لوک سبھا انتخابات: سویندو ادھیکاری کا ممتا بنرجی کے خلاف ’توہین آمیز بیان‘، قومی خواتین کمیشن پہنچی ٹی ایم سی

ٹی ایم سی کے مطابق بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف ’بار بار توہین آمیز الفاظ اور نازیبا تبصرے‘ استعمال کئے، جو نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ فطرت کے اعتبار سے بھی احمقانہ ہے

<div class="paragraphs"><p>وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) کی خواتین ونگ نے بدھ (24 اپریل) کو وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف کئی مواقع پر توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر قومی کمیشن برائے خواتین (این سی ڈبلیو) خط لکھ کر اپوزیشن لیڈر سویندو ادھیکاری کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال حکومت میں وزیر مملکت اور ترنمول مہیلا کانگریس کمیٹی کی صدر چندریما بھٹاچاریہ نے اپنی شکایت قومی کمیشن برائے خواتین کو دی ہے۔ جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی لیڈر سویندو ادھیکاری نے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے خلاف ’بار بار توہین آمیز الفاظ اور نازیبا تبصرے‘ استعمال کئے۔ ایسے الفاظ کا استعمال نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ فطرت کے اعتبار سے بھی احمقانہ ہے۔


ٹی ایم سی مہیلا کانگریس کمیٹی کی صدر چندریما بھٹاچاریہ نے کمیشن کو دی گئی اپنی شکایت میں کہا ہے کہ ممتا بنرجی ملک کی واحد خاتون وزیر اعلیٰ ہیں اور سویندو ادھیکاری کا اس طرح کے الفاظ کا استعمال نہ صرف ان کی بدنامی کرتا ہے بلکہ بڑے پیمانے پر خواتین کی توہین بھی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ریاستی وزیر نے مزید الزام لگایا، ’’اس طرح کے رویے کے باوجود این سی ڈبلیو کی طرف سے افسر کے خلاف کوئی کارروائی یا قدم نہیں اٹھایا گیا ہے اور اس طرح کے تبصرے این سی ڈبلیو کے عہدیداروں کی طرف سے کوئی نوٹس لیے بغیر کیے جاتے ہیں۔

چندریما بھٹاچاریہ نے اپنی شکایت میں مزید کہا کہ ہم حیران ہیں کہ ایک شخص ایک خاتون لیڈر اور وزیر اعلیٰ کے خلاف اس طرح کے غیر ذمہ دارانہ تبصرے یا بیانات کیسے دے سکتا ہے۔ اس کے لیے اس نے کمیشن سے درخواست کی ہے کہ وہ سویندو ادھیکاری کے خلاف فوری کارروائی کرے اور خواتین کے وقار کو برقرار رکھنے کے لیے جو بھی ضروری ہو وہ کرے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔