کوڈاکارا بلیک منی معاملہ: بی جے پی کو پارٹی کا انتخابی نشان کمل کے بدلے ’بورا‘ کر لینا چاہئے، سی پی آئی ایم کا طنز
بلیک منی معاملہ پر بی جے پی نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ستیش کو 2 سال قبل ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا جسے عین ضمنی انتخاب سے قبل سی پی آئی ایم نے بی جے پی کے خلاف مہم چلانے کے لئے کام پر رکھا ہے۔
تقریباً 3 سال پرانے بلیک منی سے جڑے معاملے میں ہفتہ کو کیرالہ کی حکمراں جماعت سی پی آئی ایم لیڈر اور کیرالہ کے پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی) کے وزیر پی اے محمد ریاس نے کہا کہ ’’نئے انکشاف سے کئی باتیں واضح ہو گئی ہیں، اور ان میں سے ایک یہ ہے کہ بی جے پی کو اپنی پارٹی کا انتخابی نشان کمل سے بدل کر ’بورا‘ کر لینا چاہئے۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے ریاستی اسمبلی میں حزب مخالف پارٹی کانگریس پر بھی حملہ کیا ہے۔ ریاس نے الزام لگایا کہ وہ بلیک منی معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے ذریعہ کوئی کارروائی نہیں کیے جانے پر خاموش ہے۔
سی پی آئی ایم کے الزام کے جواب میں ریاستی کانگریس صدر ممکُٹ تھل نے دعویٰ کیا کہ سمجھوتہ کانگریس۔بی جے پی کے درمیان نہیں بلکہ سی پی آئی ایم اور بی جے پی کے درمیان ہوا ہے۔ ریاستی صدر نے مزید کہا کہ تقریباً 3 سال پرانے معاملے کو ضمنی انتخاب سے عین قبل اٹھا کر سی پی آئی ایم یہ ثابت کرنا چاہتی ہے کہ اس کا بی جے پی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ دوبارہ تفتیش کیوں کی جا رہی ہے؟ حکومت کو بتانا چاہئے کہ ابتدائی تحقیق کا کیا ہوا؟ دوبارہ تحقیق کرانا یہ ثابت کرتا ہے کہ پہلے کرائی گئی تحقیقات ناکام رہی ہے۔
اس معاملہ میں بی جے پی کی طرف سے پلکڑ سیٹ سے ضمنی انتخاب کے لئے امیدوار کرشن کمار نے کہا کہ کوڈاکارا بلیک منی معاملہ ان کی پارٹی کے لئے باعث تشویش نہیں ہے۔ یہ شور شرابہ 13 نومبر کو ہونے والی ضمنی انتخاب کے بعد ختم ہو جائے گا۔ سی پی آئی ایم ایک سوچی سمجھی پالیسی کے مطابق یہ سب کر رہی ہے، اور یہ امید کے مطابق ہی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ بی جے پی کے تریشور ضلع دفتر میں سکریٹری رہے تِرور ستیش نے حال ہی میں پارٹی پر سنسنی خیز الزام لگایا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ کوڈاکارا بلیک منی معاملہ سے جڑا بے حساب رقم پارٹی کے انتخابی فنڈ کا حصہ ہے۔ ستیش کے مطابق مبینہ طور پر دھرم راجن نامی شخص نے 6 بوریوں میں رقم بھر کر بی جے پی کے دفتر میں پہنچایا ہے۔ ستیش کے مطابق انتخابی مہم کی آڑ میں رقم دفتر تک لائے گئے اور اس نے پارٹی دفتر پر بھی نظر رکھی۔ اس معاملہ پر بی جے پی کے تریشور ضلع صدر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ستیش کو 2 سال قبل ہی عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔ اب سی پی آئی ایم نے بی جے پی کے خلاف مہم چلانے اور آئندہ ضمنی انتخاب کے پیش نظر ستیش کو کام پر رکھا ہے۔
واضح ہو کہ کالا دھن کا معاملہ 3 اپریل 2021 کو تریشور کے کوڈاکارا میں ہائیوے پر ہوئی ڈکیتی کے واقعہ سے متعلق ہے، جو اس سال کیرالہ اسمبلی انتخاب سے 3 دن پہلے ہوا تھا۔ پولیس کی تفتیش کے مطابق انتخابی مہم کے لیے مبینہ طور پر 3.5 کروڑ روپے ایک کار میں ایرناکولم لے جائے جا رہے تھے، لیکن ایک گروہ نے فرضی حادثہ کا ڈرامہ کر کے لوٹ کو انجام دیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔