مودی حکومت نہ تو کسانوں کو فصلوں کی مناسب قیمت دے رہی ہے اور نہ ہی قانونی ضمانت: کانگریس
کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر ابھے دوبے نے کسان مخالف فیصلوں پر مودی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 2025-26 کے ربی سیزن میں کسانوں کو قانونی ضمانت اور مناسب قیمتیں نہیں مل سکیں
کانگریس کے میڈیا کوآرڈینیٹر، ابھے دوبے نے پریس کانفرنس کے دوران مودی حکومت کے کسان مخالف اقدامات پر سخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے نہ تو کسانوں کے لیے ایم ایس پی (کم از کم امدادی قیمت) کی قانونی ضمانت دی اور نہ ہی مناسب نرخ پر ان کی پیداوار خریدی۔
ابھے دوبے نے بتایا کہ 2014 میں مودی حکومت نے کسانوں کو ملنے والے 150 روپے کا بونس بند کیا تھا اور زمینوں کے مناسب معاوضہ قانون کو ختم کرنے کے لیے 3 آرڈیننس لائے گئے تھے۔ سپریم کورٹ میں بھی حکومت نے 2015 میں حلف نامہ داخل کیا کہ کسانوں کو لاگت کے 50 فیصد اوپر کی قیمت نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے بتایا کہ ربی سیزن 2025-26 کے لیے ایم ایس پی کا اعلان کیا گیا لیکن کسانوں کو مایوسی ہوئی کیونکہ قیمتوں میں اضافہ محض 2.4 فیصد سے 7 فیصد تک محدود رہا۔ جبکہ کسانوں کی حقیقی لاگت اور مشکلات کو مدنظر نہیں رکھا گیا۔ مختلف ریاستوں نے بھی اپنی پیداواری لاگت اور ایم ایس پی کے حوالے سے مودی حکومت کے فیصلوں کو ناکافی قرار دیا۔ مثال کے طور پر، مہاراشٹر نے گندم کی لاگت 3527 روپے فی کوئنٹل بتائی جبکہ حکومت نے 2425 روپے کی ایم ایس پی مقرر کی۔
ابھے دوبے نے دعویٰ کیا کہ پرائیویٹ انشورنس کمپنیوں نے کسانوں کی بدحالی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے 64 ہزار کروڑ روپے کا منافع کمایا۔ 2016 سے 2024 تک انشورنس کمپنیوں کو کسانوں اور حکومت کے مشترکہ پریمیم کے ذریعے بے پناہ منافع حاصل ہوا، جبکہ کسانوں کو بہت کم فائدہ پہنچا۔
انہوں نے مزید کہا کہ مودی حکومت نے بجٹ کے حوالے سے بھی کسانوں کو دھوکہ دیا ہے۔ 2020-21 میں زراعت کے بجٹ کا 4.41 فیصد مختص کیا گیا تھا جو کہ 2024-25 میں کم ہو کر محض 2.74 فیصڈ رہ گیا۔ ساتھ ہی حکومت نے زراعت کے بجٹ میں مختص کیے گئے ایک لاکھ کروڑ روپے خرچ کرنے کے بجائے واپس کر دیے۔
انہوں نے بتایا کہ مودی حکومت کے تحت کسانوں کی حالت زار مزید خراب ہو گئی ہے اور 2014 سے 2022 کے دوران 1 لاکھ سے زائد کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ ہر روز 31 کسان اپنی جان سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ ابھے دوبے نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی کسانوں کے ایم ایس پی کی قانونی ضمانت کے لیے سڑک سے پارلیمنٹ تک جدوجہد جاری رکھے گی۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔