یادو خاندان نے ایک ساتھ مل کر ڈالا ووٹ، شیوپال کی کنارہ کشی
ملائم سنگھ یادو سیفئی واقع ابھینو اسکول میں بنائے گئے پولنگ بوتھ پر پہنچے جہاں پہلے سے موجود ان کے بیٹے اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اور بہو ڈمپل یادو نے ان کا پیر چھو کر آشیرواد لیا۔
لکھنؤ: لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اترپردیش کے اٹاوہ میں سماج وادی پارٹی (ایس پی) فاؤنڈر ملائم سنگھ یادو، پارٹی سربراہ اکھلیش یادو سمیت یادو خاندان کے دیگر اراکین نے اپنے حق دہی کا استعمال کیا۔
ملائم سنگھ یادو سیفئی واقع ابھینو اسکول میں بنائے گئے پولنگ بوتھ پر پہنچے جہاں پہلے سے موجود ان کے بیٹے اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو اور بہو ڈمپل یادو نے ان کا پیر چھو کر آشیرواد لیا۔ ملائم یادو کے ساتھ بیوی سادھنا یادو اور چھوٹی بہو اپرنا یادو کے علاوہ تیز پرتاپ یادو بھی موجود تھے۔ بعد میں خاندان کے سبھی اراکین نے ایک ایک کر کے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
مین پوری سے امیدوار ملائم سنگھ یادو ووٹ ڈالنے کے لئے لکھنؤ سے آئے تھے۔ ان کے آنے سے قبل اکھلیش اور ڈمپل ووٹ ڈال چکے تھے۔ ووٹنگ کرنے والوں میں دیگر اراکین میں سادھنا یادو، تیز پرتاپ یادو، راج لکشمی یادو، پرتیک یادو، اپرنا یادو، انوراگ یادو، ابھیلاش یادو، پروفیسر رام گوپال یادو، اکشے یادو، ڈاکٹر رچا یادو، ابھیشیک یادو کے علاوہ ابھے یادو، انجٹ سنگھ یادو اور کملا یادو شامل تھے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ یادو خاندان کے ایک ایک رکن ابھینو اسکول واقع پولنگ بوتھ پہنچ کر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کر رہے تھے لیکن خاندان کے ایک دیگر سینئر رکن اور پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے سربراہ شیوپال سنگھ یادو اور ان کے کنبے کے دیگر اراکین شام چار بجے تک پولنگ بوتھ نہیں پہنچے تھے۔ ان کے شام پانچ بجے تک یہاں آنے کے امکانات ہیں۔ وہیں بدایوں سے امیدوار دھرمیندر یاد نے مشغولیت کا حوالہ دے کر بعد میں پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔
فیروزآباد میں بھتیجے اکشے یادو کے چیلنج کا سامنا کر رہے پی ایس پی سربراہ شیوپال نے دعوی کیا کہ انہیں ہر سماج کا ووٹ مل رہا ہے اور انہیں بڑی جیت ملے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔