اُمت مسلمہ کا ہر فرد اقامتِ دین کے فریضہ کو اپنی زندگی کا مقصد بنالے: جماعتِ اسلامی
محمد معظم نے ’اقامت دین فرض ہے‘ موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضورؐ کے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا، لہٰذا یہ فریضہ اُمت مسلمہ کے سپرد کیا گیا۔ اس طرح ازخود اقامت دین ہماری زندگی کا مقصد بن جاتا ہے۔
بیدر (پریس ریلیز): جماعت اسلامی ہند حلقہ کرناٹک نے ریاست بھرمیں مہم ''ساتھیوں کی تلاش'' کا اعلان کیا ہے۔ اسی ضمن میں جماعت اسلامی ہند بیدر کا ایک خصوصی اجتماع برائے (مردوخواتین) تفہیمی پروگرام 29 نومبر 2020 کو 11 تا 1 بجے دن شہر بیدر کے مغل گارڈن فنکشن ہال میں منعقد ہوا۔ سید جمیل احمد ہاشمی رکن جماعت نے سورۃ العصر پر درس قرآن میں کہا کہ اس سورہ میں اللہ تعالیٰ نے زمانہ کی قسم کھا کر ارشاد فرمایا کہ ہر انسان بڑے خسارے اور نقصان میں ہے، اور اس خسارے سے صرف وہی لوگ بچ سکتے ہیں جن کے اندر یہ چار صفات موجود ہوں۔ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لائیں، نیک اعمال کریں۔ ایک دوسرے کو حق کی نصیحت اور صبر کی تلقین کرتے رہیں۔ غرض دین ودنیا کے خسارے سے بچنے اور نفع عظیم حاصل کرنے کا یہ قرآنی نسخہ چار اجزاء سے مرکب ہے جن میں پہلے دو جزء (ایمان واعمال صالحہ) اپنی ذات کی اصلاح کے متعلق ہیں۔ اور دوسرے دو اجزاء دوسروں کی ہدایت واصلاح سے متعلق ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : لو جہاد ایک بہانہ ہے، چناؤ اصل نشانہ ہے... ظفر آغا
محمد معظم رکن جماعت نے ''اقامت دین فرض ہے'' موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ نے انبیاء کی بعثت کا مقصد اقامتِ دین کو قرار دیا۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اب کوئی نبی نہیں آئے گا، لہٰذا یہ فریضہ اُمت مسلمہ کے سپرد کیا گیا۔ اس طرح ازخود اقامت دین ہماری زندگی کا مقصد بن جاتا ہے۔ بحثیت امت مسلمہ ہم پر دین حق کو غالب کرنے اور اس کو قائم کرنے کی جو ذمے داری ڈالی گئی ہے وہ یہی ہے اور ہم اس کے لیے پوری کوشش کریں۔ اگر ہم نے پوری کوشش کرلی تو ذمے داری سے سبک دوش ہو جائیں گے اور اگر ہم نے کوشش نہیں کی اور اس جدوجہد میں حصہ ہی نہیں لیا تو قیامت میں پکڑے جائیں گے اور ہم سے سخت باز پرس کی جائے گی۔
موصوف نے مزید کہا کہ مقصدِ زندگی قرار دینے کے بعد یہ ضروری ہے کہ ہم اپنے مقصد زندگی کا صحیح شعور حاصل کریں اور اس کے مطابق اپنے اندر مطلوبہ اخلاق، اوصاف اور استعداد پیدا کریں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ یاد رہے جنت کا حصول اقامت دین کے لیے جدوجہد کرنے کے ساتھ ہی وابستہ ہے۔
محمد آصف الدین رکن شوری حلقہ کرناٹک نے جماعتِ اسلامی ہند کا تعارف پیش کرتے ہوئے جماعت کے قیام کا پس منظر تاریخی حوالے سے مختلف مراحل کا تذکرہ کیا اور بتایا کہ جماعتِ اسلامی نے جو اپنا نصب العین بنایا ہے وہ پوری امت مسلمہ کا نصب العین ہے اور وہ ہم پر فرض ہے۔ اب اگر ہم نے اقامت دین کا مطلب، اس کا مفہوم اچھی طرح سمجھ لیا ہے۔ اور اس کے فرض ہونے کا احساس ہم کو ہے تو پورے خلوص کے ساتھ دین اسلام کے غلبہ کے لیے ہم سے جو بھی ہوسکے بھرپور کوشش کریں، تاکہ کل قیامت کے دن ہم جنت کے حق دار بن سکیں۔ مسلمان ہونے کی حیثیت سے اقامتِ دین اور شہادتِ حق ہماری زندگی کا اصل مقصد ہے، اس لیے ہماری تمام سعی و عمل کا مرکز و محور اسی چیزکو ہونا چاہیے۔
موصوف نے مزید کہا کہ جماعتِ اسلامی چاہتی ہے کہ انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی میں وہ ہمہ گیر انقلاب رونما ہو جو اسلام رونما کرنا چاہتا ہے، جس کے لیے اللہ نے اپنے انبیاء کو مبعوث کیا تھا، اور جس کی دعوت دینے اور جدوجہد کرنے کے لیے ہمیشہ انبیاء علیہم السلام نے امامت و رہنمائی فرمائی ہے۔محمد نظام الدین امیر مقامی جماعت اسلامی ہند، بیدر نے اختتامی کلمات میں کہا کہ جہاں دین پر عمل کرنے، اشاعتِ دین کے لیے اجتماعیت ضروری ہے وہیں غلبہ اسلام کے لئے اجتماعیت ناگزیر ہے۔ اس لئے جماعت اسلامی ہند امت مسلمہ کے ہر فرد سے مخلصانہ اپیل کرتی ہے کہ وہ اپنے آپ کو اسلامی اجتماعیت سے وابستہ کر لیں۔ یاد رہے دنیا کا ہر کام قربانی چاہتا ہے اور دین کا کام بھی ہم سے یہی مطالبہ کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ باطل افکار اور نظریات منظم طور پر اپنے مال، صلاحیتیں، وقت اور تمام طرح کی قربانی دے کر اسلام کے خلاف ہر روز نت نئی سازشیں کر رہے ہیں، اس کے برعکس ہمارا طرز عمل یہ ہے کہ ہم بحیثت مسلم جمود کی کیفیت میں مبتلا ہیں۔ حالات تبدیلی کے متمنی ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی صلاحیتوں اور قابلیتوں کو اسلام کی اشاعت اور دعوت دین کے لیے استعمال کریں، کیونکہ یہ تمام صلاحیتیں اللہ کی امانت ہیں اس سے متعلق ہم آخرت میں جواب دہ ہیں۔ حالات کا تقاضہ ہے کہ ہم فکری و عملی طور پر اسلام کو پوری دنیا کے سامنے پیش کریں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔