لکھنؤ: درندے نے عصمت دری کے بعد 6 سالہ دوست کی بیٹی کا کیا قتل

اہل خانہ کے دباؤ میں پولس نے ببلو کے گھر لگا تالا توڑا اور تلاشی لی تو اس کے پلنگ کے نیچے بچی ننگی حالت میں خون سے لت پت ملی۔ پولس بچی کو لے کر ٹراما سینٹر گئی جہاں ڈاكٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

لکھنؤ: اترپردیش میں لکھنؤ کے سعادت گنج علاقے میں ایک درندے نے اپنے دوست کی چھ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے کے بعد اس کا گلا کاٹ کر قتل کردیا۔

پولس ترجمان کے مطابق پرانے لکھنؤ کے سعادت گنج علاقے میں رہنے والی چھ سالہ بچی اتوار کی دوپہر سے غائب تھی۔ جب کافی دیر تک بچی گھر نہیں پہنچی تب اس کی تلاش کی گئی لیکن اس کا کوئی پتہ نہیں چل سکا۔ بعد میں اہل خانہ نے سعادت گنج پولس اسٹیشن میں لڑکی کے لاپتہ ہونے کی اطلاع دی۔ بچی کے والد نے اپنے دوست ببلو پر بچی کو غائب کرنے کا شبہ ظاہر کیا۔ اس کے بعد پولس ٹھاكرگج کے ہزارہ باغ میں واقع ببلو کے گھر پہنچی تو ملزم نشے کی حالت میں پایا گیا۔


پولس نے جب اس سے پوچھ گچھ کی تو وہ کافی دیر تک گمراہ کرنے کی کوشش کرتا رہا۔ اسی درمیان بچی کے گھر والے دوبارہ ملزم کے گھر پہنچ گئے جہاں ہنگامے کے خدشہ کے پیش نظر پولس بھی موقع پر پہنچ گئی۔ انہوں نے بتایا کہ اہل خانہ کے دباؤ میں پولس نے ببلو کے گھر لگا تالا توڑا اور تلاشی لی تو اس کے پلنگ کے نیچے بچی ننگی حالت میں خون سے لت پت ملی۔ پولس بچی کو لے کر ٹراما سینٹر گئی جہاں ڈاكٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔ بچی کے گلے پر تیز دھار ہتھیار کے نشان تھے۔

اس واقعہ سے مشتعل بچی کے اہل خانہ نے رات کو ٹراما سینٹر اور وزیرباغ میں جم کر ہنگامہ کیا اور بعد میں ملزم کے گھر پر بھی توڑ پھوڑ کی۔ واقعہ کے بعد علاقے میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے پولس اور پی اے سی تعینات کرنی پڑی۔


واضح رہے کہ ملزم ببلو اور بچی کے والد آپس میں دوست تھے اور ایک دوسرے کے گھر آنا جانا تھا۔ ببلو عمارت سازی کے سامان کی دکان پر کام کرتا تھا لیکن نشے کی لت کی وجہ سے دکاندار نے اسے دکان سے نکال دیا تھا۔ بچی کے والد کے مطابق اتوار کی دوپہر ببلو اس کے گھر آیا، دونوں نے ساتھ کھانا کھایا اور اس کے بعد وہ گھر سے چلے گئے۔ تھوڑی دیر بعد ببلو پھر دوست کے گھر پہنچا اور دوست کی بیٹی کوبہلا پھسلا کر اپنے ساتھ لے کر چلا گیا۔ گھر لے جاکر اس نے بچی کی عصمت دری کی اور گلا کاٹ کر اس کا قتل کردیا۔ بچی ملزم کو ماموں کہتی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔