سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری تشدد کے اہم ملزم آشیش مشرا کو دیا جھٹکا، ضمانت رَد
سپریم کورٹ نے پیر کے روز کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے متاثرہ فریق کی بات پر غور نہیں کیا اور ضروری ہے کہ ان کی باتیں سنی جائیں۔
لکھیم پور کھیری میں ہوئے تشدد کے اہم ملزم آشیش مشرا کو سپریم کورٹ نے زوردار جھٹکا دیا ہے۔ آشیش مشرا کی ضمانت کو رد کر دیا گیا ہے اور انھیں ایک ہفتہ کے اندر سرینڈر کرنے کا حکم صادر بھی کیا گیا ہے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا پر لکھیم پور کھیری میں کسانوں پر گاڑی چڑھانے کا الزام ہے اور یوپی اسمبلی الیکشن سے قبل الٰہ آباد ہائی کورٹ نے انھیں ضمانت پر رِہا کیا تھا۔ اس تعلق سے سپریم کورٹ نے گزشتہ 4 اپریل کو سبھی فریقین کی دلیلیں سننے کے بعد سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پیر کے روز کہا کہ الٰہ آباد ہائی کورٹ نے متاثرہ فریق کی بات پر غور نہیں کیا اور ضروری ہے کہ ان کی باتیں سنی جائیں۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ آشیش مشرا کی ضمانت عرضی پر ہائی کورٹ کو از سر نو غور کرنا چاہیے۔ اس درمیان متاثرہ فریق کے وکیل دشینت دَوے نے گزارش کی ہے کہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سے سپریم کورٹ کہے کہ اس بار کسی دیگر بنچ کے سامنے یہ معاملہ جائے۔ اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ’’ایسا حکم پاس کرنا مناسب نہیں ہوگا، اور ہمیں یقین ہے کہ وہی جج دوبارہ اس معاملے کو سننا بھی نہیں چاہیں گے۔‘‘
واضح رہے کہ 3 اکتوبر 2021 کو لکھیم پور واقع تکنیا میں ہوئے تشدد کے دوران 8 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔ الزام ہے کہ مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا عرف مونو نے اپنی جیپ سے کسانوں کو کچل دیا تھا۔ اس معاملے میں اتر پردیش ایس آئی ٹی نے 5000 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ایس آئی ٹی نے آشیش مشرا کو اہم ملزم بتایا تھا۔ اتنا ہی نہیں، ایس آئی ٹی کے مطابق آشیش جائے حادثہ پر ہی موجود تھا۔ اس معاملے میں الٰہ آباد ہائی کورٹ نے فروری 2022 میں آشیش مشرا کو ضمانت دے دی تھی۔ اس ضمانت کے خلاف متاثرہ کنبہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔ چیف جسٹس این وی رمنا، جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس ہما کوہلی کی بنچ نے اس معاملے میں سماعت کی تھی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔