تحریک مواخذہ LIVE : وینکیا نائیڈو نے اپوزیشن کی تجویز خارج کی
کانگریس سمیت سات اپوزیشن پارٹیوں کے ذریعہ پیش کردہ تحریک مواخذہ کو راجیہ سبھا چیئرمین نے خارج کر دیا جس کے بعد اپوزیشن پارٹی کے پاس سپریم کورٹ جانے کے علاوہ اب کوئی دوسرا راستہ نہیں۔
آئین کی حفاظت کرنا کانگریس کا فرض: راہل گاندھی
تحریک مواخذہ پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا ہے کہ یہ ملک ہم میں سے ہر کسی کا ہے۔ انہوں نے ٹوئٹ کرکے کہا ’’ملک کے آئین، اداروں اور ہمارے تمام شہریوں کی حفاظت کرنا کانگریس کا فرض ہے؛‘‘
نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی کانگریس
چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے پر کانگریس رہنما کپل سبل نے کہا کہ چیئرمین صاحب نے دائرے سے باہر جا کر غیر آئینی قدم اٹھایا ہے۔ سبل نے کہا، یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو پہلے کبھی کسی چیئرمین نے نہیں لیا۔ یہ فیصلہ اپنے آپ میں غیر قانونی ہے، ہم ان کے فیصلے کو چیلنج کرنے کے لئے یقینی طور پر سپریم کورٹ میں عرضی داخل کریں گے۔
تحریک مواخذہ تجویز کو ابتدائی مراحل میں مسترد کرنا عجیب و غریب فیصلہ: کپل سبل
نائب صدر جمہوریہ کے فیصلے کے بعد کانگریس ہیڈ کوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا کہ چیئرمین صاحب نے بغیر تحقیقات کیے ہی فیصلہ صادر کر دیا کہ ان الزامات میں کوئی دم نہیں ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نہیں چاہتی کہ اس معاملے کی تحقیقات ہو، حکومت جانچ کو دبانا چاہتی ہے چونکہ اس معاملے میں الزام بڑے سنجیدہ ہیں۔ سبل نے کہا کہ جو بھی الزام لگے ہیں وہ کسی پارٹی نے نہیں لگائے ہیں بلکہ عوام کے سامنے کئی ماہ سے رونما ہو رہے ہیں۔
چیف جسٹس کے خلاف تحریک مواخذ کی تجویز مسترد کرنا غیر قانونی: کپل سبل
راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو کی طرف سے 7 اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے پیش تحریک مواخذہ تجویز کو مسترد کئے جانے پر کانگریس کے سینئر رہنما کپل سبل نے کہا کہ یہ فیصلہ غیر قانونی ہے۔
تحریک مواخذہ کو نامنظور کرنا عدلیہ کی آزادی پر حملہ: سیتا رام یچوری
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی تحریک مواخذہ کو خارج کیے جانے پر سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتا رام یچوری کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ ججوں کی تقرری میں دخل دے کر بی جے پی حکومت عدلیہ کا گلا گھونٹنے کی کوشش کر چکی ہے۔ تحریک مواخذہ کے نوٹس کو خارج کیا جانا عدلیہ کی آزادی کو منہدم کرنے کی سمت میں ایک دوسرا قدم ہے۔
آزادی، برابری اور بھائی چارہ خطرے میں: راجیو گوڑا
نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے ذریعہ چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن پارٹیوں کی تحریک مواخذہ خارج کیے جانے پر راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ اور کانگریس ترجمان راجیو گوڑا نے سخت بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہندوستان کے لوگ عدلیہ، پارلیمنٹ آر بی آئی، انتخابی کمیشن سمیت ان سبھی اداروں میں بھروسہ ختم کرتے جا رہے ہیں۔ راجیو گوڑا نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک میں آج عدالتی اقدار، آزادی، برابری اور بھائی چارہ خطرے میں ہے۔ 1000 کانٹ-چھانٹ سے جمہوریت کی موت، مودی حکومت کی سرجری کا عمل ہے۔ ہم اس کے خلاف لڑیں گے۔‘‘
راجیہ سبھا چیئرمین کے پاس تحریک مواخذ کی اہلیت طے کرنے کا اختیار نہیں: سرجے والا
چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا کے خلاف تحریک مواخذہ خارج کیے جانے پر کانگریس مواصلات محکمہ کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے یکے بعد دیگرے کئی ٹوئٹ کر راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو کے فیصلے کی تنقید کی ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ تحریک مواخذہ لانے کے لیے 50 ممبران پارلیمنٹ کی ضرورت ہوتی ہے جو کہ ہمارے پاس تھی۔
سرجے والا مزید لکھتے ہیں کہ ’’راجیہ سبھا کے چیئرمین تجویز کی اہلیت طے نہیں کر سکتے۔ دراصل یہ لڑائی جمہوریت کو بچانے والوں اور جمہوریت کو خارج کرنے والوں کے درمیان ہے۔‘‘ ایک دیگر ٹوئٹ میں وہ لکھتے ہیں کہ تحریک مواخذہ کی تجویز پیش ہونے والے دن ہی راجیہ سبھا چیئرمین کو ایک طرح سے اس معاملے میں ہدایت کرتے ہوئے وزیر مالیات جیٹلی نے اسے ’ریوینج پٹیشن‘ یعنی بدلہ لینے والی عرضی قرار دیا تھا۔ کیا وہ ریوینج پٹیشن اب دفاعی حکم بن گیا ہے؟
تحریک مواخذہ کی تجویزمسترد کرنے کی بنیاد درست نهیں: كےٹي ایس تلسی
راجیہ سبھا کے چیئرمین وینکیا نائیڈو کی طرف سے چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے سینئر وکیل كےٹی ایس تلسی نے کہا کہ نائب صدر کی طرف سے مواخذہ کی پیشکش مسترد کرنے کے لئے دی گئی بنیاد درست نہیں ہے۔
تحریک مواخذہ پر نائب صدر نے صحیح فیصلہ ليا سبرامنیم سوامی
چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کے تحریک مواخذہ کی تجویز کو نائب صدر جمہوری وینکیا نائیڈو کی جانب سے مسترد کئے جانے کو صحیح قرار دیتے ہوئے بی جے پی کے رہنما سبرامنیم سوامی نے کہا کہ اس پر فیصلہ لینے میں نائب صدر کو دو دن کا وقت نہیں لینا چاہئے تھا۔ سوامی نے کہا ’’اس تجویز کو آغاز میں ہی مسترد کر دینا چاہئے تھا۔ کانگریس نے تحریک مواخذہ لاکر خود کشی کی ہے۔
تحریک مواخذہ مسترد کئے جانے پر سپریم کورٹ کا رخ کر سکتی ہیں اپوزیشن پارٹی
نائب صدر وینکیا نائیڈو کی طرف چیف جیسٹس دیپک مشرا کے خلاف 7 اپوزیشن پارٹیوں کے مواخذہ کی تجویز کو مسترد کئے جانے کے بعد اپوزیشن پارٹی اس معاملے میں سپریم کورٹ کا رخ کر سکتی ہیں۔ میڈیا کی خبروں کے مطابق کانگریس پارٹی اس مسئلے پر سپریم کورٹ جانے کا غور کر سکتی ہے۔ حالانکہ کانگریس نے کہا ہے کہ وہ نائب صدر کے فیصلے کا مطالعہ کرنے کے بعد هي آگے کے اقدام پر کوئی فیصلہ لے گی۔
راجیہ سبھا چیئرمین کے ذریعہ تحریک مواخذہ خارج کیے جانے سے اپوزیشن اور کئی وکلاء حیران
راجیہ سبھا چیئرمین وینکیا نائیڈو نے آج چیف جسٹس دیپک مشرا کے خلاف اپوزیشن کے ذریعہ پیش کردہ تحریک مواخذہ خارج کر دیا جس کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے اس پر حیرانی ظاہر کی ہے۔ کئی لیڈروں نے نائب صدر جمہوریہ وینکیا نائیڈو کے اس فیصلہ پر اپنا رد عمل سوشل میڈیا پر ظاہر کیا۔
انگریس لیڈر ابھشیک منو سنگھوی، سینئر وکیل پرشانت بھوشن اور کے ٹی ایس تلسی جیسے کئی لوگوں نے وینکیا نائیڈو کے فیصلے کو مناسب نہیں ٹھہرایا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔