وزیر اعظم بتائیں، انہیں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرم انجام دینے والوں میں ’حسن سلوک‘ کیسے نظر آیا؟ پرینکا گاندھی

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کے ساتھ اس خبر کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کئے ہیں، جس کے مطابق پولیس ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ بلقیس کے دو قصورواروں کے خلاف پیرول کے دوران بھی کیس درج ہوئے تھے۔

پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
پرینکا گاندھی / ویڈیو گریب
user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: انڈین نیشنل کانگریس کی جنرل سکریٹری اور انچارج اتر پردیش پرینکا گاندھی نے جمعرات کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس بات کا جواب دینا چاہئے کہ انہیں خواتین کے خلاف گھناؤنے جرائم کرنے والوں میں بھلائی کیوں نظر آتی ہے۔؟ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بلقیس بانو معاملے میں رہا ہونے والے دو مجرموں نے پیرول پر رہتے ہوئے جنسی تشدد کی کوشش کی اور اس سلسلے میں ان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔

پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کیا، ’’بلقیس بانو معاملے میں بی جے پی حکومت کی طرف سے رہا کیے گئے دو مجرموں پر 1000 دن کی پیرول کے دوران بھی جنسی تشدد کرنے کے معاملے درج ہوئے تھے۔ وزیر اعظم صاحب، خواتین کے خلاف کئی مرتبہ گھناؤنے مجرمانہ واقعات کو انجام دینے والوں میں آپ کو حسن سلوک کیسے نظر آیا؟ کیا آپ ملک کو بتائیں گے؟‘‘


پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کے ساتھ اس خبر کے اسکرین شاٹ بھی شیئر کئے ہیں، جس کے مطابق پولیس ریکارڈ سے پتہ چلا ہے کہ بلقیس کے دو قصورواروں کے خلاف پیرول کے دوران بھی کیس درج ہوئے تھے۔ ان میں سے ایک کے خلاف تو پولیس نے خاتون سے چھیڑ چھاڑ کے الزام میں کیس درج کیا تھا۔

پولیس ریکارڈ کے مطابق بلقیس بانو کے دو قصورواروں 58 سالہ رمیش چندنا اور 57 سالہ متیش بھٹ کے خلاف جیل کی مدت کے دوران جرائم درج کیے گئے تھے۔ متیش پر ایک خاتون کا جنسی استحصال کرنے کے ارادے سے اس کے ساتھ مار پیٹ کرنے کا الزام لگا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔