عام انتخابات 1967: اندرا گاندھی نے پہلا لوک سبھا چناؤ لڑا اور شاندار جیت درج کی
سال 1967 میں ہوئے چوتھے لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کا مکمل سیاسی منظر نامہ تبدہل ہو چکا تھا، جواہر لال نہرو اور لال بہادر شاستری کا انتقال ہو گیا اور اندرا گاندھی قائد کے طور پر ابھر رہی تھیں۔
سال 1967 میں ہوئے چوتھے لوک سبھا انتخابات سے قبل ملک کا مکمل سیاسی منظر نامہ تبدہل ہو چکا تھا، ایک طرف جہاں ملک کو چین اور پاکستان کے ساتھ جنگ کا سامنا کرنا پڑا وہیں ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو اور ان کی جگہ لینے والے لال بہادر شاستری کا انتقال ہو گیا اور کانگریس میں اندرا گاندھی قائدانہ رول میں ابھر رہی تھیں۔
ان تاریخی واقعات کے بعد ہونے والے لوک سبھا کی 520 نشستوں کے لئے ہوئے انتخابات میں کانگریس نے 283 سیٹ جیت کر سب سے بڑی پارٹی کے درجے کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہی تھی ۔تاہم اس کی سیٹوں میں کمی آئی۔ سوتنتر پارٹی 44 سیٹیں جیت کر دوسری سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری تھی. جمہوریت کے اس سب سے بڑے تہوار میں اٹل بہاری واجپئی، رام منوہر لوہیا، جارج فرنانڈیز،بابو جگ جیون رام اور شري پد امرت ڈانگے جیسے چوٹی کے لیڈر کامیاب ہوئے تھے۔
لوک سبھا کی 520 سیٹوں میں سے 406 جنرل زمرہ کے لئے تھی جبکہ 77 درج فہرست ذات اور 37 درج فہرست قبائل کے لئے مختص تھی۔ اس الیکشن تک ووٹروں کی تعداد بڑھ کر 25 کروڑ دو لاکھ سے زیادہ ہو گئی تھی جن میں سے 61.04 فیصد لوگوں نے اپنے حق رائےدہی کا استعمال کرکے 2369 امیدواروں نے انتخابی قسمت کا فیصلہ کیا تھا۔ اس الیکشن میں فی نشست اوسط 4.56 امیدوار تھے. اتر پردیش میں ایک حلقہ میں زیادہ سے زیادہ 14 امیدواروں نے انتخاب لڑا تھا۔
کانگریس، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی، مارکسی کمیونسٹ پارٹی، جن سنگھ، پرجا سوشلسٹ پارٹی، متحدہ سوشلسٹ پارٹی اور سوتنتر پارٹی کو قومی پارٹی کا درجہ حاصل تھا جبکہ اکالی دل (ماسٹر تارا سنگھ) اکالی دل (سنت فتح سنگھ) آل پارٹی ہل لیڈرز کانفرنس، بنگلہ کانگریس، ڈیموکریٹک نیشنل کانفرنس، فارورڈ بلاک، کیرل کانگریس، مسلم لیگ، ناگالینڈنیشنلسٹ آرگنائزیشن ،پیزنٹ اینڈ ورکرپارٹی اور یونائیٹڈ گئوونس کو ریاستی سطح کی پارٹی کا درجہ حاصل تھا. رجسٹرڈ پارٹیوں میں جن کانگریس، جن کرانتی دل ، جموں کشمیر نیشنل کانفرنس اور پیپلز فرنٹ شامل تھی۔
کانگریس نے اس انتخاب میں 516، جن سنگھ نے 249، بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی نے 109، مارکسی کمیونسٹ پارٹی نے 69، پرجا سوشلسٹ پارٹی نے 109، متحدہ سوشلسٹ پارٹی نے 122 اورسوتنتر پارٹی نے 178 امیدوار کھڑے کئے تھے۔ قومی پارٹیوں کی جانب سے کل 1342 امیدوار انتخابی میدان میں اتارے گئے تھے جن میں سے 440 جیتنے میں کامیاب رہے۔ ان پارٹیوں کو 76.13 فیصد ووٹ ملے تھے۔
ریاستی سطح کی پارٹیوں کی جانب سے 148 اور رجسٹرڈ پارٹیوں کی طرف سے 13 امیدواروں نے قسمت آزمائی کی تھی۔ اس کے علاوہ 866 آزاد امیدواروں نے بھی انتخاب لڑا تھا۔
کانگریس کو کل 40.78 فیصد ووٹ ملا تھا اور اس کے 283 امیدوار منتخب ہوئے تھے جبکہ سوتنترپارٹی کو 8.67 فیصد ووٹ ملے تھے اور اس کے 44 امیدوار الیکشن جیتے تھے۔ جن سنگھ کے 35، سی پی آئی کے 23، سی پی ایم کے 19، پرجا سوشلسٹ پارٹی کے 13 اور متحدہ سوشلسٹ پارٹی کے 23 امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔ آزاد امیدواروں نے 13.78 فیصد ووٹ حاصل کیا تھا اور 35 امیدوار الیکشن جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
کانگریس کو آندھرا پردیش میں 35، آسام میں 10، بہار میں 34، گجرات میں 11، ہریانہ میں سات، جموں و کشمیر میں پانچ، مدھیہ پردیش میں 24، مدراس میں تین، مہاراشٹر میں 37، میسور میں 18، اڑیسہ میں چھ، پنجاب میں نو، راجستھان میں 10، اترپردیش میں 47، مغربی بنگال میں 14، ہماچل پردیش میں چھ، تری پورہ میں دو اور کیرالہ، انڈومان نکوبار، دادر ناگر حویلی، دہلی اور پانڈی چیري میں ایک - ایک سیٹ پر کامیابی ملی تھی۔
متحدہ سوشلسٹ پارٹی کو بہار میں سات، مہاراشٹر میں دو، میسور میں ایک، اڑیسہ میں ایک، اتر پردیش میں آٹھ، مغربی بنگال میں ایک اور کیرل میں تین لوک سبھا حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی تھی۔ پرجا سوشلسٹ پارٹی کو آسام میں دو، بہار میں ایک، مہاراشٹر میں ایک، میسور میں دو، اڑیسہ میں چار اور اتر پردیش میں دو مقامات پر کامیابی ملی تھی۔ آزاد امیدواروں کو سب سے زیادہ آٹھ سیٹوں پر اتر پردیش میں کامیابی ملی تھی جبکہ مغربی بنگال میں سات، بہار میں چار، راجستھان اور مدھیہ پردیش میں دو- دو اور کچھ دیگر مقامات پر کامیابی ملی تھی۔
کانگریس کی اندرا گاندھی نے اترپردیش کی رائے بریلی سے پہلی بار لوک سبھا کا انتخاب لڑا اور آزاد امیدوار بی سی سیٹھ کو بھاری ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ اندرا گاندھی کو 143602 اور بی سی سیٹھ کو 51899 ووٹ ملے۔ جن سنگھ کے اٹل بہاری واجپئی نے بلرام پور میں کانگریس کے ایس جوشی کو تقریباً 32 ہزار ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ واجپئی کو 142446 ووٹ ملے تھے۔
سماج جوادي دانشور رام منوہر لوہیا قنوج سے متحدہ سوشلسٹ پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے تھے. انہوں نے کانگریس کے ایس این مصر کو معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ سی پی آئی کے سینئر لیڈر اندرجيت گپت مغربی بنگال میں علی پور سیٹ پر کانگریس کے پی سرکار سے کافی کم ووٹوں کے فرق سے جیت گئے تھے۔ اسی پارٹی کے شري پد امرت ڈانگے بمبئی سینٹرل (جنوبی) سیٹ پر جیت گئے تھے۔
مزدور لیڈر جارج فرنانڈیز متحدہ سوشلسٹ پارٹی کے ٹکٹ پر بمبئی ساؤتھ سیٹ سے جیت گئے تھے۔ مسٹر فرنانڈیز نے کانگریس کے ایس کے پاٹل کو شکست دی تھی۔ مسٹر فرنانڈیز کو 147841 اور مسٹر پاٹل کو 118407 ووٹ ملے تھے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر بابوجگ جیون رام بہار میں سہسرام ( ریزروڈ) سیٹ پر متحدہ سوسلسٹ پارٹی کے امیدوار ایس رام سے جیت گئے تھے۔ مسٹر جگ جیون رام کو 149355 اور مسٹر ایس رام کو 38689 ووٹ ملے تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔