لوک سبھا کی طرح اب راجیہ سبھا میں بھی کوئی مسلمان بی جے پی کی نمائندگی نہیں کرے گا!

لوک سبھا میں بی جے پی کا کوئی مسلم رکن پارلیمنٹ نہیں ہے، سال 2019 کے عام انتخابات میں بی جے پی نے 6 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے لیکن وہ سبھی ہار گئے تھے

راجیہ سبھا / فائل تصویر
راجیہ سبھا / فائل تصویر
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: بی جے پی نے 10 جون کو ہونے جا رہے راجیہ سبھا انتخابات کے لئے 22 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے، جن میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں ہے۔ بی جے پی نے اس سے قبل تین مسلمانوں مختار عباس نقوی، ایم جے اکبر اور سید ظفر اسلام کو راجیہ سبھا میں بھیجا تھا لیکن ان تینوں کی مدت کار ختم ہو رہی ہے۔ چونکہ بی جے پی نے ان میں سے کسی کو بھی راجیہ سبھا کے لئے دوبارہ نامزد نہیں کیا ہے لہٰذا بی جے پی کی طرف سے اب راجیہ سبھا میں ایک بھی مسلم امیدوار نہیں رہے گا۔

مختار عباس نقوی کی راجیہ سبھا کی مدت کار 7 جولائی کو ختم ہو رہی ہے۔ اگر چھ مہینے کے اندر اندر وہ پارلیمنٹ کے رکن نہیں بنے تو وہ عہدہ وزارت سے رخصت ہو جائیں گے۔ تاہم، چہ میگوئیاں کی جا رہی ہیں کہ مختار عباس کو رامپور لوک سبھا سیٹ سے ضمنی انتخاب کا امیدوار بنایا جائے گا۔


وہیں سید ظفر اسلام کی مدت کار 4 جولائی اور ایم جے اکبر کی مدت کار 29 جون کو ختم ہونے جا رہی ہے۔ تاحال صدر کی جانب سے نامز کئے جانے والے زمرے میں 7 نشستیں خالی ہیں۔ ایسے میں سوال کیا جا رہا ہے کہ کیا بی جے پی کسی معروف مسلم چہرے کو نامزد کر کے راجیہ سبھا میں بھیجے گی؟

خیال رہے کہ لوک سبھا میں بی جے پی کے پاس پہلے ہی کوئی مسلم ایم پی نہیں ہے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 6 مسلم امیدوار میدان میں اتارے تھے لیکن وہ سھی ہار گئے تھے۔ این ڈی اے میں صرف ایک مسلم رکن پارلیمنٹ محبوب علی قیصر ہیں، جو ایل جے پی کے ٹکٹ پر جیت کر آئے ہیں۔


غورطلب ہے کہ 10 جون کو 15 ریاستوں میں راجیہ سبھا کی کل 57 سیٹوں کے لیے انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ ان تمام نشستوں کے ارکان کی میعاد جون اور اگست کے درمیان ختم ہونے والی ہے۔ وہیں، نامزدگی کی آخری تاریخ 31 مئی یعنی آج ہے اور بی جے پی، کانگریس سمیت دیگر پارٹیوں نے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔