لوک سبھا: کمپنی ترمیمی بل صوتی ووٹوں سے منظور

کاروبار کو زیادہ سے زیادہ آسان بنانے اور فرضی کمپنیوں پر لگام لگانے کے مقصد سے لایا گیا کمپنی ترمیمی بل لوک سبھا میں جمعہ کو صوتی ووٹوں سے پاس ہوگیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

نئی دہلی: کاروبار کو زیادہ سے زیادہ آسان بنانے اور فرضی کمپنیوں پر لگام لگانے کے مقصد سے لایا گیا کمپنی ترمیمی بل لوک سبھا میں جمعہ کو صوتی ووٹوں سے پاس ہوگیا۔ بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نرملاسیتارمن نے کہا کہ مجوزہ قانون سے کاروبار کو اور زیادہ آسان بنایا جاسکے گا،جس کے نتیجہ میں ملک میں کاروباری سرمایہ کاری بڑھے گی۔

انہوں نے ایوان کو یقین دلایا کہ مستقلب میں اگر اپوزیشن کی جانب سے کوئی مثبت اورخاص مشورہ آتاہے تو اس پر بھی حکومت عمل کرے گی۔ حکومت کے جواب سے مطمئن کانگریس کے ادھیر رنجن چودھری نے متعلقہ آئینی عہد واپس لے لیا ۔بعد میں ایوان نے
صوتی ووٹوں سے بل کو منظوری دے دی۔


سیتارمن نے کہا کہ اس بل کو آرڈنینس کی جگہ پر لایا گیا ہے جس میں 31 ترامیم کی گئیں تھیں۔ بل میں 12 نئی ترمیم بھی لائی گئی ہیں۔ اس طرح کل 43 ترمیم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کمپنی قانون 2013 میں 81 سنگین جرائم میں سے 16کو دیوانی بنانے کا فیصلہ کیاگیاہے۔ اس طرح سے صرف 65 ہی سنگین جرائم کی فہرست میں رہ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے’ ایز آف ڈوئنگ بزنس‘ میں لمبی چھلانگ لگائی ہے لیکن ابھی اورلمبا راستہ طے کرنا باقی ہے۔اس کےلئے مپنی قانون میں کمپنی سکریٹری کی صدارت والی کمیٹی سفارشات کے مطابق کئی اصلاح کی گئی ہیں۔ اس کے ذریعہ سے کمپنی ایکٹ 2013 کی دفعہ دو کے شق 41 میں ترمیم کرنے کا التزام ہے،جس سے مرکزی حکومت کو کچھ کمپنیوں کو الگ الگ مالی سال رکھنے دینے کا حق دیاگیا ہے۔


مرکزی وزیر نے اپوزیشن کے مختلف خدشات کو خارج کرتے ہوئے سبھی سوالوں کا سلسلے وار جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کو مستقبل میں بھی کوئی اچھا مشورہ ملے گا تو آگے بھی مجوزہ قانون میں ترمیم سے وہ پیچھے نہیں ہٹے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ابھی تک چار لاکھ فرضی کمپنیوں کا رجسٹریشن مسترد کیا ہے اور ایسی کمپنیوں پر لگام لگانے کےلئے بل کے التزاموں کو اور بہتر کیاجارہا ہے۔ایوان نے بل ثوتی ووٹوں سے پاس کر دیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 26 Jul 2019, 9:10 PM