کولکاتا ریپ اور قتل: ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کو پھر لکھا خط، ’معاملے کی سنگینی پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی‘

ممتا بنرجی نے لکھا کہ آپ کو میرا 22 اگست کا خط یاد ہوگا، جس میں نے عصمت دری کے واقعات پر سخت قانون بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا لیکن اس حساس معاملے پر آپ کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا

<div class="paragraphs"><p>مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی /&nbsp; تصویر: آئی اے این ایس</p></div>

مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی / تصویر: آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

نئی دہلی: کولکاتا میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے معاملے پر مسلسل ہنگامہ جاری ہے۔ فریقین انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک دوسرے کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دریں اثناء مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک اور خط لکھا ہے۔ اس خط میں بنرجی نے عصمت دری سے متعلق مزید سخت قانون بنانے کی اپیل کی ہے۔ اس سے پہلے بھی بنرجی نے اسی اپیل کے ساتھ وزیر اعظم مودی کو خط لکھا تھا۔

ممتا بنرجی نے خط میں لکھا، ’’آپ کو میرا 22 اگست کو لکھا گیا خط یاد ہوگا، جس میں نے عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے سخت قانون بنانے کی ضرورت پر زور دیا تھا لیکن اس حساس معاملے پر آپ کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ اگرچہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت سے جواب ضرور موصول ہوا لیکن معاملے کی سنگینی کے پیش نظر یہ ناکافی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ اس معاملے کی سنگینی پر خاطر خواہ توجہ نہیں دی گئی۔‘‘


انہوں نے خط میں کہا، ’’میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ عصمت دری سے نمٹنے کے لیے سخت قانون بنانے پر غور کریں اور ایسے گھناؤنے جرائم کرنے والوں کے لیے سخت ترین سزا کا بندوبست کریں۔ نیز ایسے معاملات کو جلد نمٹانے کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں۔ مجھے امید ہے کہ آپ کی طرف سے اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔‘‘

خیال رہے کہ 9 اگست کو کولکاتا کے آر جی کر میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال کے سیمینار ہال میں ایک ٹرینی ڈاکٹر کی لاش برآمد ہوئی تھی۔ ڈاکٹر کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے کی ہولناکی کو دیکھتے ہوئے نہ صرف کولکاتا بلکہ پورے ملک میں لوگوں میں غصہ پھوٹ پڑا تھا۔ اس کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے شروع ہو گئے۔ اس معاملے کے اہم ملزم سنجے رائے کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔