لاک ڈاؤن: مودی کے پارلیمانی حلقہ میں امدادی اشیاء کےلئے جھگڑا، کئی پولیس والے زخمی

وبال کے بعد پورے علاقہ کو سیل کر دیا گیا، ایس پی نے اس تنازعہ کو ذاتیاتی جھگڑا قرار دیا لیکن وہ یہ نہیں بتا پائے کہ تنازعہ شروع کس وجہ سے ہوا، انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تفتیش کی جائے گی

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

وارانسی کے تھانے رام پور گاؤں میں ہفتہ کی شام مودی کٹ (امدادی اشیاء) پر دو فریقوں کے مابین جھگڑا ہو گیا جس کے بعد مسہر برادری کے افراد مشتعل ہو گئے۔ الزام ہے کہ اس نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ اس حملے میں پھولپور کے انسپکٹر سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

اطلاعات کے مطابق ہجوم نے پولیس کی ٹیئر گیس گن اور ایک موبائل چھین لیا۔ پولیس کی ایک موٹرسائیکل بھی تباہ کر دی گئی۔ بعدازاں موقع پر پہنچنے والی پولیس نے تھانہ گاؤں میں زبردست ہنگامہ کیا اور کئی مسہروں کے ٹھکانے نذر آتش کر دئے گئے۔


موقع پر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے اور پورے علاقے کو سیل کردیا گیا ہے۔ واقعات کے مطابق، تھانہ علاقہ کے تھانے رامپور گاؤں میں ہفتے کی شام تقریباً ساڑھے سات بجے مودی کٹ (امدادی اشیاء) پر دونوں فریقوں کے درمیان شدید تنازعہ ہوا۔ اس میں ایک طرف گاؤں کے دبنگ لوگ تھے اور دوسری طرف مسہر برادری۔ بتایا جارہا ہے کہ تنازعہ کی اصل وجہ مسہروں کو ’مودی کٹ‘ نہ دینا جانا تھا۔ مسہر برادری کے لوگوں نے کہا کہ وہ بھی بی جے پی کے حامی ہیں، لہذا انہیں بھی مودی کٹ کا غلہ دیا جانا چاہئے۔

اس واقعہ کو آئندہ پردھانی کے انتخاب سے بھی منسلک کیا جا رہا ہے۔ اس گاؤں میں مسہروں کی دو بستیاں ہیں اور تنازعہ کے وقت دونوں بستیوں کے لوگ متحد ہو گئے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (دیہی) مارٹند پرتاپ سنگھ سمیت تمام پولیس افسران اور کئی تھانوں کی پولیس ملزمان کو پکڑنے کی کوشش میں مصروف ہیں۔ ایس پی نے اس تنازعہ کو ذاتیاتی جھگڑا قرار دیا لیکن وہ یہ نہیں بتا پائے کہ تنازعہ شروع کس وجہ سے ہوا، انہوں نے کہا کہ واقعہ کی تفتیش کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔