پارلیمنٹ میں لگا ’وزیر اعظم ایوان میں آؤ‘ کا نعرہ
سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بھی لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس نے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق صدر جمہوریہ حامد انصاری کے خلاف وزیر اعظم نریندر مودی کے بیان پر ناراضگی ظاہر کی۔
سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق صدر جمہوریہ حامد انصاری کے خلاف نریندر مودی کے بیان پر کانگریس کی ناراضگی آج سرمائی اجلاس کے تیسرے دن بھی جاری رہی۔ لوک سبھا میں وقفہ سوالات کے دوران کانگریس نے اس ایشو کو پرزور طریقے سے اٹھایا اور وزیر اعظم کو اس سلسلے میں معافی مانگنے کے لیے کہا۔ ہنگامہ بڑھتا ہوا دیکھ کر ایوان کی کارروائی 11.35 بجے روک دی گئی اس کے بعد 12 بجے دوبارہ شروع ہوئی۔ نریندر مودی کے بیان پر کانگریس کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے وزیر مالیات ارون جیٹلی نے اپوزیشن سے ملاقات کی اور انھیں سمجھانے کی کوشش کی۔
منگل کو ایوان کی کارروائی شروع ہونے پر جیسے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات شروع کرنے کا حکم دیا ویسے ہی کانگریس اراکین منموہن سنگھ کے خلاف مبینہ تبصرہ کا موضوع اٹھانے لگے۔ کانگریس اراکین اس سلسلے میں اپنی بات رکھنا چاہتے تھے لیکن اسپیکر نے اس کی اجازت نہیں دی۔ اس کے بعد کئی کانگریس اراکین اسپیکر کی کرسی کے قریب جا کر نعرے بازی کرنے لگے۔ ناراض اراکین ’وزیر اعظم ایوان میں آؤ، وزیر اعظم معافی مانگو‘ جیسے نعرے لگا رہے تھے۔
شور شرابے کے درمیان لوک سبھا اسپیکر نے وقفہ سوالات کو آگے بڑھاتے ہوئے کچھ سوال لیے اور کارروائی کو آگے بڑھانے کی کوشش کی۔ لوک سبھا میں کانگریس لیڈر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ ملک کےسابق وزیر اعظم، سابق صدر جمہوریہ حامد انصاری ، سابق فوجی سربراہ اورسابق خارجہ سکریٹری کی بے عزتی ہوئی ہے اور آپ ہماری بات سننے کے لے تیار نہیں ہیں۔ اس پر اسپیکر نے کہا کہ اب سبھی انتخابات ہو چکے ہیں، مینڈیٹ آ گیا ہے، اب آپ وقفہ سوالات چلنے دیں۔ اس کے بعد بھی کانگریس اراکین کا شور شرابہ جاری رہا۔
ناراض اراکین کی بات نہ سنے جانے کی صورت میں کھڑگے نے کہا کہ اس معاملے کو انتخاب سے جوڑ کر نہ دیکھا جائے۔ پارلیمانی امور کے وزیر اننت کمار نے بھی ناراض اراکین سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ انتخاب ہو چکے ہیں، مینڈیٹ مل چکا ہے، اس لیے پورا ایوان وقفہ سوالات میں شامل ہونا چاہتا ہے اور ایسا ہونے دیا جائے۔ اننت کمار نے کہا کہ صرف کانگریس پارٹی ایوان میں رخنہ اندازی کر رہی ہے۔ کانگریس ممبر پارلیمنٹ سنیل جاکھڑ نے اس موقع پر کہا کہ ’’میں حکومت کو چیلنج پیش کرنا چاہوں گا کہ وہ سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ اور سابق صدر جمہوریہ حامد انصاری کے خلاف کیس درج کریں۔‘‘
اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیک مشوروں سے بھی نوازیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔