کسان تحریک: گرنام سنگھ چڈھونی نے رکھا سیاست میں قدم، نئی جماعت کا کیا اعلان
کسان لیڈر گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ آج زیادہ تر سیاسی پارٹیوں پر پیسے والے لوگوں کا قبضہ ہے۔ ملک میں سرمایہ دارانہ نظام مسلسل فروغ پا رہا ہے، امیر اور غریب کے درمیان ایک بڑا خلا پیدا ہو رہا ہے۔
چنڈی گڑھ: دہلی کی سرحدوں پر سال تک جاری رہنے والے کسانوں کی تحریک میں نمایاں کردار ادا کرنے والے گرنام سنگھ چڈھونی نے سیاست میں قدم رکھتے ہوئے اپنی نئی سیاسی جماعت کا اعلان کیا ہے۔ کسان تحریک کا اہم چہرہ رہے چڈھونی نے ہفتہ کے روز چنڈی گڑھ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اطلاع دی کہ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت کا نام ’سنیوکت سنگھرش پارٹی‘ رکھا ہے۔
بھارتیہ کسان یونین ہریانہ کے صدر گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ ان کی جماعت پنجاب کے اسمبلی انتخابات میں پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سنیوکت سنگھرش پارٹی 2022 میں ہونے جا رہے پنجاب کے اسمبلی انتخابات میں تمام سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
کسان لیڈر گرنام سنگھ چڈھونی نے کہا کہ آج زیادہ تر سیاسی پارٹیوں پر پیسے والے لوگوں کا قبضہ ہے۔ ملک میں سرمایہ دارانہ نظام مسلسل فروغ پا رہا ہے، امیر اور غریب کے درمیان ایک بڑا خلا پیدا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیسے والے لوگ غریبوں کے لیے پالیسیاں بنا رہے ہیں، ہماری پارٹی ذات، پات اور مذہب سے بالاتر ہوگی اور سیکولر ہوگی۔ چڈھونی نے کہا کہ یہ تمام مذاہب، تمام ذاتوں کی جماعت ہوگی۔ اس پارٹی میں دیہاتی، شہری، مزدور، کسان اور ریہڑی پٹری والے ہر طرح کے عوام شامل ہوں گے۔
واضح رہے کہ سنیوکت سنگھرش پارٹی سال بھر کی کسان تحریک کے بعد وجود میں آنے والی پہلی سیاسی جماعت ہے۔ کسانوں نے تین زرعی قوانین کے خلاف سال بھر تحریک چلائی تھی۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے ان قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر دیا۔
گرنام سنگھ چڈھونی متحدہ کسان مورچہ کی اس 5 رکنی کمیٹی کا حصہ تھے، جسے مورچہ نے زرعی قوانین پر مودی حکومت کے ساتھ بات چیت کا حق دیا تھا۔ اس کمیٹی میں یودھویر سنگھ، اشوک دھاولے، بلبیر سنگھ راجیوال اور شیو کمار ککا شامل تھے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔