2 مارچ 2020 کو کووڈ کا پہلا مقدمہ انڈونیشیا میں درج کیا گیا تھا۔


پولیس نے ان لوگوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188، 269، 270 اور 271، غیر ملکی ایکٹ کی دفعہ 14 اور وبائی امراض ایکٹ کی دفعہ 3 کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ ان سبھی کو ان مقدمات میں پہلے ہی ضمانت مل چکی ہے۔

وہیں، جن 10 ہندوستانیوں کو بری کیا گیا ہے ان میں اشرف پی کے، شاہ جہاں علی، خواجہ صبیح الدین، ​​محمد شکیل، محمد احمد، ڈاکٹر مسیح اللہ خان، محمد طارق، وسیم احمد، محمد مصطفی اور رضوان الحق شامل ہیں۔ عدالت نے الہ آباد یونیورسٹی کے پروفیسر محمد شاہد کو بھی بری کردیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 19 Feb 2021, 1:40 PM