اپوزیشن انڈیا اتحاد کے رہنما آج الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے، گنتی کے حوالے سے مطالبات کریں گے پیش
انڈیا اتحاد کا ایک وفد آج شام 4:30 بجے ’نرواچن سدن‘ جائے گا اور الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے اپنے 3 اہم مطالبات پیش کرے گا۔ کانگریس نے کہا ہے کہ ایگزٹ پول صرف نفسیاتی دباؤ بنانے کا ایک طریقہ ہے
نئی دہلی: اپوزیشن انڈیا اتحاد نے لوک سبھا انتخابات کے ایگزٹ پول کو خارج کر دیا ہے۔ وہیں، اتحاد کا ایک وفد آج شام 4:30 بجے ’نرواچن سدن‘ جائے گا اور الیکشن کمیشن سے ملاقات کر کے اپنے 3 اہم مطالبات پیش کرے گا۔ انڈیا اتحاد کے مطالبات ہیں، سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق وی وی پی اے ٹی میں پرچیوں کو ملایا جائے، پوسٹل بیلٹ کی گنتی پہلے کی جائے، ہر مرحلہ کے بعد امیدواروں کو ڈیٹا بتایا جائے اور اگلی گنتی کی جائے۔ سب کے اطمینان کے بعد ہی مرحلہ شروع ہونا چاہیے۔
دریں اثنا، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے ایگزٹ پول پر اپنا پہلا ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے اسے پی ایم مودی کا پول کہہ کر مسترد کر دیا۔ راہل نے کہا کہ انڈیا الائنس کو 295 سیٹیں ملیں گی۔
کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے اپنی پارٹی کے ریاستی صدور اور قائد حزب اختلاف سے بات کرتے ہوئے کہا- ’’یہ ایگزٹ پول صرف نفسیاتی دباؤ بنانے کا ایک طریقہ ہے۔ ہمیں 295 سے کم سیٹیں نہیں مل رہی ہیں۔ ایگزٹ پولز اور 4 جون کو آنے والے نتائج میں بہت فرق ہوگا۔‘‘
جے رام رمیش نے کہا، ’’یہ ایگزٹ پول فرضی ہیں کیونکہ پی ایم مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نفسیاتی کھیل کھیل رہے ہیں۔ وہ اپوزیشن جماعتوں، الیکشن کمیشن، کاؤنٹنگ ایجنٹس، ریٹرننگ افسران پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایسا ماحول بنا رہے ہیں کہ وہ واپس آ رہے ہیں لیکن حقیقت بالکل مختلف ہے۔‘‘
وہیں، کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا، ’’ہم نے اپنے پی سی سی کے صدور، سی ایم، انچارجز اور امیدواروں کے ساتھ بات چیت کی ہے، وہ سبھی بہت پر اعتماد ہیں۔ یہ ایگزٹ پول حکومت کے لیے ایک فرضی پول ہے۔ انڈیا اتحاد کو 295 سیٹیں ملیں گی اور وہ یقینی طور پر حکومت بنائے گا۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔