ممتا کو جھٹکا، ہائی کورٹ نے ترنمول کانگریس کے لیڈروں کی عبوری ضمانت پر لگائی روک
ترنمول کےوکیل نے کہا کہ ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں شوبھندو ادھیکاری اور مکل رائے کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا ، کیاان لوگوں کے بی جے پی کا لیڈر ہونےکا فائدہ دیا گیا ہے۔
کولکتہ میں کل سارے دن ہنگامہ جاری رہا ، پہلے دو وزراء سمیت ترنمول کےچار لیڈروں کو سی بی آئی نے گرفتار کیا ، پھر مغربی بنگال کی وزیر اعلی 6گھنٹے تک سی بی آئی کے دفتر میں رہیں ، پھر سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے عبوری ضمانت دےدی جس کےبعد سی بی آئی نےکولکتہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور اس کے بعد کولکتہ ہائی کورٹ نے اس عبوری ضمانت پر روک لگا دی ۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے کل ریاستی وزیر فرہاد حکیم، سبرتو مکھرجی، ممبر اسمبلی مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کی عبوری ضمانت منظور دےدی تھی لیکن ہائی کورٹ نے اس فیصلہ پرروک لگا دی ہے ۔ ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں سی بی آئی نے کل صبح اچانک ان لیڈروں کو پیشگی وارنٹ دئیے بغیر ڈرامائی انداز میں گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے ان لیڈروں کو ضمانت دیتے ہوئے 50ہزار روپے ذاتی مچلکہ پر ضمانت منظور کرلیا تھا لیکن دیر رات ہائی کورٹ نے اس فیصلہ پر روک لگا دی جس کی وجہ سےان چاروں کو جیوڈیشل کسٹڈی میں ہی رہنا ہوگا ۔
کل دن بھر سی بی آئی کے دفتر میں ہنگامہ کا سلسلہ جاری رہا۔جہاں بڑی تعداد میں ترنمول کانگریس کے ورکر احتجاج کررہے تھے ۔وہیں ممتا بنرجی بذات خودسی بی آئی کے دفتر پہنچ کر اعلیٰ افسران سے ملاقات کی اور سوال کیا کہ سی بی آئی پیش گی اطلاع دئیے بغیر ترنمو ل کانگریس کے لیڈران کو کس طرح گرفتار کرسکتی ہے۔ ممتا بنرجی سی بی آئی کے دفتر میں 6گھنٹےتک موجود رہیں ۔
ترنمول کانگریس کے ورکروں کے احتجاج کی وجہ سے سی بی آئی انہیں فیزیکل پیش نہیں کرسکی۔بعدمیں ورچوئیل سماعت ہوئی۔ملزمین کی طرف سے عدالت میں پیش ہوتے ہوئے سینئر وکیل اور ترنمول کانگریس کے ممبر پارلیمنٹ کلیان بنرجی نے عدالت میں کہا کہ سی بی آئی نے ان لیڈروں کو گرفتار کرنے سے قبل بنگال اسمبلی کے اسپیکر بمان بنرجی سے اجازت نہیں لی ہے ۔اس کے علاوہ ناردا اسٹنگ آپریشن معاملے میں شوبھندو ادھیکاری اور مکل رائے کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا۔ان لوگوں کے بی جے پی کا لیڈر ہونے کی وجہ سے فائدہ دیا گیا ہے ۔کلیان بنرجی نے کہا کہ اسپیکر سے اجازت لئے بغیر گورنر سے اجازت لیے کر سی بی آئی چور دروازے سے کام کرنے کی کوشش کی ہے۔انہوں نے سی بی آئی کی جانبداری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ سیاسی بنیادوں پر کارروائی ہے ۔
سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے جج انوپم مکھرجی نے پوچھا کہ جب کہ چارج شیٹ تیار ہوچکی ہے، ان لیڈروں نے پوچھ تاچھ کے دوران تعاون بھی کیا ہے تو پھر انہیں گرفتار کرنے کی ضرورت کیوں آن پڑی ۔سی بی آئی نےان چاروں کو 14دن کےلئے حراست میں دینے کا مطالبہ کیا۔کئی گھنٹے کی سماعت کے بعد جج نے فیصلہ سنانے سے قبل تھوڑی دیر کا وقفہ لیا۔ اس دوران سی بی آئی کے دو افسران جج کے پاس گئے اور انہیں کچھ دستاویزات دکھائیں ۔تاہم سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے ترنمول کانگریس کے لیڈران سبرتو مکھرجی، فرہاد حکیم اور مدن مترا اور سابق میئر شوبھن چٹرجی کی ضمانت منظور کرلی۔
سی بی آئی کے وکلا نے استدلال کیا کہ زیر حراست افراد باہر جاکر شواہد کے ساتھ چھیڑ خوانی کرسکتے ہیں۔مدعا علیہان کے وکلا نے جوابی دلیل پیش کی کہ فرہاد کلکتہ میونسپل کونسل کے چیئرمین ہیں۔کورونا کے خلاف لڑائی میں وہ اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔دوسری طرف شوبھن کے وکیل نے میتھیو سیموئل کے اسٹنگ آپریشن سے متعلق سوال اٹھایا۔ تاہم ، جج نے سی بی آئی کے ذریعہ اٹھائے گئے بااثر نظریہ کو مسترد کردیا۔ سماعت کے اختتام پر سی بی آئی نے عدالت میں چارج شیٹ بھی جمع کروائی۔ (یو این آئی کے انپٹ کے ساتھ)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔