اسرائیل ایمبیسی کے قریب دھماکے کی آواز سنائی دینے والی جگہ سے خط ملا، تمام ملازمین محفوظ

اسرائیلی سفارتخانے کے قریب دھماکے کی خبر نے ہلچل مچا دی۔ دہلی پولیس پورے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

دہلی کے ہائی سیکیورٹی ایریا میں واقع اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکے کی خبر سن کر پولیس بھی دنگ رہ گئی۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق تعینات پولیس حکام اور محافظوں کے مطابق شام پانچ بجے کے قریب ایک زوردار دھماکے کی آواز سنی گئی۔ اس کے بعد پولیس موقع پر پہنچی اور کہا کہ یہاں کچھ نہیں ملا۔ تاہم ذرائع نے بتایا کہ پولیس ٹیم کو یہاں سے ایک خط موصول ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ خط سفیر کو لکھا گیا ہے۔ فارنسک ٹیم فنگر پرنٹس جاننے کے لیے خط اپنے ساتھ لے گئی ہے۔ حکام نے خط کی تصویر لے کر اپنے پاس رکھ لی ہے۔ خط پر ایک جھنڈا بھی آویزاں تھا۔ہندوستان میں اسرائیلی مشن کے نائب سربراہ اوہد نقاش کینر نے کہا کہ ہمارے تمام سفارت کار اور عملہ محفوظ ہیں۔ ہماری سیکورٹی ٹیم دہلی کی مقامی سیکورٹی ٹیم کے ساتھ مکمل تعاون کے ساتھ کام کر رہی ہے اور وہ اس معاملے کی مزید تفتیش کرے گی۔


اسرائیلی سفارت خانے کے ترجمان گائے نیر نے کہا کہ ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ سفارت خانے کے قریب دھماکہ ہوا تھا۔ دہلی پولیس اور سیکورٹی ٹیم ابھی بھی صورتحال کی جانچ کر رہی ہے۔فارنسک ٹیم کے حکام کا کہنا تھا کہ انہیں جائے وقوعہ سے کچھ نہیں ملا۔ دہلی فائر سروس ڈپارٹمنٹ کے ایک اہلکار نے بھی کہا کہ ہمیں کچھ نہیں ملا۔ مزید تفتیش جاری ہے۔

اسرائیلی سفارت خانے کے قریب واقع سنٹرل ہندی ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے سیکیورٹی گارڈ نے بتایا کہ اس نے ایک تیز آواز سنی ہے۔ تیجو چتری نے کہا، ’’ہم نے تقریباً پانچ آوازیں سنی ہیں۔ یہ بہت تیز تھی۔ جب ہم باہر نکلے تو دیکھا کہ درخت کے قریب سے دھواں نکل رہا ہے۔


دہلی پولیس نے بتایا کہ ہمیں شام 5.53 بجے کال آئی۔ علاقے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اعلیٰ افسران اور ٹیم فوری طور پر موقع پر پہنچ گئی۔ علاقے کو گھیرے میں لے کر تلاش جاری ہے۔ مزید تفتیش جاری ہے۔پی ٹی آئی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے سفارت خانے کے ارد گرد سیکورٹی اہلکار ہائی الرٹ ہیں۔ دراصل حماس نے 7 اکتوبر کی صبح راکٹ حملہ کرکے اسرائیل میں دراندازی کی تھی۔ اس کے بعد سے جنگ جاری ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔