وارانسی میں شکست دیکھ کر مودی کی خوداعتمادی لڑکھڑائی

کانگریس نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں کوئی وعدہ پورا نہیں کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور کوئی وعدہ پورا نہیں کیا اور انہیں اپنی شکست کا احساس ہوگیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کانگریس کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے پارلیمانی حلقہ وارانسی میں کوئی وعدہ پورا نہیں کرکے لوگوں کو دھوکہ دیا ہے اور کوئی وعدہ پورا نہیں کیا اور انہیں اپنی شکست کا احساس ہوگیا ہے۔ اس لئے ان کا اعتماد متزلزل ہوتا ہوا واضح طورپر دکھائی دے رہا ہے۔

کانگریس ترجمان راجیو شکلا نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ نامزدگی داخل کرنے کے دوران نریندر مودی ایک طرح سے تسلیم کرلیا ہے کہ وہ یہ الیکشن ہار رہے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ یہ سوچ کر خاموش نہیں بیٹھیں کہ جیت رہے ہیں بلکہ بڑی تعداد میں ووٹ کریں اور لوگوں کو بھی ووٹ ڈالنے کے لئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ آواز ان کے کمزور پڑتی خو د اعتمادی کی علامت ہے اور اس سے کانگریس کا یہ خیال درست ثابت ہوتا ہے کہ نریندر مودی وارانسی سیٹ سے ہار رہے ہیں۔


انہوں نے کہا کہ وارانسی میں لوگوں کو معلوم ہے کہ ان کے ممبر پارلیمنٹ اور ملک کے وزیر اعظم نے کس طرح ان کے ساتھ دھوکہ کیا۔ پانچ سال پہلے گنگا پتر بن کر وارانسی گئے اور یہ کہتے ہوئے الیکشن لڑے تھے کہ ماں گنگا نے اسے صاف بنانے کے لئے انہیں بلایا ہے اور وہ گنگا کو پھر سے پاک صاف شکل دیں گے۔

ترجمان نے کہا کہ پانچ سال میں گنگا صاف نہیں ہوئی ہے۔ یہ خود کارکنان سے کہہ رہے ہیں کہ جہاں ان کی کمی دکھائی دے وہاں شور شروع کرد و اور ان کا وارانسی میں جمعرات کا روڈ شو بھی اسی کڑی میں اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش تھی۔

شکلا نے کہا کہ وارانسی کو کیوٹو شہر بنانے کا پانچ سال پہلے وعدہ کرنے والے مودی نے اس شہر کی شان کو ہی الٹا نقصان پہنچایا ہے۔ وہ نہ صرف گنگا کو صاف کرنے میں ناکام رہے ہیں بلکہ انہوں نے وارانسی کی صحت مند ثقافتی روایت کو نقصان پہنچایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کاشی کو کیوٹو بنانے کی مودی کی بات جملہ ثابت ہوئی ہے۔ مودی نے وزیر اعظم آدرش گرام یوجنا کے تحت جن گاوں کی ترقی کرنے کی بات کی تھی وہ بھی کھوکھلی ثابت ہوئی ہے۔ انہوں نے جن گاوں کی ترقی کی ذمہ داری لی وہاں کوئی کام نہیں ہوا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Apr 2019, 11:10 PM