درشٹی آئی اے ایس سمیت کئی مراکز سیل، ایل جی نے معاوضے کا  کیا اعلان

اولڈ راجندر نگر کوچنگ سینٹر حادثہ کے معاملے میں کئی لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مرنے والوں کے لیے معاوضے کا اعلان کیا گیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>

تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

دہلی کے اولڈ راجندر نگر علاقے میں ایک کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں پانی داخل ہونے سے تین طالب علموں کی موت ہو گئی۔ جس کے بعد اس معاملے میں فوری کارروائی کی گئی۔ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزارت داخلہ نے اس معاملے میں ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے اور درشٹی سمیت کئی کوچنگ مراکز کو سیل کر دیا گیا ہے۔

وزارت داخلہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "وزارت داخلہ نے نئی دہلی کے اولڈ راجندر نگر میں ایک کوچنگ سینٹر میں پیش آنے والے بدقسمت واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی وجوہات کی جانچ کرے گی، ذمہ داری کا تعین کرے گی، اقدامات کرے گی۔ یہ کمیٹی پالیسی میں تبدیلیوں کی تجویز اور سفارش کرے گی۔ یہ کمیٹی ایڈیشنل سکریٹری (ہوم)، اسپیشل سی پی، دہلی پولیس اور وزارت داخلہ کے جوائنٹ سکریٹری پر مشتمل ہوگی۔ یہ کمیٹی 30 دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔"


میونسپل کارپوریشن آف دہلی (ایم سی ڈی) نے اولڈ  راجندر نگر میں چھ کوچنگ انسٹی ٹیوٹ اور شمال مغربی دہلی کے مکھرجی نگر میں ایک کے تہہ خانے کو سیل کر دیا، جس سے سیل کیے گئے تہہ خانوں کی کل تعداد 20 ہو گئی۔ اس میں کئی سرکردہ کوچنگ سینٹرز جیسے درشٹی مرکز  ان اداروں میں شامل ہیں جن کو کارروائی کا سامنا ہے۔ اتوار کو میونسپل کارپوریشن نے علاقے میں 13 غیر قانونی کوچنگ سینٹرز کو سیل کر دئے تھے۔ راؤ آئی اے ایس اسٹڈی سرکل کو پولیس نے پہلے ہی سیل کر دیا تھا۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے پیر کو سیول سروسز کے امتحان کی تیاری کرنے والے تین امیدواروں کے خاندانوں کو 10 لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا جو اولڈ راجندر نگر میں واقع ایک کوچنگ سینٹر کے 'بیسمنٹ' میں پانی جمع ہونے کی وجہ سے  مردہ پائے گئے تھے۔ راج نواس سے جاری بیان کے مطابق، لیفٹیننٹ گورنر نے اس افسوسناک واقعے پر احتجاج کرنے والے طلباء سے ملاقات کی اور دہلی فائر سروس، پولیس اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف 24 گھنٹے کے اندر کارروائی  کی یقین دہانی بھی کرائی۔


دوسری جانب کانگریس نے کئی جگہوں پر کینڈل مارچ نکالے اور سیول سروسز کے امتحان کی تیاری کر رہے تین طالب علموں کی روح کی سکون کے لیے دعا کی جو یہاں ایک کوچنگ سینٹر کے تہہ خانے میں پانی بھر جانے کی وجہ سے ہلاک ہو گئے۔پارٹی کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، شہر کے دیگر اضلاع کے علاوہ وسطی اور شمالی دہلی میں منعقد کینڈل مارچ کا مقصد ایک اور طالب علم کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنا تھا جو حال ہی میں پٹیل نگر علاقے میں بجلی کا کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔