مہاراشٹر کابینہ میں شیرنی کی ہلاکت کامعاملہ اٹھایا جائے: ادھو ٹھاکرے کا فرمان

آوینی نامی شیرنی کے معاملہ میں شیوسینا کے سربراہ ادھوٹھاکرے نے اپنے وزیروں کو ہدایت دی ہے کہ اس معاملہ کو ریاستی کابینہ میں اٹھائیں اور وزیر جنگلات کے ذریعے کی جانے والی کارروائی پر احتجاج کریں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

ممبئی: مہاراشٹرمیں ایک شیرنی کی ہلاکت پر سیاسی رنگ چڑھ رہا ہے، آوینی نامی شیرنی کے معاملہ میں شیوسینا کے سربراہ ادھوٹھاکرے نے اپنے وزیروں کو ہدایت دی ہے کہ اس سنگین معاملہ کو ریاستی کابینہ میں اٹھائیں اوروزیرجنگلات سدھیر منگنٹی وار کے ذریعے کی جانے والی کارروائی پر احتجاج کریں۔

مہاراشٹر این سی پی کے صدر جینت پاٹل نے الزام عائد کیا کہ محکمہ جنگلات نے اس خطہ میں کان کی صنعت سے وابستہ صنعت کاروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے شیرنی کو ماراگیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس بارے میں حکومت سے دریافت کریں گے کہ ماضی میں ایسے آدم خورجانوروں کو پہلے پکڑنے کی کوشش کی جاتی ہے ،لیکن اس معاملہ میں شیرنی کو فوری طورپر گوئی ماردی گئی۔

کانگریس کے ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رادھاکرشنا وکھے پاٹل نے کہا کہ محکمہ جنگلات کی لاپروائی کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوئی ہے اور اس کی ذمہ داری وزیرموصوف پر عائد ہوتی ہے۔حالانکہ وزیراعلیٰ دیویندر فڑنویس نے مذکورہ معاملہ میں تحقیقات کا وعدہ ضرورکیا ،لیکن وزیر جنگلات کے استعفے کو مسترد کردیا ہے۔

فڑنویس نے عثمان آباد میں کہاکہ وزیر نے بندوق لے جاکر شیرنی کو قتل نہیں کیا اور ان کا استعفیٰ مانگنا غلط ہے۔اس بارے میں مرکزی وزیر مینکا گاندھی نے منگنٹی وار کو برطرف کرنے کا دوبارہ مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثناء ایک مقامی مراٹھی ٹی وی چینل نیوز 18لوک مت نے محکمہ جنگلات کے افسران کی گفتگو کو جاری کیا ہے کہ شیرنی کو بے ہوش کرنے کی کوشش نہیں کی گئی ،جس کے ردعمل میں وزیر موصوف نے ردعمل میں کہا کہ اگر یہ ثابت ہوا تو اس کی تحقیقات کرائی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔