شراب پالیسی معاملہ: منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر سماعت مکمل، عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

عدالت نے جمعہ کو دہلی شراب پالیسی معاملہ میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا اور 31 مارچ کی تاریخ مقرر کر دی

<div class="paragraphs"><p>دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: عدالت نے جمعہ کو دہلی شراب پالیسی معاملہ میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا۔ راؤس ایونیو کورٹ کے جج ایم کے ناگپال نے حکم سنانے کے لیے 31 مارچ کی تاریخ مقرر کی۔ خیال رہے کہ دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کی تحقیقات مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) کے ذریعہ کی جا رہی ہیں۔

عدالت نے پیر کو عآپ لیڈر کو 3 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا تھا۔ 21 مارچ کو جج ناگپال نے جانچ ایجنسی سے تحریری جواب اور متعلقہ فیصلہ داخل کرنے کو کہا تھا۔ سماعت کے دوران سسودیا کے وکیل نے کہا تھا کہ سی بی آئی نے کوئی غیر معمولی بات نہیں کہی ہے جس کی بنا پر انہیں مسلسل حراست میں بھجا جائے۔


وکیل نے کہا کہ ریکارڈ پر ایسا کچھ نہیں ہے جس سے یہ ظاہر ہو کہ سسودیا گواہوں کو دھمکیاں دے رہے تھے۔ انہوں نے دلیل دی کہ سسودیا نے سی بی آئی کی جانچ میں تعاون کیا ہے اور کسی بھی تلاشی میں ان کے خلاف کوئی بھی مجرمانہ مواد سامنے نہیں آیا ہے۔ نیز، اس میں کوئی شک نہیں کہ منیش سسودیا کی جڑیں سماج میں گہری ہیں۔ جب بھی انہیں سی بی آئی کے سامنے بلایا گیا، تو وہ پیش ہوئے۔

وکیل نے کہا کہ شواہد کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا گواہوں کو دھمکانے وغیرہ کا کوئی مادی ثبوت نہیں ہے، لہذا سسودیا کی درخواست ضمانت منظور کی جانی چاہئے۔ وہیں، سی بی آئی کی طرف سے پیش ہوتے ہوئے اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر ڈی پی سنگھ نے کہا تھا کہ صرف موبائل فون ہی نہیں فائلیں بھی تباہ کر دی گئیں۔ میں بہت سنجیدہ ہوں کہ شواہد کو تباہ کرنا ایک مسلسل عمل تھا۔


سی بی آئی نے سسودیا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے تفتیش میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔ سسودیا نے منگل کو اسی معاملے میں ایک اور عدالت میں ضمانت کی درخواست بھی داخل کی تھی، جس میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) تحقیقات کر رہی ہے۔ عدالت نے مرکزی ایجنسی کو نوٹس جاری کیا تھا۔ سی بی آئی کی جانب سے 26 فروری کو عآپ پی لیڈر کو گرفتار کئے جانے کے بعد، ای ڈی نے بھی انہیں اسی معاملے میں 9 مارچ کو گرفتار کیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔