لوک سبھا انتخابات: 'انڈیا' اتحاد کے رہنماؤں کو ووٹنگ فیصد، دیگر مسائل پر تشویش، جمعہ کو الیکشن کمشنر سے کریں گے ملاقات

کانگریس اور ٹی ایم سی سمیت 'انڈیا' اتحاد میں شامل پارٹیوں نے الیکشن کمیشن کو الگ الگ خط لکھے ہیں، جن میں دو مراحل کی ووٹنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے

<div class="paragraphs"><p>الیکشن کمیشن / سوشل میڈیا</p></div>

الیکشن کمیشن / سوشل میڈیا

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: جاری لوک سبھا انتخابات میں ووٹنگ کے ہر مرحلے کے بعد ووٹ فیصد کے مکمل اعداد و شمار فوری طور پر جاری کرنے کے اپنے مطالبہ پر اپوزیشن 'انڈیا' اتحاد کے رہنماؤں کے جمعہ کے روز الیکشن کمیشن سے ملاقات کرنے کا امکان ہے۔ پہلے خبریں موصول ہوئی تھیں کہ کمیشن کے ساتھ اپوزیشن اتحاد کے رہنماؤں کی ملاقات جمعرات کو ہوگی لیکن بعد میں اسے تبدیل کر کے جمعہ کر دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی مہم میں بی جے پی کی طرف سے مذہبی علامتوں کے استعمال کا مسئلہ بھی اٹھائیں گے۔

کانگریس اور ٹی ایم سی سمیت 'انڈیا' اتحاد میں شامل پارٹیوں نے الیکشن کمیشن کو الگ الگ خط لکھے ہیں، جن میں دو مراحل کی ووٹنگ کے اعداد و شمار جاری کرنے میں تاخیر پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ اپوزیشن کے الزامات کے درمیان الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا تھا کہ پولنگ ختم ہونے کے فوراً بعد امیدواروں کے پاس پولنگ ووٹوں کی اصل تعداد کا بوتھ وار ڈیٹا دستیاب ہے۔


گزشتہ ہفتے جاری کردہ ایک بیان میں، الیکشن کمیشن نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ ووٹنگ کے ہر مرحلے کے بعد ووٹنگ کے ڈیٹا کو بروقت جاری کرنے کو مناسب اہمیت دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف حلقہ بلکہ بوتھ وار پولنگ ووٹوں کی اصل تعداد کا ڈیٹا بھی امیدواروں کے پاس موجود ہے جو کہ ایک قانونی ضرورت ہے۔

کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے منگل کو الیکشن کمیشن کے ذریعہ جاری کردہ ووٹنگ کے اعداد و شمار میں تضاد کے معاملے پر مختلف اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو ایک خط لکھا۔ اپنے خط میں، کھڑگے نے 'انڈیا' کے لیڈروں پر زور دیا کہ وہ اجتماعی اور یکجہتی کے ساتھ اس مسئلہ پر واضح طور پر اپنی آواز بلند کریں۔


الیکشن کمیشن نے 30 اپریل کو لوک سبھا انتخابات کے پہلے دو مرحلوں کے لیے ووٹنگ کا ڈیٹا باضابطہ طور پر شیئر کیا۔ کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق لوک سبھا انتخابات کے پہلے مرحلے میں 66.14 فیصد اور دوسرے مرحلے میں 66.71 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی۔

منگل کو ہونے والی تیسرے مرحلے کی ووٹنگ کے لیے بدھ کی رات 10 بجے تک الیکشن کمیشن کے اپ ڈیٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق 65.68 فیصد ووٹنگ ہوئی۔

الیکشن کمیشن کی طرف سے پیر کو جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں ووٹنگ فیصد کے اعداد و شمار کے ساتھ ہر سیٹ پر ووٹرز کی کل تعداد بھی شامل ہے۔ مختلف اپوزیشن جماعتوں نے بھی انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے دیگر رہنماؤں کی تقاریر کے حوالے سے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔