ہریانہ: ای وی ایم تبدیل کرنے کی کوشش، اسٹرانگ روم احاطہ میں مشتبہ ٹرک پہنچنے پر ہنگامہ
کانگریس کا کہنا ہے کہ ٹرک کو بغیر جانچ واپس بھیج دیا گیا، سیکورٹی اہلکار بی جے پی ایجنٹس کی طرح کام کر رہے ہیں اور الیکشن کمیشن کا رویہ بھی لاپروائی والا ہے۔
ای وی ایم میں گڑبڑی کے الزامات تو اکثر لگتے رہتے ہیں لیکن اب ای وی ایم کی حفاظت پر بھی سوال کھڑے ہو رہے ہیں اور ای وی ایم تبدیل ہونے کی شکایت منظر عام پر آ رہی ہیں۔ ہریانہ کے فتح آباد میں ایک ایسا ہی معاملہ پیش آیا۔ فتح آباد میں ای وی ایم اسٹرانگ روم کے احاطہ میں ایک مشتبہ ٹرک پہنچ گیا جس کے بعد کانگریس کارکنان نے ہنگامہ آرائی کی۔
یہ معاملہ فتح آباد کے بھوڑیا کھیڑا کالج کا ہے جہاں کے اسٹرانگ روم میں 12 مئی کو ہوئی پولنگ کے بعد ای ایم ایمس کو رکھا گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تمام مشینوں کو ایک ٹرک میں بھر لیا گیا تھا لیکن اطلاع موصول ہونے پر جیسے ہی کانگریس کارکنان وہاں پہنچے انہوں نے جم کر ہنگامہ کیا۔
دراصل کانگریس کارکنان کو مذکورہ ٹرک پر پہلے سے ہی شک تھا اور وہ اس کا تعاقب کر رہے تھے۔ خبر ملتے ہی کانگریس کے کئی رہنما موقع پر پہنچ گئے اور کالج احاطہ میں تعینات سیکورٹی اہلکار سے ٹرک کے حوالہ سے معلومات طلب کی۔ معاملہ کو طول پکڑتا دیکھ کر پولس کے اعلی افسران اور الیکشن آفیسر بھی وہاں پہنچ گئے۔
زیادہ ہنگامہ آرائی ہونے پر افسران کو مشتبہ ٹرک کو وہاں سے لوٹانا پڑا۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ سیکورٹی اہلکار بی جے پی ایجنسٹس کی طرح کام کر رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ٹرک کو بغیر جانچ کیے ہی واپس بھیج دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کے افسران پر بھی لاپروائی والا رویہ اختیار کرنے کا الزام ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ٹرک کو ای وی ایمس کو تبدیل کرنے کے لئے بلایا گیا تھا۔
حالانکہ ضلع الیکشن آفیسر نے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ٹرک محض خالی صندوقوں سے بھرا ہوا تھا۔ ووٹ شماری کے بعد ای وی ایمس کو ان صندوقوں میں بھرا جانا ہے۔ یہ ٹرک تحصیل کی طرف سے معاون الیکشن آفیسر کی ہدایت پر بھیجا گیا تھا۔ لیکن سیاسی جماعتوں میں کسی طرح کے عدم اطمینان کی صورت حال پیدا نہ ہو اس لئے اسے واپس بھیج دیا گیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔