لکھیم پور کھیری معاملہ: نگرانی کمیٹی نے پیش کی سفارش، آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ ہونے کا امکان!
متاثرین کے وکیل دشینت دوے نے کہا کہ سپریم کورٹ کو یا تو ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانی چاہئے یا مشرا کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنا چاہئے۔ دوے نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پوری طرح سے درست نہیں ہے۔
نئی دہلی: یوپی کے زیر بحث لکھیم پور کھیری معاملہ کے ملزم آشیش مشرا کی ضمانت منسوخ ہو سکتی ہے۔ سپریم کورٹ نے بدھ کے روز اتر پردیش حکومت سے کہا کہ لکھیم پور تشدد معاملہ کی تحقیقات کی نگرانی کرنے والے جج نے آشیش مشرا کو دی گئی، ضمانت کو منسوخ کرنے کی سفارش کی ہے۔ نیز معاملے میں جواب طلب کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : پلوامہ میں میراتھن دوڑ مقابلے کے دوران طالب علم کی موت واقع
چیف جسٹس این وی رمنا کی سربراہی اور جسٹس سوریہ کانت اور ہیما کوہلی پر مشتمل بنچ نے اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل سے سوال کیا کہ مانیٹرنگ جج کی رپورٹ سے ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے ضمانت منسوخ کرنے کی سفارش کی تھی، اس پر آپ کا کیا موقف ہے؟
بنچ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کے پاس ایڈیشنل چیف سکریٹری داخلہ اتر پردیش کو دو تحریری مکتوب پیش کئے تھے۔ اتر پردیش حکومت کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل مہیش جیٹھ ملانی نے کہا کہ انہیں مکتوب کی معلومات نہیں ہیں اور اس معاملے میں ہدایات لینے کے لیے کچھ وقت دیا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ نگران جج نے سفارش کی ہے کہ مشرا کو دی گئی ضمانت کو چیلنج کیا جانا چاہئے۔ جیٹھ ملانی نے اس معاملے میں جواب دینے کے لیے پانچ منٹ کا وقت مانگا۔
متاثرین کے اہل خانہ کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل دشینت دوے نے کہا کہ سپریم کورٹ کو یا تو ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانی چاہئے یا مشرا کو دی گئی ضمانت کو منسوخ کرنا چاہئے۔ دوے نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پوری طرح سے درست نہیں ہے۔
جیٹھ ملانی نے کہا کہ انہوں نے ایڈیشنل ہوم سکریٹری سے بات کی ہے اور انہیں جانچ کی نگرانی کرنے والے جج کی طرف سے مکتوب موصول نہیں ہوئے ہیں۔ بنچ نے کہا کہ جج کے مکتوب کی ایک کاپی ریاستی حکومت کو دی جانی چاہئے۔ سماعت کی اگلی تاریخ 4 اپریل مقرر کی گئی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔