پرائیویٹ اسکولوں کو بڑھائی ہوئی فیس واپس کرنی ہوگی
نئی دہلی: لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل کے ذریعہ کیجریوال حکومت کی اس تجویز کی منظوری کے بعد لوگوں کو کافی راحت محسوس ہو رہی ہے جس میں دہلی کے 449 پرائیویٹ اسکولوں کو ٹیک اوور کرنے کی بات کی گئی تھی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی حکومت کی سختی کو دیکھتے ہوئے 17 اسکولوں نے بڑھائی ہوئی فیس پہلے ہی عدالت میں جمع کروا دی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کے فیصلے کے بعد بقیہ اسکولوں پر بھی فیس واپسی کا دباؤ بڑھ گیا ہے۔ حالانکہ اسکول کے پاس ایک راستہ یہ بھی ہے کہ وہ سپریم کورٹ میں اپنی عرضداشت پیش کرسکتے ہیں ، لیکن کیجریوال حکومت من مانی فیس لینے کے معاملے میں کافی سخت نظر آ رہی ہے اور دہلی کے وزیر تعلیم منیش سسودیا کے صلاحکار آتشی مرلینا کا کہنا ہے کہ ’’اب حکومت ان اسکولوں کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے 14 دن کے اندر بڑھائی ہوئی فیس واپس لوٹانے کے لیے کہے گی، اور ایسا نہ ہونے پر ہم ٹیک اوور کے لیے کارروائی کریں گے۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے کیجریوال حکومت کی تجویز کو یہ کہتے ہوئے منظوری دی کہ ’’یہ اچھا فیصلہ ہے۔ اس سے طلبا کا مستقبل سنورے گا۔ ساتھ ہی اُن بچوں کو بھی پرائیویٹ اسکولوں میں پڑھنے کا موقع ملے گا جو فیس زیادہ ہونے کے سبب یہاں داخلہ نہیں لے پا رہے تھے۔‘‘ قابل ذکر ہے کہ اکثر اسکولوں کی من مانی فیس کے خلاف آواز اٹھائی جاتی رہی ہے اور طلبا کے سرپرستوں کے ذریعہ شکایتیں بھی کی جاتی رہی ہیں لیکن اسکولوں پر اس کا کوئی اثر نہیں پڑتا تھا۔ اب جب کہ دہلی حکومت اس سلسلے میں سرگرم ہوئی ہے تو لوگوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ لوگ امید کر رہے ہیں کہ ڈی پی ایس، اسپرنگ ڈیل اسکول ، سنسکرتی اسکول، ماڈرن اسکول اور امیٹی انٹرنیشنل اسکول جیسے تعلیمی ادارے بھی اپنی بڑھی ہوئی فیس واپس لیں گے۔
اس سلسلے میں دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال کا کہنا ہے کہ حکومت پرائیویٹ اسکولوں کو ٹیک اوور نہیں کرنا چاہتی ہے، اسکول اپنا کام خود کریں۔ لیکن اگر اسکول من مانی کریں گے اور غلط طریقے سے بڑھی ہوئی فیس وصول کریں گے تو اس لوٹ کو حکومت خاموش تماشائی ہو کر نہیں دیکھ سکتی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 21 Aug 2017, 5:56 PM