ہریانہ اسمبلی انتخابات: کسانوں کا بی جے پی کے خلاف اعلان جنگ، ووٹ کی طاقت سے بدلہ لینے کا عزم
کسان رہنما نے کہا ہے کہ 15 ستمبر کو جند میں ہونے والی مہاپنچایت میں ملک بھر سے کسان رہنما شریک ہوں گے۔ انہوں نے بی جے پی کے خلاف ووٹ کی طاقت سے بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا
چنڈی گڑھ: ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کی تیاریاں عروج پر ہیں اور کسان تنظیمیں بی جے پی کے لیے مشکلات کھڑی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ سونی پت میں مشترکہ کسان مورچہ نے غیر سیاسی کسان رہنماؤں اور کارکنوں کی ایک میٹنگ بلائی تھی جس میں کسانوں کے مسائل اور اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف لائحہ عمل پر گفتگو ہوئی۔
کسان رہنما ابھیمینیو کوہاڑ نے اعلان کیا ہے کہ 15 ستمبر کو جند کے اُچانا کلاں میں ہونے والی مہاپنچایت میں ملک بھر سے کسان رہنما جمع ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی تحریک کے دوران شہید ہونے والے کسانوں کا بدلہ ووٹ کے ذریعہ لیا جائے گا۔
ابھیمینیو کوہاڑ نے بی جے پی حکومت کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے خلاف زبردست مزاحمت کی جائے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کسان تنظیمیں کسی بھی سیاسی پارٹی کے لیے ووٹ کی اپیل نہیں کریں گی، مگر بی جے پی کی پوری طاقت کے ساتھ مخالفت کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا، ’’ہم ہریانہ سے بی جے پی کو صاف کر دیں گے۔ کسان مہاپنچایت میں ملک بھر کے بڑے کسان رہنما شریک ہوں گے۔ کسانوں پر ہونے والے لاٹھی چارج اور تحریک میں شہید ہونے والے کسانوں کا بدلہ ووٹ کے ذریعہ لیا جائے گا۔‘‘
ابھیمینیو کوہاڑ نے پہلوانوں ونیس پھوگاٹ اور بجرنگ پونیا کی سیاسی شروعات پر بھی تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ملک کے اسٹار پہلوانوں کو نئی شروعات پر بہت بہت مبارکباد۔ دونوں نے ہماری تحریک میں جو تعاون دیا، ہم اسے بھولنے والے نہیں ہیں۔ ہم غیر سیاسی رہنما ہیں اور ان کے لیے ووٹ کی اپیل نہیں کریں گے۔‘‘
قبل ازیں، ابھیمینیو کوہاڑ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا تھا، ’’کسان مزدور بھائیو، آپ کو یاد ہے یا بھول گئے؟ ایک بار پھر یاد دلانے کا سوچا کہ کس طرح بی جے پی لیڈروں نے کسانوں، مزدوروں اور مظاہرین کی توہین کی تھی۔ ان آمر اور مطلق العنان لوگوں کا اسمبلی انتخابات کے دوران سود سمیت حساب کتاب کرنا ہوگا۔‘‘
خیال رہے کہ ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کے لیے ایک ہی مرحلے میں 5 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی، جبکہ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کی جائے گی اور اسی دن نتائج کا اعلان ہوگا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔