بی جے پی لیڈر مرلی منوہر جوشی کا چھلکا درد، کہا ’انتخاب لڑنے سے پارٹی نے روک دیا‘

بی جے پی کے سینئر لیڈرمرلی منوہر جوشی نےعوام کے نام تحریر کردہ ایک پیغام میں کہا ہے کہ بی جے پی نے کانپور یا کسی دوسری سیٹ سے انھیں امیدوار نہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے، اس کی جانکاری رام لال نے انھیں دی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

کئی دنوں سے اس طرح کی خبریں آ رہی تھیں کہ بی جے پی اپنے سینئر لیڈر مرلی منوہر جوشی کو شاید اس بار لوک سبھا انتخاب کا ٹکٹ نہیں دے گی۔ لیکن اب اس بات کی تصدیق ہو گئی ہے کہ انھیں پارٹی کسی بھی پارلیمانی سیٹ سے ٹکٹ نہیں دینے والی۔ جوشی نے خود اس بات کی جانکاری دی ہے۔ مرلی منوہر جوشی نے کانپور کے ووٹروں کے نام ایک تحریری پیغام جاری کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ اس بار انھیں کانپور یا کسی بھی سیٹ سے امیدوار نہیں بنایا جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بی جے پی کے قومی تنظیمی وزیر رام لال نے انھیں آج (25 مارچ) ہی یہ جانکاری دی ہے۔ اس کے ساتھ ہی مرلی منوہر جوشی نے کانپور کے گنگا میلے میں جانے کا اپنا پروگرام بھی رَد کر دیا ہے۔ پہلے یہ خبر آئی تھی کہ میلے میں شامل ہونے کے لیے وہ کانپور جائیں گے۔

مرلی منوہر جوشی کا ٹکٹ کاٹے جانے کے بعد کانگریس لیڈر منیش تیواری نے جوشی کے ذریعہ جاری تحریر بیان کو ٹوئٹ کر پی ایم مودی اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرلی منوہر جوشی کو پہلی بار 2014 میں بی جے پی نے کانپور سے لوک سبھا امیدوار بنایا تھا۔ انھوں نے شری پرکاش جیسوال کو شکست دی تھی۔ جوشی 2009 سے 2014 تک وارانسی سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تھے۔ 2014 کے لوک سبھا انتخاب میں بی جے پی نے مرلی منوہر جوشی سے وارانسی سیٹ خالی کرا دی تاکہ یہاں سے بی جے پی کے پی ایم امیدوار نریندر مودی انتخاب لڑ سکیں۔ نریندر مودی نے اس سیٹ پر کامیابی حاصل بھی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔