لوک سبھا انتخابات 2024: ووٹ شماری سے قبل جان لیں اس کا پورا عمل، 14 نکات میں سمجھیں پوری تفصیل

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کا اعلان کل ہوگا، اس کے لیے انتخابی کمیشن نے تیاریاں پوری کر لی ہیں، آئیے ووٹ شماری کے عمل پر ایک مختصر نظر ڈالیں۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر، سوشل میڈیا</p></div>

علامتی تصویر، سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

اٹھارہویں لوک سبھا کے لیے سات مراحل میں ووٹنگ کا عمل انجام پا چکا ہے۔ کل (4 جون) یعنی منگل کے روز ووٹوں کی گنتی کی جائے گی۔ ووٹ شماری کے اس عمل کو سمجھنے کے لیے ذیل میں پیش ہیں 14 نکات۔

  1. الیکشن کنڈکٹ رولس 1961 کے رول 54اے کے تحت ریٹرننگ افسر (آر او) کی ٹیبل پر سب سے پہلے ڈاک بیلٹ پیپرس کی گنتی کی جاتی ہے۔

  2. صرف انہی ڈاک یعنی پوسٹل بیلٹ پیپرس کی گنتی ہوگی جو آر او کے پاس ووٹوں کی گنتی شروع ہونے کی طے مدت سے پہلے آ چکے ہیں۔

  3. ڈاک بیلٹ پیپرس کی گنتی شروع ہونے کے 30 منٹ کے بعد ای وی ایم کے ذریعہ ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی شروع کی جانی چاہیے۔

  4. اگر کسی انتخابی حلقہ میں کوئی پوسٹل بیلٹ پیپر نہیں ہے تو ای وی ایم کے ذریعہ ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی شروع کی جا سکتی ہے۔

  5. ووٹ شماری مراکز پر ووٹوں کی گنتی کے لیے فارم 17سی کے ساتھ ای وی ایم کی صرف کنٹرول یونٹ (سی یو) کا استعمال کیا جاتا ہے۔

  6. ای وی ایم کے سی یو سے ریزلٹ یقینی کرنے سے پہلے ووٹ شماری کرنے والا افسر یہ یقینی کرے گا کہ ان پر لگی پیپر سیل برقرار ہے اور ڈالے گئے سبھی ووٹ فارم 17سی میں مذکور ووٹوں سے میل کھاتے ہیں۔

  7. سی یو کا ریزلٹ، ووٹ شماری مبصر، مائیکرو مبصر اور امیدواروں کے ایجنٹس کو دکھانے کے بعد فارم 17سی کے حصہ-2 میں درج کیا جائے گا۔

  8. سی یو میں ریزلٹ ظاہر نہیں ہونے کی حالت میں سبھی سی یو میں درج ووٹوں کی گنتی کے بعد متعلقہ سی یو کے وی وی پیٹ کی پرچی کی گنتی کی جائے گی۔

  9. ہر سی یو کا امیدوار کے مطابق ریزلٹ فارم 17سی کے حصہ-2 میں درج کیا جائے گا اور ووٹ شماری مبصر و ووٹ شماری ٹیبل پر موجود امیدواروں کے کاؤنٹنگ ایجنٹ کے ذریعہ اس پر دستخط کیے جائیں گے۔

  10. ہر پولنگ مرکز کا فارم 17سی اس افسر کو بھیجا جانا چاہیے جو فارم 20 میں حتمی ریزلٹ شیٹ مرتب کر رہا ہے۔

  11. وی وی پیٹ پرچیوں کی گنتی سی یو میں درج ووٹوں کی گنتی پوری ہونے کے بعد کی جانی چاہیے۔

  12. وی وی پیٹ سے لازمی سرٹیفکیشن کے عمل کے تحت پارلیمانی حلقہ کے تحت آنے والے ہر اسمبلی حلقہ سے بے ترتیب انداز میں 5 پولنگ مراکز کو منتخب کیا جائے گا اور یہ ووٹوں کی گنتی کا عمل پورا ہونے کے بعد ہوگا۔

  13. اگر جیت کا فرق نامنظور ڈاک بیلٹ پیپرس سے کم ہے تو اس حالت میں حتمی نتیجہ اعلان کیے جانے سے پہلے خارج کیے گئے ڈاک بیلٹ پیپرس کو لازمی طور سے دوبارہ سرٹیفائی کیا جائے گا۔

  14. اگر سرکردہ دو امیدواروں کو یکساں ووٹ ملتے ہیں تو اس حالت میں ریزلٹ لاٹری کی بنیاد پر اعلان کیے جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔