لکشدیپ کے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کی رکنیت بحال، سپریم کورٹ میں سماعت سے قبل لیا گیا فیصلہ
ایک مقامی عدالت کی طرف سے فوجداری معاملہ میں 10 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد لکشدیپ کے رکن پارلیمنٹ پی پی محمد فیضل کی لوک سبھا رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی، جسے اب بحال کر دی گئی ہے
نئی دہلی: این سی پی لیڈر اور لکشدیپ سے رکن پارلیمنٹ محمد فیضل کی لوک سبھا رکنیت بحال کر دی ہے۔ فیضل کی رکنیت ایک فوجداری معاملہ میں سزا سنائے جانے کے بعد منسوخ کر دی گئی تھی۔ ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگا دی تھی لیکن اس کے باوجود ان کی رکنیت بحال نہیں ہو رہی تھی۔ اس کے بعد فیضل نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، تاہم سماعت ہونے سے قبل ہی لوک سبھا سکریٹریٹ نے ان کی رکنیت بحال کر دی۔
خیال رہے کہ 11 جنوری کو ایک مقامی عدالت نے لکشدیپ کے رکن پارلیمنٹ پی پی محمد فیضل کو اقدام قتل کا مجرم قرار دیتے ہوئے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت ان کی رکنیت منسوخ کر دی تھی۔ اس کے بعد الیکشن کمیشن نے اس نشست پر ضمنی انتخاب کا اعلان بھی کر دیا تھا۔ تاہم ہائی کورٹ کی جانب سے سزا پر روک لگائے جانے کے بعد ضمنی انتخاب کا نوٹیفکیشن بھی منسوخ کر دیا گیا۔
عدالت عظمیٰ کے سامنے اپنی عرضی میں فیضل نے کہا کہ کیرالہ ہائی کورٹ نے 25 جنوری کو ان کی سزا پر روک لگا دی تھی، اس کے باوجود لوک سبھا سکریٹریٹ ان کے خلاف جاری کردہ نااہلی نوٹیفکیشن کو واپس لینے سے قاصر ہے۔ عرضی میں مزید کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے 18 جنوری 2023 کا ضمنی انتخاب کا پریس نوٹ بھی واپس لے لیا ہے۔
محمد فیضل کا معاملہ اس وقت کافی زیر بحث آ گیا جب سورت کی ایک عدالت کی طرف سے ہتک عزتی کے معاملہ میں وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو 2 سال کی سزا سنائے جانے کے بعد اسی طرح لوک سبھا سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن پارٹیوں نے راہل گاندھی کی رکنیت منسوخی پر تحریک چھیڑ دی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔