ٹرین حادثات: ’ہیڈلائن مینجمنٹ کے ذریعہ کب تک چھپائیں گے مہلوکین کی تعداد؟‘ مرکز پر لالو کا حملہ

لالو پرساد یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ ملک میں لگاتار ہو رہے ٹرین حادثات کی ذمہ داری کون لے گا؟

لالو پرساد یادو، تصویر آئی اے این ایس
لالو پرساد یادو، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آواز بیورو

اڈیشہ، بہار، اتر پردیش کے بعد اب آندھرا پردیش میں شدید ٹرین حادثہ پیش آیا ہے۔ اس حادثے میں 14 سے زیادہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں، جبکہ 50 سے زیادہ افراد زخمی ہوئے ہیں۔ یہ حادثہ ریاست کے وجئے نگرم ضلع میں ہوا جہاں 2 مسافر ٹرینیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ اس شدید حادثہ کے بعد آر جے ڈی چیف اور سابق وزیر ریل لالو پرساد یادو نے مرکزی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے اس پر فکر کا اظہار کیا ہے۔

لالو یادو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں مرکزی حکومت سے پوچھا ہے کہ ملک میں لگاتار ہو رہے ٹرین حادثات کی ذمہ داری کون لے گا؟ آر جے ڈی چیف نے کہا ہے کہ ’’اتوار کو آندھرا پردیش میں دو مسافر ٹرینیں حادثہ کا شکار ہو گئیں جس میں 14 لوگوں کی جان چلی گئی اور 50 سے زائد زخمی ہو گئے۔ میں مہلوکین کے کنبوں کے تئیں گہری ہمدردی ظاہر کرتا ہوں اور زخمی مسافروں کے جلد صحت مند ہونے کی دعا کرتا ہوں۔‘‘


اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں لالو پرساد نے یہ بھی لکھا ہے کہ ’’ملک میں لگاتار ہو رہے ریل حادثات کی ذمہ داری کون لے گا؟ ہیڈلائن مینجمنٹ کے ذریعہ وہ کتنے دنوں تک مہلوکین کی تعداد چھپائیں گے۔ سی اے جی کی رپورٹ کے مطابق ریلوے زبردست خسارے میں ہے۔ انھوں نے (حکومت نے) نجکاری کے ذریعہ انڈین ریلوے کا سب کچھ تباہ کر دیا ہے۔‘‘

واضح رہے کہ وشاکھاپٹنم-پلاسا پیسنجر ٹرین نے اتوار کو وشاکھاپٹنم-رائے گڑا پیسنجر ٹرین کو پیچھے سے ٹکر مار دی جس میں 14 لوگوں کی جان چلی گئی اور دیگر تقریباً 50 مسافر زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت سنگین ہے، اس لیے ہلاکتوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔