لکھیم پور کھیری تشدد: اہم گواہ اور اس کے بھائی پر تلوار سے حملہ، آشیش مشرا پر لگا الزام

اس حملے میں سرجیت کے سر پر شدید زخم آیا ہے، جبکہ پربھجوت سنگھ حملے میں بال بال بچ گئے۔ حملے کا الزام آشیش مشرا عرف مونو اور اس کے قریبی لوگوں پر ہے

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

قومی آواز بیورو

لکھیم پور کھیری: یوپی کے مشہور لکھیم پور کھیری تشدد کیس کے اہم گواہ پربھجوت سنگھ اور ان کے چھوٹے بھائی سروجیت سنگھ پر ہفتہ کی رات تلوار سے حملہ کیا گیا۔ اس حملے میں سرجیت کے سر پر شدید زخم آیا ہے، جبکہ پربھجوت سنگھ حملے میں بال بال بچ گئے۔ حملے کا الزام آشیش مشرا عرف مونو اور اس کے قریبی لوگوں پر ہے۔

حملے کے حوالے سے پربھجوت سنگھ کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی سروجیت کے ساتھ تکونیا میں ایک تقریب میں شرکت کے لئے جا رہے تھے کہ موقع پر گھات لگائے 3 لوگوں نے ان پر پیچھے سے تلوار سے حملہ کر دیا۔ اس حملے میں سروجیت سنگھ شدید زخمی ہو گئے ہیں، ان کے سر میں کئی ٹانکے لگے ہیں۔

پربھجوت سنگھ کا دعویٰ ہے کہ یہ حملہ لکھیم پور کھیری کیس کے کلیدی ملزم مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کے قریبی ساتھیوں نے کیا ہے۔ پربھجوت نے تکونیا تھانے میں حملے کی شکایت کی ہے۔ اس میں آشیش مشرا کا نام بھی درج کیا گیا ہے۔


پربھجوت کا کہنا ہے ’’پولیس آشیش مشرا کا نام ہٹانے کے لیے دباؤ ڈال رہی ہے، پولیس یہ بھی کہہ رہی ہے کہ اس پر دباؤ ہے لیکن میں اپنی شکایت سے آشیش مشرا کا نام نہیں ہٹاؤں گا، جو سچ ہے وہی لکھوائیں گے۔‘‘

دوسری جانب لکھیم پور کھیری کے ایس پی سنجیو سُمن کا کہنا ہے کہ یہ واضح طور پر دو گروپوں کی باہمی دشمنی کا معاملہ ہے۔ اس واقعہ کا لکھیم پور کھیری واقعہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تکونیا پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کی گئی ہے۔ زخمیوں کا علاج بھی کرایا گیا ہے۔ معاملہ کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

خیال رہے کہ 6 دسمبر کو ہی لکھیم پور کی اے ڈی جے فرسٹ کورٹ نے آشیش سمیت تمام 14 ملزمان کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں۔ آشیش کے خلاف آئی پی سی اور موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اب اس معاملہ کی سماعت 16 دسمبر سے شروع ہوگی اور اسی دن سے مقدمہ میں گواہی شروع ہو جائے گی۔ اگر الزامات ثابت ہوتے ہیں اور آشیش عدالت میں قصوروار پائے جاتے ہیں تو دفعات کی بنیاد پر سزا سنائی جائے گی۔


یاد رہے کہ لکھیم پور ضلع کے تکونیا تھانہ علاقے میں 3 اکتوبر 2021 کو تشدد ہوا تھا۔ الزام ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو کے کہنے پر احتجاج کرنے والے کسانوں پر تھار جیپ سے کچل دیا گیا تھا۔ اس واقعے میں چار کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔ تشدد برپا ہونے کے بعد کل 8 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

یہاں کسان تین زرعی قوانین کے خلاف اور وزیر اجے مشرا کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ جبکہ یوپی کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ اور وزیر اجے مشرا قریبی گاؤں میں دنگل پروگرام میں موجود تھے۔ وزیر کے بیٹے کی گاڑی کے ڈرائیور کو بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔