سامنے آ گئی تاناشاہ کی ’صورت‘، لوگوں سے اپنا لیڈر چننے کا حق چھیننا آئین ختم کرنے کی سمت میں بڑھایا گیا قدم: راہل گاندھی
راہل گاندھی کا کہنا ہے کہ تاناشاہ کی اصلی ’صورت‘ ایک بار پھر ملک کے سامنے ہے، عوام سے اپنا لیڈر منتخب کرنے کا حق چھین لینا بابا امبیڈکر کی آئین کو ختم کرنے کی طرف بڑھایا گیا مزید ایک قدم ہے۔
گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار کا پرچۂ نامزدگی نامنظور کر دیا گیا، اور پھر اس کے بعد بی جے پی امیدوار کو چھوڑ کر سبھی نے اپنا پرچۂ نامزدگی واپس لے لیا۔ نتیجہ یہ ہوا کہ پیر کے روز بی جے پی امیدوار مکیش دلال کو اس سیٹ سے بلامقابلہ منتخب قرار دے دیا گیا ہے۔ کانگریس نے اس معاملے میں الیکشن کمیشن اور مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اسے ’تاناشاہی‘ پر مشتمل ٹھہرایا ہے۔
راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’تاناشاہ کی اصلی ’صورت‘ ایک بار پھر ملک کے سامنے ہے! عوام سے اپنا لیڈر منتخب کرنے کا حق چھین لینا بابا صاحب امبیڈکر کے آئین کو ختم کرنے کی طرف بڑھایا گیا مزید ایک قدم ہے۔ میں ایک بار پھر کہہ رہا ہوں– یہ صرف حکومت بنانے والا الیکشن نہیں ہے، یہ ملک کو بچانے والا الیکشن ہے، آئین کی حفاظت کرنے والا الیکشن ہے۔‘‘
واضح رہے کہ گجرات کی سبھی 26 لوک سبھا سیٹ کے لیے 7 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے، لیکن سورت لوک سبھا سیٹ کا نتیجہ پہلے ہی سامنے آ گیا ہے جس کے سبب 7 مئی کو ریاست کی 25 لوک سبھا سیٹوں پر ہی ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سورت ضلع الیکٹورل آفس کے مطابق مکیش دلال کو چھوڑ کر سورت لوک سبھا سیٹ کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے سبھی 8 امیدواروں نے آخری دن اپنا نام واپس لے لیا، جن میں 4 آزاد امیدوار، 3 چھوٹیپارٹیوں کے امیدوار اور بہوجن سماج پارٹی امیدوار پیارے لال بھارتی شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز الیکٹورل افسر نے سورت لوک سبھا سیٹ سے کانگریس امیدوار نلیش کمبھانی کا پرچہ نامزدگی اس لیے خارج کر دیا کیونکہ تجویز کنندگان کے دستخط میں کچھ خامی محسوس کی گئی تھی۔ کمبھانی کی امیدواری منسوخ ہونے کے بعد پارٹی کے متبادل امیدوار کے طور پر نامزدگی پرچہ داخل کرنے والے سریش پڈسالا کا پرچہ نامزدگی بھی کچھ خامیوں کو بتاتے ہوئے رد کر دیا گیا تھا۔ کانگریس نے اتوار کے روز اس معاملے میں الزام لگایا کہ کمبھانی کا پرچہ نامزدگی بی جے پی کے اشارے پر رد کیا گیا۔ پارٹی نے کہا کہ وہ اس فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج پیش کرے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔