کرناٹک میں اڑی لاک ڈاؤن کی دھجیاں، مندر میں جمع ہوئی سینکڑوں کی بھیڑ
کلبرگی واقع سدّلنگیشور مندر کی سالانہ تقریب کا انعقاد کرنے والوں اور اس میں شامل ہونے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے، ساتھ ہی ان افسروں کو معطل کر دیا گیا ہے جن کی لاپروائی سامنے آئی ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے پھیلتے اثرات کو دیکھتے ہوئے لاک ڈاؤن کی مدت 3 مئی تک بڑھا دی گئی ہے، لیکن لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کا معاملہ لگاتار سامنے آ رہا ہے جو قابل تشویش ہے۔ تازہ معاملہ کرناٹک کا ہے جہاں ایک مندر میں سینکڑوں لوگوں نے ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس تقریب میں سوشل ڈسٹنسنگ کی کی بھی دھجیاں خوب اڑائی گئیں اور مندر انتظامیہ نے بھی اس تعلق سے پوری طرح لاپروائی کا مظاہرہ کیا۔
ایسے وقت جب کہ سبھی مذاہب کی عبادت گاہوں میں تالا لٹکا ہوا ہے اور کسی بھی طرح کی مذہبی تقریبات کے انعقاد پر پابندی عائد کی گئی ہے، کرناٹک کے کلبرگی واقع مندر میں سینکڑوں کی بھیڑ جمع ہونے سے لوگ حیران ہیں۔ بی جے پی حکمراں اس ریاست میں لوگ مندر کی سالانہ تقریب کے لیے جمعرات کی صبح جمع ہوئے تھے اور اس کی خبر پھیلنے کے بعد مقامی انتظامیہ میں ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ مندر میں تقریب منعقد کرنے والے لوگوں کے خلاف فوری کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
میڈیا ذرائع کے مطابق کلبرگی واقع چتاپور گاؤں میں سدّلنگیشور مندر میں سالانہ تقریب کا انعقاد ہوا تھا اور رَتھ نکالا گیا تھا۔ اس تقریب کی تصویریں سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کی نیند اڑ گئی۔ علاقے کے پولس انسپکٹر نے بتایا کہ پروگرام کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرایا گیا ہے کیونکہ تقریب کے انعقاد کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ میڈیا ذرائع میں آ رہی خبروں کے مطابق ان افسران کو بھی فوری اثر سے معطل کر دیا گیا ہے جن کی لاپروائی سامنے آ رہی ہے۔ اس معاملے کی جانچ کا حکم بھی صادر کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ کلبرگی ضلع میں اب تک کورونا کے 20 معاملے آ چکے ہیں۔ ملک میں کورونا انفیکشن سے پہلی موت بھی یہیں ہوئی تھی۔ ضلع میں کورونا سے اب تک 3 اموات ہو چکی ہیں۔ جس گاؤں کے مندر میں اس تقریب کا انعقاد ہوا تھا، اس گاؤں سے 3 کلو میٹر دور ہی کورونا کا ہاٹ اسپاٹ علاقہ ہے۔ اس کے بعد یہ مندر کی سالانہ تقریب کا انعقاد حیران کرنے والا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔