ممبئی: دھاراوی کےشہریوں پر’لاپروائی‘ کاالزام، لاک ڈاؤن میں مزید سختی کا فیصلہ

حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دھاراوی کے کم از کم 10 علاقوں کوڈھائی مربع کلومیٹر کے علاقے میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے

سوشل میڈیا
سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی میں واقع ایشیا کی سب سے بڑی کچی آبادی دھاراوی میں پولیس اور بی ایم سی کے محکمہ صحت کے حکام نے لاک ڈاؤن سخت کردیا ہے،آج یہاں عہدیداروں نے اس کی اطلاع دی ہے،کیونکہ اس پسماندہ علاقے میں جو شہر کے وسط میں واقع ہے،سخت لاپروائی برتی جارہی تھی۔

بتا یا جاتا ہے کہ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے دھاراوی کے کم از کم 10 علاقوں کوڈھائی مربع کلومیٹر کے علاقے میں ہنگامی حالات کا اعلان کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی نقل و حمل بند ہے، تمام دکانیں اور دفاتر، پھل، سبزی منڈی یا سبزی فروشوں، ہاکر س وغیرہ پر پابندی عائد کردی گئی ہے،صرف فارمیسیوں کو چھوڑ کر باقی سب ادارے بند کردیئے گئے ہیں۔


مذکورہ علاقے میں مکینوں کی مٹر گشتی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کو کم کرنے کے لئے، برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی)،نے جلد ہی گھر کی اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے ایک اسکیم نافذکرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہاراشٹر کی وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ اور دھاراوی حلقہ کی ایم ایل اے نے وزیر صحت راجیش ٹوپے کے ہمراہ صورتحالکا جائزہ لینے کے لئے اپنے انتخابی حلقے کے اسپتالوں اورکورنٹائن مراکز کا دورہ کیا۔ انہوں نے ایک بیان میں کہاکہ ہم نے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ سے درخواست کی ہے کہ وہ پولیس کو ہدایت کریں کہ وہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے اس علاقے میں لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کریں۔ ہم نے حکومت سے بھی درخواست کی ہے کہ وہ یہاں کے اسپتالوں کے لئے زیادہ سے زیادہ وینٹی لیٹرز مہیا کرائیں، قرنطینہ میں مریضوں کے لئے ٹیسٹ رپورٹس کو تیز کریں کیونکہ زیادہ سے زیادہ لوگ روزانہ یہاں آتے رہتے ہیں۔


واضح رہے کہ دھاراوی دنیا کی سب سے زیادہ گنجان علاقہ ہے، یہاں 200000 سے زیادہ خاندان رہائش پزیر اور مختلف قسم۔کے کام کررہے ہیں، اس کے علاوہ 20000 سے زیادہ بڑے اور چھوٹے کاروباریہاں واقع ہیں جن سے سالانہ تخمینہ تقریباً 7000 کروڑ روپے کی آمدنی ہوتی ہے۔

کوویڈ 19 وبائی بیماری کے تناظر میں دھاراوی جیسی گنجان آبادی میں وباء کی روک تھام انتہائی ضروری ہے، دھاراوی میں اب تک دو اموات اور کم از کم 13 مثبت مریض ریکارڈ ہوئے ہیں، جس نے شہری اور ریاستی صحت کے حکام میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے جس کے دوران میں کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔واضح خطرات کے باوجود، دھاراوی میں زیادہ تر لوگ اپنے گردونواح کے پوشیدہ خطرات سے غافل نظر آتے ہیں اور تمام معاشرتی فاصلاتی اصولوں کی پروا نہیں۔کررہے ہیں اور لاپرواہی کے انداز میں ادھر ادھر تفریح کرتے نظر آتے ہیں۔ وباء کے سلسلے میں حکومت،انتظامیہ اور پولیس کی ہدایات کو انہوں نے بالائے طاق رکھ دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔