قومی پرچم کے اعزاز میں کانگریس کا نغمہ، مودی-امت شاہ پر نشانہ
کانگریس کا نغمہ سوشل میڈیا پر وائرل
یوم آزادی کی صبح کانگریس کی جانب سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔ ویڈیو کا آغاز ہندوستان کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو کے تاریخی خطاب سے ہوتا ہے اور بعد میں قومی پرچم کے اعزاز میں ایک نغمہ پیش کیا جاتا ہے۔
’میں ترنگا ہوں‘ نام سے جاری اس ویڈیو اور نغمہ کا استقبال کرتے ہوئے لوگوں نے اسے پوسٹ کیا ہے۔ ویڈیو کو شیئر کرتے ہوئے کانگریس نے کہا، ’’جب الفاظ چوک جاتے ہیں تو ساز ساتھ دیتے ہیں۔ ترنگے کی حرمت اور قوت ہمارے عظیم ملک کی اقدار، اتحاد، مساوات اور آزادی کو نمایاں کرتی ہے۔‘‘
ادھر لال قلعہ کی فصیل سے کئے گئے وزیر اعطم نریندر مودی کے خطاب کو کانگریس نے ’کھوکھلا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوتا اگر مودی اپنے اس آخری خطاب میں رافیل، معیشت کی حالت اور نفرت کے ماحول پر حقیقت بیان کرتے۔
کانگریس کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا، ’’وزیر اعظم نہ رافیل پر بولے، نہ ویاپم پر بلونے اور نہ چھتیس گڑھ کے پی ڈی ایس گھوٹالہ پر بولے۔ ملک میں نفرت کا ماحول بنایا جا رہا ہے، اس پر بھی وہ کچھ نہیں بولے۔ چین اور پاکستان آنکھیں دکھا رہیے ہیں، اس پر بھی وہ کچھ نہیں بولے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’کاش مودی جی اپنی تقریر میں سچائی بول پاتے۔ اس ملک میں اچھے دن آئے نہیں لیکن ملک کو سچے دن کا انتظار ہے۔ یہ سچے دن تبھی آئیں گے جب مودی جی جائیں گے۔‘‘
امت شاہ کے ویڈیو پر کانگریس نے کہا، جو جھنڈا نہیں سنبھال سکتے ملک کیا سنبھالیں گے
کانگریس نے ایک ویڈیو جاری کر کے کہا ہے کہ جو جھنڈا نہیں سنبھال سکتے وہ ملک کیا سنبھالیں گے۔ اس ویڈیو میں بی جے پی کے صدر امت شاہ جھنڈا لہرانے کی کوشش کرتے ہوئے ترنگے کو نیچے گرا دیتے ہیں۔
کانگریس نے مزید لکھا، ’’50 سال سے زیادہ تک ترنگے کو درکنار کرنے والوں نے اگر یہ نہیں کیا ہوتا تا آج شاید ترنگے کی ایسی بے حرمتی نہ ہوتی۔ دوسروں کو حب الوطنی کا سرٹیفکیٹ دینے والوں کو قومی ترانہ کے طور طریقہ تک نہیں معلوم۔‘‘
یوم آزادی کے موقع پر بی او پی پھلواری پر ہندوستان اور بنگلہ دیش کی سرحد پر دونوں ممالک کے درمیان میٹھائیوں کا تبادلہ کیا گیا۔
راہل گاندھی کی تمام ہندوستانیوں کو مبارکباد
یوم آزادی کے موقع پر تمام ہندوستانیوں کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا، ’’آج جبکہ ہم یوم آزادی منا رہے ہیں، آؤ ہم ان بہادر مرد اور خواتین مجاہدین آزادی کو یاد کریں جنہوں نے اپنی جانیں قربان کر کے ہمیں آزادی دلانے میں مدد کی۔‘‘
یوم آزادی کے موقع پر کانگریس کے ہیڈکوارٹر میں بھی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے یہاں پرچم کشائی کی۔ اس موقع پر یو پی اے کی چیئر پرسن اور کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی بھی موجود رہیں۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ کی یوم آزادی پر مبارکباد
دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے ملک کے باشندگان کو یوم آزادی کی مبارکباد پیش کی۔ کیجریوال نے علامہ اقبال کی نظم ’سارے جہاں سے اچھا ہندوستاں ہمارا‘ کی لائن شیئر کرتے ہوئے خواہش کی کہ ملک کو ہر شعبہ میں ترقی کرنی چاہئے اور امن قائم ہونا چاہئے۔
دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر انل بیجل نے بھی یوم آزادی کی مبارک باد دی۔ انہوں نے ٹویٹ میں کہا ’’ملک کے 72 ویں یوم آزادی کے موقع پر میں سب کو دل سے مبارک باد اور نیک خواہشات کا اظہار پیش کرتاہوں۔ آج ہم ملک کی آزادی کا جشن منا رہے ہیں۔ آئیے، ہم ان قربانیوں یاد کریں، جنہوں نے ہمیں آزادی دلانے کے لئے اپنی جان نچھاور کر دیئے‘‘۔
انہوں نے کہا کہ یوم آزادی زندگی کے تمام شعبوں میں نیک نیتی، عزم اور سچائی کے ساتھ ملک کی خدمت کے لئے اپنے عزم کو مضبوط کرنے کا موقع ہے۔
کچھ لوگ ہیں جو تین طلاق قانون منظور نہیں ہونے دیتے: مودی
وزیر اعظم نریندر مودی نے جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کے دوران تین طلاق پر بھی لب کشائی کی۔ انہوں نے کہا، ’’تین طلاق کے برے چلن نے ہمارے ملک کی مسلم خواتین کی زندگی برباد کر کے رکھ دی ہے۔ ہم نے پارلیمنٹ میں قانون لاکر اس برے چلن کو ختم کرنے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔ لیکن ابھی بھی کچھ لوگ ہیں جو اسے منظور نہیں ہونے دیتے ہیں۔ میں ملک کی متاثرہ ماں بہنوں کو، مسلم بیٹیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ان کے انصاف اور حقوق کے لئے ہر ممکن کوشش کروں گا اور آپ کی خواہشات کو ضرور پورا کروں گا۔‘‘
ہم پتھر پر لکیر کھینچنے والے ہیں: مودی
وزیر اعظم مودی کے خطاب کی خاص باتیں:
* او آر او پی (ون رینک ون پنشن) کی مانگ دہائیوں سے معلق تھی ہم نے اسے منظور کیا۔
* جب حوصلے بلند ہوں تو بے نامی املاک قانون منظور ہوتا ہے۔
* بین الاقوامی پلیٹ فارم سے اب ہندوستان کی بات سنی جاتی ہے۔
* سوچھ بھارت مشن (صفائی مہم) چلانے سے 3 لاکھ بچوں کی زندگی بچ گئی۔
* ڈبلیو ایچ او نے بھی سوچھ بھارت مشن کی تعریف کی ہے۔
* ہم مکھن پر لکیر کھینچنے والے نہیں بلکہ پتھر پر لکیر کھینچنے والے ہیں۔
* شمال مشرقی ریاستوں کو احساس دلایا جاتاا تھا کہ دہلی بہت دور ہے۔ ہم دہلی کو شمال مشرق کے دروازے تک تک لے گئے۔
* ہم نے کروڑوں لوگوں کو غریبی سے باہر نکالا۔
* ملک کی بیٹیاں ہمارے شانہ بشانہ ساتھ چل رہی ہیں۔
* خواتین کے خلاف جرائم کے قصورواروں کو پھانسی دی جا رہی ہے۔
گزشتہ حکومت میں فیصلہ لینے کا عزم نہیں تھا: مودی
لال قلعہ پر پرچم کشائی کے بعد وزیر اعظم نریندر جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم کا یہ خطاب پوری طرح سے انتخابی تقریر نظر آ رہا ہے۔ جہاں وہ ملک کی ترقی کو قبول کر رہے ہیں وہیں ساتھ ہی پچھلی حکومت پر حملہ کرنے سے بھی نہیں چوک رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت سے فیصلہ نہیں ہو پاتا کیوں کہ اس وقت کچھ کرنے کا عزم نہیں ہوتا تھا لیکن ان کی حکومت فوری فیصلے لیتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا، ’’اگر ہم 2013 کی رفتار سے بیت الخلاء تعمیر کرتے اور 2013 کی رفتار سے ملک کے گاؤں میں بجلی پہنچاتے تو تمام گاؤں میں یہ سہولیات پہنچانے میں دہائیاں لگ جاتیں۔‘‘
مودی نے کہا کہ دنیا کے ماہرین اقتصادیات ایک وقت میں ہندوستان کی معیشت کو خطروں سے پُر قرار دیتی تھی لیکن آج وہی ماہرین ہندوستان کی معیشت کو ترقی پزیر مان رہی ہے۔
وزیر اعظم مودی نے کہا، ’’ایم ایس پی بڑھانے کا مطالبہ سالوں سے معلق تھا۔ کسانوں، سیاسی جماعتوں اور ماہرین تک سب نے کہا لیکن کچھ نہیں ہوا، لیکن کسانوں کے آشیرواد سے ہماری حکومت نے ایم ایس پی بڑھانے کا حکم دیا۔‘‘
وزیر اعظم نے بغیر نام لئے گزشتہ کانگریس حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا، ’’کون نہیں چاہتا تھا کہ جی ایس ٹی قانون منظور ہو، پھر بھی یہ سالوں معلق رہا۔ پچھلے سال جی ایس ٹی حقیقت بنا۔ میں جی ایس ٹی کی کامیابی کے لئے کاروباری طبقہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔‘‘
وزیر اعظم نے لال قلعہ پر پرچم کشائی کر دی ہے۔ خصوصی مہمانان میں کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور کانگریس کے سینئر رہنما تشریف فرماں ہیں۔ بی جے پی کے صدر امت شاہ بھی آگے کی قطار میں بیٹھے ہیں۔
ملک آج 72 ویں یوم آزادی منا رہا ہے اس موقع پر ملک کا ہر شہری حب الوطنی کے جذبات سے پُر ہے۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پرچم کشائی کی۔ 2019 کے لوک سبھا چناؤ سے قبل وزیر اعظم مودی کا یہ لال قلعہ سے آخری خطاب ہے۔ چپے چپے پر حفاظت کے پختہ انتظامات کئے گئے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔