لو جہاد: یوگی حکومت کے ذریعہ منظور آرڈیننس کو سی پی آئی-ایم ایل نے آئین پر حملہ ٹھہرایا
سدھاکر یادو نے جبراً شادی آرڈیننس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سی اے اے کے بعد مبینہ ’لوجہاد‘ پر آرڈیننس جھوٹ پر مبنی خبروں کے بعد بنائے جانے والے قوانین میں ایک اضافہ ہے۔
لکھنؤ: کمیونسٹی پارٹی آف انڈیا (ایم ایل) کی اترپردیش اکائی نے یوگی کابینہ کے ذریعہ مبینہ لوجہاد پر منظور کیے گئے آرڈیننس کو ملک کے آئین پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملکی آئین میں حاصل ایک شہری کو انتخاب، مذہب اور شہری آزادی کے حقوق پر کھلا حملہ ہے۔
پارٹی کے ریاستی سکریٹری سدھاکر یادو نے بدھ کو اس آرڈیننس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہریت (ترمیمی) بل (سی اے اے) کے بعد مبینہ'لوجہاد' پر آرڈیننس جھوٹ پر مبنی بنائے جانے والے قوانین میں ایک اضافہ ہے۔ جو مسلم مردوں کو نشانہ بنا کر لایا گیا ہے۔ لیکن اس کی زد میں ہندو خواتین کی آزدی بھی آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ آرڈیننس پیار ومحبت سے شادی کرنے کے انسانی روایات پر ریاست کے ذریعہ روکاوٹ ڈالنے اور ہوا کھڑا کر کے استحصال کرنے کے لئے قانونی جواز حاصل کرنے و سیکورٹی کے بجائے خوف کا ماحول بنانے کے لئے لایا گیا ہے۔
بی جے پی و آر ایس ایس پر نفرت اور پولرائزیشن کی سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لو جہا د بھی ان کے اسی قسم کی سیاست کا ایک حصہ ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ بی جے پی کو لفظ 'جہاد' کے معنی نہیں پتہ ہیں بلکہ ان کے اس سازش کے پیچھے منوادی۔ برہمن وادی پدرانہ ذہنیت کام کر رہی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔