راجستھان: سابق ایم ایل اے حامیوں سمیت کانگریس میں شامل، دھولپور میں بی جے پی کی حالت خستہ
دھول پور قرولی پارلیمانی حلقے کے کسی بھی امیدوار کو پہلی بار کانگریس کا ٹکٹ ملا ہے۔ اب تک کسی پارٹی نے ٹکٹ دینے میں دھول پورضلع کو نظرانداز کیا ہے۔ ضلع میں درج فہرست ذات کے تقریباً 5 لاکھ ووٹر ہیں۔
دھول پور: راجستھان میں دھول پور کرولی پارلیمانی حلقے میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جےپی) کے سابق رکن اسمبلی اور راجستھان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے صدر عبدالصغیرخان کے کانگریس میں شامل ہونے سے بی جےپی کی حالت کمزور ہوگئی ہے۔
بی جے پی نے یہاں سے اپنے موجودہ رکن پارلیمنٹ منوج راجوریا کو ہی دوبارہ کھڑا کیا ہے جن کے تئیں ووٹروں کی ناراضگی دیکھی جاسکتی ہے۔ کچھ لوگوں کا الزام ہے کہ الیکشن جیتنے کے بعد انہوں نے ووٹروں سے دوری اختیار کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ علاقے کے عوام طویل عرصے سے چھوٹی لائن میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں، لوگوں کا الزام ہے کہ انہوں نے اپنی مدت کار میں اس کام میں دلچسپی ہی نہیں لی۔
بتایا جاتا ہے کہ وزیراعلی اشوک گہلوت کے اقتدار میں ہی کانگریس کے ریلوے وزیر نے ضلع کے سرمتھرا علاقے میں چھوٹی لائن میں تبدیلی کے کام کا سنگ بنیاد رکھا تھا اور اس کے لئے مرکزی حکومت نے بجٹ بھی منظور کیا تھا بعد میں تبدیلی کا کام کچھ وقت تک چلا تو لوگوں میں امید پیدا ہوگئی کہ سر متھرا سے ممبئی کے لئے گنگا پور ہوکر سیدھی ریلوے لائن کی سہولت ہوجائے گی، لیکن بی جے پی کے دور اقتدار میں اس پروجیکٹ کی فائل کو دبا دیا گیا اور تبدیلی کا کام بند ہوگیا۔ اس کے لئے یہاں کے عوام براہ راست انہیں قصوروار ٹھہراتے ہیں۔
قرولی-دھول پور ضلع میں آٹھ اسمبلی حلقے ہیں۔ ان میں سے صرف دھول پور اسمبلی حلقے سے بی جے پی کی رکن اسمبلی ہیں۔ باقی سات اسمبلی حلقوں میں غیر بی جے پی رکن اسمبلی ہیں، جن میں ایک بی ایس پی کا، ایک آزاد اور پانچ کانگریس کے رکن اسمبلی ہیں۔ اس لئے یہاں کانگریس مضبوط ہے۔ کانگریس نے یہاں سے جاٹو سماج کے سنجے جاٹو کو امیدوار بنایا ہے جو پیشہ سے انجینئر ہیں اور دھول پور کے رہنے والے ہیں۔
اس پارلیمانی حلقے میں جاٹو اور بیروا ووٹروں کی تعداد تقریباً چار لاکھ ہے۔ اگر ذات اور علاقے کی بنیاد پر ووٹنگ ہوئی تو بی جے پی کے لئے دقت پیدا ہوسکتی ہے۔اس علاقے میں بی جے پی امیدوار کے پاس کوئی خاص مدا نہیں ہے۔ وہ وزیراعظم نریندرمودی کی شبیہ کے ساتھ ہی حب الوطنی اور سرجیکل اسٹرائک جیسے موضوع کے بھروسے پر ہیں۔ حالانکہ ان کا اثر ووٹروں پر تو نظر آرہا ہے لیکن عام ووٹر تک یہ مدا پہنچا نہیں پا رہے ہیں۔
دھول پور قرولی پارلیمانی حلقے کے کسی بھی امیدوار کو پہلی بار کانگریس کا ٹکٹ ملا ہے۔ اب تک کانگریس اور بی جے پی نے ٹکٹ دینے میں دھول پور ضلع کو نظرانداز کیا ہے۔ ضلع میں درج فہرست ذات کے تقریباً پانچ لاکھ ووٹر ہیں، جن میں سے چار لاکھ جاٹو اور بیرواؤں کے ہیں۔ باقی ایک لاکھ دیگر دلت ذاتوں کے ہیں۔ کانگریس کا امیدوار جاٹو ہے، اس کا فائدہ اسے ملنے کا امکان ہے۔ یہاں بیروا بھی اچھا اثر رکھتے ہیں کیونکہ کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ اور کھلاڑی لال بیروا قرولی اسمبلی حلقے کے رہنے والے ہیں، لیکن وہ دھول پور ضلع کے بسیڑی اسمبلی حلقے سے رکن اسبملی ہیں۔ اس لئے انہیں بیروا طبقے کے ووٹ ملنے کا امکان ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔