یوپی: دوسرے مرحلے کی پولنگ 62 فیصدی ووٹنگ کے ساتھ اختتام پذیر

پانچ بجے تک نگینہ میں 58، امروہہ میں 64.26، بلند شہر میں 57.70، علی گڑھ میں 60.20، ہاتھرس میں 58.17، متھرا میں 56.60، آگرہ میں 55.96 اور فتح پور سیکری میں 57.99 فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

تصویر یو این آئی
تصویر یو این آئی
user

یو این آئی

لکھنؤ: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کے بائیکاٹ کے درمیان اترپردیش میں دوسرے مرحلے کےتحت 8 سیٹوں پر جاری پولنگ 62 فیصد ووٹنگ کےساتھ پرامن طریقے سے اختتام پذیر ہوگئی۔ دوسرے مرحلے کے تحت کل 85 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

دوسرے مرحلے کے تحت معروف امیدواروں میں بالی ووڈ ڈریم گرل ہیمامالنی (متھرا) یوپی کانگریس صدر و بالی ووڈ اداکار راج ببر (فتح پور سیکری) اور یو پی وزیر ایس پی سنگھ بگھیل (آگرہ) سے انتخابی میدان میں تھے۔

الیکشن کمیشن دفتر سے موصول اطلاعات کے مطابق پانچ بجے تک نگینہ میں 58 فیصد، امروہہ میں 64.26 فیصد، بلند شہر میں 57.70 فیصد، علی گڑھ میں 60.20 فیصد، ہاتھرس میں 58.17 فیصد، متھرا میں 56.60 فیصد، آگرہ میں 55.96 فیصد اور فتح پور سیکری میں 57.99 فیصد ووٹنگ درج کی گئی ہے۔

اترپردیش میں پہلے مرحلے کے تحت ہوئے انتخابات میں 2014 کے مقابلے 3 فیصد شرح ووٹنگ میں گراوٹ درج کی گئی تھی۔ اسی طرح سے اگر ہم 2014 کے عام انتخابات کے دوسرے مرحلے کے تحت ان آٹھ سیٹوں پر ووٹنگ کی شرح پر نظر ڈالیں تو اس وقت ان سیٹوں پر 61.93 فیصد ووٹنگ درج کی گئی تھی۔

الیکشن کمیشن کےمطابق سابقہ انتخابات کے مقابلے اس بار ان سیٹوں پر شرح رائے دہی میں آدھا فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ ابھی پولنگ بوتھوں پر ووٹروں کی لمبی قطاریں لگی ہیں جس سے امید ہے کہ آخر تک یہ اضافہ ایک فیصد تک ہوسکتا ہے۔

دوسرے مرحلے کے تحت نگینہ سے 7، امروہہ میں 10، بلند شہر میں 9، علی گڑھ میں 14، ہاتھرس میں آٹھ، متھرا میں 13، فتح پور سیکری میں 15 اور آگرہ سے 9 امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ان آٹھ لوک سبھا سیٹوں پر مجموعی ووٹروں کی تعداد ایک کروڑ 40 لاکھ ہے جن میں سے 75.83 لاکھ مرد ووٹر ہیں جبکہ 64.92 لاکھ تعداد خاتون رائے دہندگان کی ہے۔ وہیں 878 تیسری جنس کے ووٹر ہیں۔

ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی:

بلند شہر سے بی جے پی امیدوار ڈاکٹر بھولہ سنگھ کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے پاداش میں ان کے گھر کے اندر نظر بند کردیا گیا۔مسٹر سنگھ پر پولنگ بوتھ کے اندر ووٹ مانگے کا الزام ہے۔ان کا حصار ووٹنگ کے ختم ہونے کے بعد شام چھ بجے ختم ہوگا۔
بی جے پی امیدوار بوتھوں کے اندر ووٹروں کے پیر چھوکر ووٹ مانگتےہوئے پائے گئے اس کے بعد الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرنگ آفیسر ابھے سنگھ کی رپورٹ پر ان کو حراست میں لینے کی ہدایت دی۔

امروہہ سے بی جے پی کے امیدوار کنور تنور سنگھ اور حسن پور سے بی جے پی ایم ایل اے مہندر سنگھ وکانگریس امیدواردانش علی نے الزام لگایا کہ برقعہ پہن کر جعلی ووٹنگ کی جارہی ہے۔انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ نگلہ سادات گاؤں میں ایک ایسے نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے جو برقعہ پہن کر ووٹنگ کے لئے قطار میں کھڑا تھا۔جسے سیکورٹی اہلکار نے گرفتار کرلیا۔

اس سےقبل پہلے مرحلے کی ووٹنگ میں مظفر نگر سے بی جے پی امیدوار سنجیو بالیان نے بھی برقعہ پر اعتراض جتاتے ہوئے غلط طریقے سے ووٹنگ کا الزام لگایا تھا۔لیکن انتخابی ملازمین نے ایسے الزامات کو خارج کردیا تھا۔

تکنیکی دشوایاں:

پولنگ کے ابتدا میں ہی متعدد بوتھوں سے ای وی ایم کے کام نہ کرنے کی خبریں موصول ہوئیں تھیں۔ گذری رات بارش اور طوفان کی وجہ سے آگرہ، بلندشہر، متھرا اور دیگر مقامات بجلی کے نہ ہونے اور سڑکوں پر پانی بہنے کی اطلاعات تھیں۔

انتخابی اہلکار کے مطابق تمام مسائل کو جلد ہی حل کرلیا گیا اورووٹنگ پر امن طریقے سے جاری ہے جبکہ خوشنما موسم کی وجہ سے رائےدہندگان کی لمبی قطاریں پولنگ بوتھوں پر لگی ہوئی ہیں۔ انتخابی اہلکار نے اس بات کو قبول کیا کہ پاور سپلائی کے منقطع ہونے اور دیگر دشواریوں کے باعث متعدد ای وی ایم کو تبدیل کیا گیا ہے۔تاہم بلند شہر لوک سبھا سیٹوں کے بارے میں خبر ہے کہ وہاں پر 25 ای وی مشینیں کام نہیں کرر ہی تھیں۔ لیکن ان تمام کو جلد ہی تبدیل کردیا گیا اور اس سے ووٹنگ عمل میں کوئی فرق نہیں پڑا۔

وہیں کچھ جگہوں پر الیکشن کمیشن کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جب فتح پورسیکری پارلیمانی سیٹ کے تحت منگولی گاؤں کے ووٹروں نے پولنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔اسی طرح سے علی گڑھ دو گاؤں بجاونا اور سکھرام کے 2000 ووٹروں نے ووٹنگ کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

ہاتھرس میں ایک ناخوشگوار حادثہ اس وقت پیش آیا جب پولنگ پارٹی کے ایک ڈرائیو کار دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہوگیا۔الیکشن کمیشن کے مطابق ابتدا میں ووٹنگ کافی سست تھی لیکن خوشگوار موسم کی بدولت بعد میں ووٹنگ فیصد میں کافی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔