حج 2022 کیلئے مرکزی حج کمیٹی کو صرف 92 ہزار درخواستیں موصول ہوئیں

کورونا اور حج کے متعلق غیر یقینی صورت حال کی بناء پر عازمین حج کی درخواستوں میں بھاری کمی آئی ہے۔ اس سال بھی حج کے متعلق غیر یقینی صورت حال ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

محی الدین التمش

حج 2022 کیلئے مرکزی حج کمیٹی کو ایک لاکھ سے بھی کم درخواستیں موصول ہونا اپنے آپ میں تشویش کا بائث ہے۔ 15 فروری آن لائن حج درخواست فارم بھرنے کی آخری تاریخ تھی، فارم بھرنے کی تاریخ میں توسیع کے باوجود ساڑھے تین ماہ کی مدت میں مرکزی حج کمیٹی کو صرف 92 ہزار تین سو 81 درخواستیں ہی موصول ہوپائی ہے۔ یاد رہے کہ حج درخواست فارم بھرنے کی شروعات یکم نومبر 2021 سے ہوئی تھی۔

مرکزی حج کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اس مرتبہ تقریباً 19 سو کے قریب بغیر محرم کے حج پر روانہ ہونے والی خواتین نے درخواستیں دی ہیں۔ ملکی سطح پر 49 ہزار تین سو 63 درخواستیں مرد عازمین کی موصول ہوئی ہیں جبکہ 43 ہزار 18 درخواستیں خواتین عازمین حج کی موصول ہوئی ہیں۔


ممبئی کے حج سوشل وکرس گروپ کے پروپیگنڈہ سیکریٹری داؤد حنفی کا کہنا ہےکہ حج کمیٹی اور پرائیویٹ ٹورآپریٹرس کے حج اخراجات میں اب زیادہ فرق نہیں رہا، اس لئے اب عازمین حج پرائیویٹ آپریٹرس کو بھی ترجیح دے رہے ہیں۔ حج کمیٹی کے حج کو سستا اور کفایتی سمجھا جاتا تھا لیکن اب یہ سستا اور کفایتی نہیں رہا ہے۔ داؤد حنفی کا کہنا ہےکہ تقریباً دوماہ قبل وزیربرائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا تھا کہ حج کمیٹی سے حج چارلاکھ تک ہوسکتاہے۔ نقوی دعویٰ کرتے ہیں کہ سبسڈی ختم ہونے کے بعد حج مہنگا نہیں ہوا لیکن ان کا یہ دعویٰ حقیقت پر مبنی نہیں لگتا ہے۔ حج کمیٹی کا حج مہنگا ہونے سے بھی عازمین کی دلچسپی کم ہوتی دیکھائی دے رہی ہے اس نقطے پر بھی غور کرنا چاہئے۔ درخواست کم موصول ہونے میں ملک کے معاشی حالات کا بھی دخل ہے کیونکہ قومی پیمانہ پر عوام معاشی پریشانیوں سے دو چار ہیں۔

مرکزی حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹو افسر یعقوب شیخا سے استفسار کرنے پر معلوم پڑا کہ کورونا اور دیگرگوں معاشی اور غیریقینی صورت حال کی بناء پر حج درخواستیں کم موصول ہوئیں ہیں۔ ان کاکہنا ہےکہ موصول شدہ درخواستیں حالات کے تناظر میں بہتر ہے۔


انہوں نے کہاکہ امید ہےکہ اس سال حج ہوگا اور یہی سمجھ کر حج کمیٹی حج 2022 کی تیار یوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہاکہ حج کن شرائط پر ہوگا اور کن ضوابط کے لحاظ سے ہوگا یہ سعودی حکومت کی گائیڈلائن پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان باہمی معائدہ ہوتا ہے اور ہندوستان کے حصے میں زیادہ نشستیں آتی ہیں تو دوبارہ درخواستیں منگوانے کے عمل پر غور کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ ابھی تک سعودی عرب اور ہندوستان کے درمیان حج 2022 کے متعلق باہمی معاہدہ طئے نہیں ہو پایا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان باہمی معاہدہ طئے ہونے پر ہی حج 2022 کی ادائیگی کے امکانات ہوں گے۔

حج کے متعلق غیر یقینی صورت حال کے سبب ہندوستانی عازمین حج میں مایوسی پائی جارہی ہے۔ واضح رہے کہ کورونا کے سبب گزشتہ دو سالوں سے ہندوستانی عازمین حج فریضہ حج کی ادائیگی سے محروم رہے ہیں کیونکہ صرف سعودی شہریوں کو ہی فریضہ حج کی ادائیگی کا موقع میسر آپایا تھا، اب جبکہ کورونا کے معاملات میں بہتری آ رہی ہے اس کے باوجود غیر یقینی صورتِ حال بنی ہوئی ہے۔ حکومت سعودی کی جانب سے حج کے متعلق کسی بھی قسم کی یقین دہانی بھی سامنے نہیں آپائی ہے۔


حج 2022 کیلئے ساڑھے تیں ماہ کے عرصے میں صرف 92 ہزار کے قریب درخواستیں موصول ہونا مایوس کن ہے۔ عام حالات میں ہندوستانی عازمین حج کا کوٹہ پونے دو لاکھ کے قریب تک ہوتا تھا اور درخواستیں ڈھائی تین لاکھ کے قریب موصول ہوتی تھیں لیکن اس سال درخواستوں کے حصول کے معاملے میں مرکزی حج کمیٹی کو مایوسی ہاتھ آئی ہے۔ کیرلا اور کشمیر سے سب زیادہ درخواستیں موصول ہوئیں ہیں۔ کیرلا سے 12 ہزار 7 سو 46 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ جموں کشمیر سے 11 ہزار 6 سو 92 درخواستیں موصول ہوئیں ہیں،جبکہ مہاراشٹر سے 9 ہزار 9 سو 75 ،اترپردیش سے 9 ہزار 7 سو 75 درخواستیں مرکزی حج کمیٹی کو موصول ہوئی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔